بجلی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور مزید کم ہوں گی.اویس لغاری

”نیپرا“کی حکومت کو پیش کی جانے والی رپورٹ وفاقی وزیرکے بیان کی نفی کرتی ہے‘ حکومت اورسرکاری محکمے گورنس کو بہتر بنانے کی بجائے اخراجات کا بوجھ عوام پر ڈال دیتے ہیں.ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 9 جنوری 2025 16:06

بجلی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور مزید کم ہوں گی.اویس لغاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جنوری ۔2025 )وفاقی وزیر برائے بجلی اویس لغاری نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور مزید کم ہوں گی، مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی معاہدے وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں لیکر جا رہے ہیں. قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ اب تک 1100 ارب روپے کی بچت کر چکے ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات میں اب حکومتی پاور پلانٹس کی باری ہے انہوں نے کہا کہ تمام آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے گی نظر ثانی کے بعد عوام کو بہت اچھی بچت ہو گی.

(جاری ہے)

'; document.getElementById("div-gpt-ad-outstream-wrap").innerHTML = '
'; document.getElementById("div-gpt-ad-1x1-wrap").innerHTML = '
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-outstream"); }); googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-1x1"); });
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display('gpt-middle-banner'); }); }

وفاقی وزیر نے کہاکہ کے الیکٹرک نے ملٹی ایئر ٹیرف کی مد میں بہت بڑی رقم مانگی ہے میرے خیال میں یہ ملٹی ایئر ٹیرف اتنا نہیں بنتا، بہت کم ہونا چاہیے انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیپرا پاکستان کی عوام کا مفاد مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا. اویس لغاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے کنڈا کلچر کے خاتمے کے ایجنڈے پر ملاقات ہوئی تھی کنڈا کلچر پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی کارکردگی اچھی نہیں ہے گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں اگلے 4 سال میں توانائی کا شعبہ بحران سے نکل آئے، پہلے صنعتوں کو ساڑھے 58 روپے کا ملنے والا بجلی کا یونٹ اب 47 روپے 17 پیسے میں فراہم کیا جارہا ہے، انڈسٹری سے سالانہ 150 ارب کی کراس سبسڈی کا بوجھ کم کیا گیا ہے.

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اور حکومتی اداروں کے بڑھتے ہوئے اخراجات ‘معاشی پالیساں اورحکومتوں کے عہدیدران‘اعلی عدلیہ ‘بیوروکریسی‘سرکاری ملازمین و اداروں کو فراہم کی جانی مفت یوٹیلٹی سہولیات حقیقی معاشی بوجھ ہیں اور یہ حلقے ان مراعات سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں . ان کا کہنا ہے کہ ”نیپرا“کی حکومت کو پیش کی جانے والی رپورٹ وفاقی وزیرکے بیان کی نفی کرتی ہے اصل میں حکومت اورسرکاری محکمے گورنس کو بہتر بنانے کی بجائے اخراجات کا بوجھ عوام پر ڈال دیتے ہیں یہی صورتحال توانائی کے شعبے میں ہے ”نیپرا“کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں 20 روپے فی یونٹ کمی کی جاسکتی ہے اور فی یونٹ یہ بیس روپے اضافی ٹیکسوں اور سرچارج کی صورت میں وصول کیئے جارہے ہیںرپورٹ میں کہا گیاتھا کہ بیلنس آف ٹیرف سے قیمتوں کو کم کیا جاسکتا ہے جس سے فی یونٹ کپیسٹی ادائیگی، سرچارجز پر نظر ثانی سے نرخ کم ہو سکتے ہیں.

نیپراکی دستاویز کے مطابق آپریشنل خامیوں کو بہتر کر کے بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکتی ہے بجلی کی قیمت 45 روپے 6 پیسے فی یونٹ ہے، 45 روپے 6 پیسے میں سے 17 روپے 1 پیسے فی یونٹ کپیسٹی چارجز ہیں دستاویز میں کہا گیا تھا کہ بجلی کے ٹیرف میں 15 روپے 28 پیسے فی یونٹ ٹیکس اور سرچارج عائد ہیں، بجلی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے 3 روپے 10 پیسے ڈسٹری بیوشن مارجن لیتی ہیں.

