حریت کانفرنس کا نظر بندرہنمائوں ، کارکنوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

بھارت نے ہزاروں کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت جیلوں میں تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے

جمعرات 9 جنوری 2025 17:17

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں میں غیرقانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں ،کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیا کہ بھارت نے حریت رہنمائوں ، کارکنوں ، وکلا، علماء ، انسانی حقوق کے کارکنوں ، طلباء ، صحافیوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت جیلوں میں بند کررکھا ہے جہاں انہیں تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

انہوںنے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار ،شاہد الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈووکیٹ زاہد علی، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، محمد یوسف میر اور محمد رفیق گنائی، ڈاکٹر محمد قاسم اور دیگر رہنماؤں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت انکی غیر قانونی نظر بند ی کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے طول دیکر انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ نظر بندوں کیساتھ انتہائی ظالمانہ سلوک روا رکھا جارہا ہے اور انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کشمیری نظربندوں کے ساتھ بدترین سلوک پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ نظر بندوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن و ترقی کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