رؤف پاریکھ
رؤف پاریکھ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 26 اگست 1958ء (66 سال)[1] کراچی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کراچی |
پیشہ | فرہنگ نویس ، ماہرِ لسانیات ، صحافی |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
رؤف پاریکھ ایک اردو فرہنگ نویس، ماہر لسانیات، [2] مزاح نگار اور کالم نگار ہیں۔ وہ 26 اگست، 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، پاریکھ صاحب نے کراچی میں تعلیم حاصل کی۔ جامعہ کراچی سے اردو میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کرنے کے بعد انھوں نے 2003ء سے 2007ء تک اردو ڈکشنری بورڈ کراچی کے لیے بطور مدیرِ اعلٰی [3] کام کیا۔ اب وہ جامعہ کراچی میں اردو کی تدریس کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور روزنامہ ڈان میں ہفتہ وار ادبی کالم لکھتے ہیں۔[4] 16 دسمبر 2020ء کو صدر نشین ادارہ فروغ قومی زبان اسلام آباد مقرر ہوئی،
تصانیف
[ترمیم]تحقیقی مقالہ جات، مزاحیہ مضامین اور تنقیدی تحریروں کے علاوہ وہ بیس کتابوں کے مصنف ہونے کا بھی اعزاز رکھتے ہیں
- اُردو لغت (جلد 19، 20 اور 21)،
- اُردو لغت نویسی:تاریخ مسائل اور مباحث(کراچی،فضلی سنز،2017ء)
- دی اوکسفرڈ اردو-انگریزی ڈکشنری
- عصری ادب اور سماجی رجحانات،(کراچی: اکادمی بازیافت،2003ء)
- اولین اردو سلینگ لغت(کراچی:فضلی سنز،2015ء)
- اردو نثر میں مزاح نگاری اور سماجی پس منظر (کراچی: انجمنِ ترقی اردو،1996ء)
- علم لغت، اصول لغت اور لغات(کراچی: فضلی سنز،2017ء)
- علم لغات (اصول اور تنقید)
- لغات(تحقیق و تنقید)
- لسانیاتی مباحث
- لغت نویسی اور لغات
رؤف پاریکھ کی لسانیاتی خدمات: اکیسویں صدی کے تناظر میں
[ترمیم]”رؤف پاریکھ کی لسانیاتی خدمات: اکیسویں صدی کے تناظر میں“[5]کے عنوان سے محمد عثمان بٹ کا تحقیقی مقالہ 2022ء میں سامنے آیا۔ اِس میں اُنھوں نے رؤف پاریکھ کے 2001ء کے بعدمنظرِ عام پر آنے والے لسانیاتی کاموں کا احاطہ کیا ہے۔ یہ مضمون اکیسویں صدی کے تناظر میں ایک ماہر لسانیات اور لغت نگار ہونے کے ناطے اُردو لسانیات کے شعبے میں رؤف پاریکھ کے کام کی دو اہم جہتوں سے متعلق ہے۔ اُن کی اہم لسانی شراکتیں اُردو لغت کے خصوصی حوالے سے تاریخ، اُصولوں، طریقوں اور مباحث کی عکاسی کرتی ہیں۔ وہ اُردو سلینگ لغت کے میدان کے بنیاد گزار ہیں کیوں کہ اُنھوں نے 2006ء میں پہلی اُردو سلینگ ڈکشنری تیار کی تھی۔ اُردو لُغت (تاریخی اصول پر) جلد 19، 20 اور 21 اُن کی ادارت میں اُردو لُغت بورڈ کراچی سے جاری کی گئی ہے۔
محمد عثمان بٹ لکھتے ہیں:
” میں انھیں ڈاکٹر ابواللیث صدیقی کا حقیقی جانشین کہتا ہوں، جو بیسویں صدی کے ایک عظیم ماہر لسانیات اور لغت نگار تھے۔“[5]
صدارتی ایوارڈ
[ترمیم]حکومت پاکستان نے 2018ء میں تقسیم اعزازات کے موقع پر شعبۂ اردو، جامعہ کراچی کے استاد ڈاکٹر رؤف پاریکھ کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی عطا کیا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://www.rekhta.org/authors/rauf-parekh
- ↑ "WORD For word: Arabic words in English"۔ Daily Times (Pakistan)۔ 2 نومبر 2003۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2011
- ↑ "New volume of Urdu dictionary"۔ http://dawn.com/2005/07/06/local12.htm Gulf Times۔ 7 جولائی 2005۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2011 روابط خارجية في
|work=
(معاونت) - ↑ News stories for Rauf Parekh - DAWN.COM
- ^ ا ب محمد عثمان بٹ (30 جون 2022ء)۔ "رؤف پاریکھ کی لسانیاتی خدمات: اکیسویں صدی کے تناظر میں"۔ IMTEZAAJ, URDU RESEARCH JOURNAL۔ UOK - KARACHI۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2023ء
- 1958ء کی پیدائشیں
- 26 اگست کی پیدائشیں
- کراچی میں پیدا ہونے والی شخصیات
- اردو کے ماہر لسانیات
- اردو مزاح نگار
- بقید حیات شخصیات
- پاکستانی صحافی
- پاکستانی علما
- پاکستانی کالم نگار
- پاکستانی لغت نگار
- پاکستانی ماہر لسانیات
- پاکستانی مزاح نگار
- پاکستانی مضمون نگار
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- جامعہ کراچی کا تدریسی عملہ
- فضلا جامعہ کراچی
- کراچی کے مصنفین
- گجراتی نسل کی پاکستانی شخصیات