ٹرانزٹ کارگو کی نگرانی کے نئے نظام بارے قومی پریس کے بعض حصوں میں شائع ہونے والی خبریں بے بنیادہیں، کارگو ٹریکنگ اور مانیٹرنگ کے نئے نظام کی تیاری کے لیے ٹینڈرنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے،ترجمان ایف بی آر

جمعرات 9 جنوری 2025 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2025ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹرانزٹ کارگو کی نگرانی کے نئے نظام بارے قومی پریس کے بعض حصوں میں شائع ہونے والی خبروں کوبے بنیادقراردیتے ہوئے کہاہے کہ کارگو ٹریکنگ اور مانیٹرنگ کے نئے نظام کی تیاری کے لیے ٹینڈرنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، شفاف عمل کے ذریعے اہل کمپنیوں کا انتخاب کیا جائے گا تاکہ جدید ترین جی ایس ایم اور سیٹلائٹ ٹریکنگ ٹیکنالوجیز کا استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

جمعرات کویہاں جاری بیان میں ایف بی آرکے ترجمان نے کہا کہ 9 جنوری 2025 کو قومی پریس کے بعض حصوں میں ٹرانزٹ کارگو کی نگرانی کے نئے نظام کے بارے میں خبریں شائع ہوئیں جن میں بتایا گیا ہےکہ سیٹلائٹ ٹریکنگ کو مکمل طور پر انسانی نگرانی سے تبدیل کر دیا گیا ہے، ان خبروں میں دعویٰ کیا گیا کہ سیٹلائٹ ٹریکنگ سسٹم رکھنے والی واحد کمپنی کا لائسنس اچانک منسوخ کر دیا گیا ہے اور وہی لائسنس چار ایسی کمپنیوں کو دے دیا گیا ہے جو چار سال پہلے تکنیکی لحاظ سے اہل قرار دی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

'; document.getElementById("div-gpt-ad-outstream-wrap").innerHTML = '
'; document.getElementById("div-gpt-ad-1x1-wrap").innerHTML = '
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-outstream"); }); googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-1x1"); });
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display('gpt-middle-banner'); }); }

مزید یہ الزام عائد کیا گیا کہ ان کمپنیوں کے پاس جدید ٹریکنگ آلات اور خاطر خواہ تجربہ موجود نہیں ہے۔ترجمان نے ان خبروں کو غلط فہمی پر مبنی قرار دیتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ یہ خبریں پچھلے نظام، موجودہ عبوری انتظامات اور جدید، خطرے سے پاک اور ٹیکنالوجی پر مبنی نئے نظام کے قیام کی ایف بی آر کی سنجیدہ کوششوں کو سمجھنے کی کمی کا نتیجہ ہیں۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ جو کمپنی نے 2013 سے کارگو کی نقل و حرکت کی نگرانی کررہی تھی ، اس کا لائسنس اچانک اور بلاجواز منسوخ نہیں کیا گیا بلکہ پرانی اور غیر موثر ٹریکنگ ٹیکنالوجی،بار بار تکنیکی خرابیاں،راستے میں لائیو سیٹلائٹ ٹریکنگ کرنے میں ناکامی کے باوجود 445 ملین روپے ونڈفال فیس کی وصولی، سائبر حملوں کی وجہ سے آپریشن میں تعطل،مختلف خلاف ورزیوں پر فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے متعدد کیسز کے اندراج کی وجوہات کی وجہ سے قانونی عمل کی پیروی کے بعد منسوخ کیاگیا۔

سماعت کے دوران کمپنی (ٹی پی ایل) نے تسلیم کیا کہ اس کے آلات سیٹلائٹ خدمات فراہم کرنے میں ناکام تھے اور غیر ضروری یا بے بنیاد الرٹس بھیجے جارہے تھے۔ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ اس اقدام سے غیر معیاری خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کی اجارہ داری ختم ہوئی، جو بھاری فیس وصول کرکے کارگو کی سالمیت پر سمجھوتہ کر رہی تھی۔ترجمان نے بتایا کہ ٹرانزٹ کارگو کی نگرانی کا کام جن چار کمپنیوں کو سونپا گیا ہے، انہیں تکنیکی طور پر لائسنسنگ کمیٹی نے اہل قرار دیا تھا۔