نیپرا نے کہاتھا کہ ایک پیسہ فی یونٹ مرمت، آمدن کے حصول اور آئندہ سال کی ایڈجسٹمنٹ کے نام سے وصول کیا جاتا ہے، ایک روپے 37 پیسے فی یونٹ ٹرانسمیشن چارجز کے لیے جاتے ہیں بجلی کی خالص اوسط پیداواری قیمت 7 روپے 62 پیسے فی یونٹ ہے. حکومت کو جمع کروائی گئی دستاویز میں یہ بھی کہا گیاتھا کہ 7 روپے 52 پیسے کے سرچارجز اور 67 پیسے ایڈجسٹمنٹ ختم ہونے سے بجلی 25 روپے 20 پیسے فی یونٹ بنتی ہے اگر اسے ختم کر دیا جائے تو 45 روپے 6 پیسے والا بجلی کا یونٹ 20 روپے 4 پیسے پر آ جائے گا.

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے یوٹیلٹی اور اشیاءضروریہ کو آمدن کا ذریعہ بنایا ہوا ہے کیونکہ وہ بڑے کاروباری اداروں اور طاقتور لوگوں سے ٹیکس وصول کرنے میں ناکام رہتی ہے لہذا اہداف کو پورا کرنے کے لیے بوجھ عام شہریوں پر ڈال دیا جاتا ہے‘انہوں نے کہا کہ جب پاور سپلائی کمپنیاں ہرعلاقے کے ”فیڈر“سے استعمال ہونے والی بجلی کے حساب سے بلوں کے ریٹ ایڈجسٹ کرتی ہیں تو لائن لاسزکہاں رہ جاتے ہیں؟یہاں تک ہر چھوٹے بڑے علاقے میں چوری ہونے والی بجلی کی قیمت بھی اس علاقے کے مکینوں سے بلوں میں وصول کی جاتی ہے اس کے علاوہ بجلی کے بلوں میں2بار مرمت اور اپ گریڈیشن کے پیسے وصول کیئے جاتے ہیں ‘ٹرانسمیشن چارجزبھی دوہرے وصول کیئے جارہے ہیں یہ ایک طویل فہرست ہے اگر ان اضافی چارجزکو ختم کردیا جائے اور اوسط پیدواری لاگت7روپے 62پیسے یونٹ پر کو دوگنا کرکے بھی صارفین سے وصول کیا جائے تو اس صورت میں بھی 15سے16روپے یونٹ بجلی فراہم کی جاسکتی ہے.

انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے حکمران اشرافیہ عام شہریوں کی زندگیاں اجیرن کرتی ہے مگر اپنی مراعات سے دستبردار نہیں ہوتی جس کی مثال اراکین پارلیمان‘اعلی عدلیہ اور بیوروکریسی کی تنخواہوں اور مراعات میں کئی کئی سو گنا حالیہ اضافہ ہے جبکہ نجی شعبہ میں کام کرنے والے تنخواہ داروں کی آمدن سے کرونا کی وباءکے بعدسے اضافہ ہونے کی بجائے کمی آئی ہے.
Facebook Twitter Reddit Pinterest Whatsapp

متعلقہ عنوان :

اسمبلیپاکستانقومی اسمبلیوزیر اعلیٰبجلیکے الیکٹرکمذاکراتمعاشینیپراکارکرونا وائرس

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں

قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں آلو کی تصدیق شدہ بیج کی پیداوار سے متعلق تین روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد

ٹرانزٹ کارگو کی نگرانی کے نئے نظام بارے قومی پریس کے بعض حصوں میں شائع ہونے والی خبریں بے بنیادہیں، ..

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی تقریباً ساڑھے چار سال کے عرصے کے بعد پیرس کے لیے پہلی پرواز کل روانہ ..

ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ،ریگولیشن اینڈ ..

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سے چیئرمین ورلڈ کشمیر فورم حاجی رفیق پردیسی کی قیادت میں وفد کی ..

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز نے بھارت کی انتخابی سیاست سے متعلق خصوصی تحقیقی رپورٹ جاری کر دی

وی پی این کے بڑھتے استعمال سے انٹرنیٹ انفرا اسٹرکچراورغیر ملکی زرمبادلہ کو نقصان پہنچنے کا انکشاف

صارفین کو بہترین سروسز کی فراہمی کے لئے تمام تر اقدامات بروئے کار لا رہے ہیں،سی ای او آئیسکو محمد نعیم ..

اسلام آباد، ایس ایس پی آ پر یشنز محمد ارسلان شاہ زیب کاانویسٹی گیشن افسران کے ساتھ اجلاس

ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا کا تھانہ ویمن میں کھلی کچہری کا انعقاد

اسلام آباد،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر47ہزار سے زائد ڈرائیورز کے خلاف قانونی کارروائی

آئیسکو کا بجلی کی عارضی بندش کا شیڈول جاری