ان کمپنیوں کو ٹریکنگ اور مانیٹرنگ آف کارگو رولز کے تحت لائسنس جاری کیا گیا تھا لیکن عدالتی مقدمات کی وجہ سے ان لائسنسز کو منسوخ کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ عبوری مدت کے دوران کارگو کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے گاڑیوں پر پی ایم ڈی ڈیوائسز کی تنصیب کی گئی ہے،کارگو کو قافلوں کی صورت میں کسٹمز کی نگرانی میں بندرگاہ سے منزل تک لے جایا جاتاہے،کارگو کی منتخب سکیننگ آمد اور روانگی دونوں مقامات پر کی جا رہی ہے تاکہ سامان کی حفاظت اور ممکنہ چوری کے واقعات کی روک تھام کویقینی بنایا جاسکے، مرکزی کسٹمز کنٹرول روم 24/7 کام کر رہا ہے جو راستے میں گاڑیوں کی حقیقی وقت میں نگرانی کرتا ہے۔

اے ٹی ٹی/ٹی پی کارگو کی موثر نگرانی کے لیے فیلڈ فارمیشنز کے فیلڈ یونٹس پورے نیٹ ورک میں مستعدی سے کام کر رہے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ کارگو ٹریکنگ اور مانیٹرنگ کے لیے نئے نظام کی تیاری کے لیے ٹینڈرنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، نئے اور شفاف عمل کے ذریعے اہل کمپنیوں کا انتخاب کیا جائے گا تاکہ جدید ترین جی ایس ایم اور سیٹلائٹ ٹریکنگ ٹیکنالوجیز کا استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

کنٹینر سرویلنس ڈیوائسز (سی ایس ڈیز) کی ضرورت کو ختم نہیں کیا گیا بلکہ نیا کارگو ٹریکنگ اور مانیٹرنگ نظام جدید ترین ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے کا ہدف رکھتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ اظہاردلچسپی کے نوٹسز(ای اوآئی) کے عمل سے اہل کمپنیوں کا انتخاب شفاف اور مسابقتی عمل کے ذریعے کیا جائے گا تاکہ سامان کی نقل و حرکت کی مکمل نگرانی اور تحفظ کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کا نفاذ جلد ممکن ہو سکے۔
Facebook Twitter Reddit Pinterest Whatsapp

متعلقہ عنوان :

سماعتٹیکنالوجیایف بی آرکمپنیکارسیٹلائٹ

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں

بجٹ میں جتنا ہو سکتا تھا عوام کو ر یلیف دیا ‘پاکستان کی معیشت بتدریج بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے، محمد اورنگزیب ..

اسلام آباد پولیس لائنز میں سمر کیمپ 2025 کا افتتاح کردیا گیا

بجٹ 2025-26 میں وزارت داخلہ کیلئے 12 ارب 90 کروڑ 84 لاکھ روپے مختص

سزا کیلئے شواہد کی ایک مکمل اور بغیر کسی وقفے کی کڑی سے ملزم کا جرم سے تعلق ثابت ہونا چاہیے‘سپریم کورٹ

وزارت اطلاعات و نشریات کے بجٹ میں 3 ارب 62 کروڑ روپے اضافے کی تجویز

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے یورپی برآمدات میں بہتری، معیشت مستحکم

بجٹ میں زراعت اور بزنس کمیونٹی کے لئے کوئی ریلیف نہیں‘زرعی شعبہ کو بجٹ میں ایک بار پھر کچھ نہیں ملا

عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ‘پاکستان تب آزاد ہوگا جب عدلیہ آزاد ہوگی‘شعیب شاہین

آج القادر کیس پر بانی اور بشری بی بی کی ضمانتوں پر سماعت ہونی تھی مگر بنچ توڑدیاگیا‘ عمرایوب

محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر جمعرات تک جاری رہنے کی پیشگوئی

پی ٹی اے کا جعلی اور ٹیمپرڈ موبائل ڈیوائسز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری

گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ہنگری کے سبکدوش سفیر مسٹر بیلا فاذیکس کی الوداعی ملاقات