ہیرودیس
Appearance
| ||||
---|---|---|---|---|
(عبرانی میں: הוֹרדוֹס)،(لاطینی میں: Herodus) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 74 ق مء ادوم |
|||
وفات | سنہ 4 ق مء [1][2] اریحا [3][4][5] |
|||
وجہ وفات | گردے فیل | |||
مدفن | ہیرودیون | |||
طرز وفات | طبعی موت | |||
زوجہ | مالتاکی قلوپطرہ یروشلمی مریمنے [6] ڈورس [7] مریمنے دوم |
|||
اولاد | ہیرودیس انتیپاس ، اولمپیاس ، انتیپاترس [8]، ہیرودیس ارخیلاوس ، سلومی ، ہیرودیس دوم ، ارسطوبیولس چہارم ، ہیرودیس فلپس ، ہیرودیس چہارم ، اسکندر بن ہیرودیس ، سلامپسیو | |||
والد | انتیپاتر ادومی | |||
والدہ | کپروس | |||
بہن/بھائی | فیرورس ، فاسی ایل ، سلومی |
|||
خاندان | ہیرودیسی خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | مقتدر اعلیٰ ، سیاست دان [9][10][11]، شاہی حکمران | |||
درستی - ترمیم |
ہیرودیس (Herod) (عبرانی: הוֹרְדוֹס، Hordus; یونانی: Ἡρῴδης، Hērōdēs) [12][13][14][15][16] جسے ہیرودیس اعظم (Herod the Great) اور ہیرودیس اول (Herod I) بھی کہا جاتا ہے یہودیہ کا رومی بادشاہ تھا۔[17][18][19] اسے ایک پاگل کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جس نے اپنے ہی خاندان اور ایک بڑی تعداد میں ربیوں کو قتل کروایا۔[20]
ہیرودیس یہودیہ میں شاندار عمارتی منصوبوں کے لیے مشہور ہے جس میں ہیکل ثانی جسے ہیکل ہیرودیس (Herod's Temple) بھی کہا جاتا ہے، قیصریہ بحری کے مقام پر بندرگاہ کی تعمیر، مسادا کے مقام پر قلعہ اور ہیرودیون کی تعمیر شامل ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ http://www.telegraph.co.uk/news/worldnews/australiaandthepacific/australia/8737038/To-BC-or-BCE.html
- ↑ http://search.ebscohost.com/login.aspx?direct=true&profile=ehost&scope=site&authtype=crawler&jrnl=14722089&AN=14326200&h=QXAUXEfCvfuk%2F4s5OmCXWV8xj5RRgy%2BWuu5aOLs%2F4GmL4oRr%2BL4fUCY0GEQg5IGerdI7DEtPFgaWZyLnXiDw9A%3D%3D&crl=f
- ↑ http://www.ajol.info/index.php/actat/article/download/52580/41187
- ↑ http://www.nationalpost.com/story.html?id=15a40887-0d6d-435f-ba9d-0fca634e013c
- ↑ http://www.jewishencyclopedia.com/articles/8597-jericho
- ↑ عنوان : Мариамна
- ↑ عنوان : Дорис
- ↑ عنوان : Антипатр
- ↑ http://www.stltoday.com/blogzone/culture-club/culture-club/2009/05/opera-preview-the-real-salome/
- ↑ JSTOR article ID: https://www.jstor.org/stable/1355024
- ↑ http://www.s9.com/Biography/Herod-The-Great
- ↑ Richardson, Peter. Herod: King of the Jews and friend of the Romans، (Continuum International Publishing Group, 1999) pp. xv–xx.
- ↑ Knoblet, Jerry. Herod the Great (University Press of America, 2005)، p. 179.
- ↑ Rocca, Samuel. Herod's Judaea: a Mediterranean state in the classical world (Mohr Siebeck, 2008) p. 159.
- ↑ Millar, Fergus; Schürer, Emil; Vermes, Geza۔ The History of the Jewish People in the Age of Jesus Christ (Continuum International Publishing Group, 1973) p. 327.
- ↑ Wright, N. T. The New Testament and the People of God (SPCK, 1992)، p. 172.
- ↑ Thomas C. McGonigle، Thomas D. McGonigle، James F. Quigley (1988)۔ A History of the Christian Tradition: From its Jewish Origins to the Reformation Volume 1 of A History of the Christian Tradition۔ Paulist Press
- ↑ Francis E. Peters (2005)۔ The Monotheists: Jews, Christians, and Muslims in Conflict and Competition, Volume II: The Words and Will of God The Words And Will of God۔ مطبع جامعہ پرنسٹن
- ↑ Aryeh Kasher، Eliezer Witztum (2007)۔ King Herod: a persecuted persecutor : a case study in psychohistory and psychobiography۔ Translation by Karen Gold۔ Walter de Gruyter
- ↑ Ken (Rabbi) Spino (2010)۔ "History Crash Course #31: Herod the Great (online)"۔ Crash Course in Jewish History۔ Targum Press۔ ISBN 978-1-56871-532-2۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 مئی 2013
زمرہ جات:
- 74 ق م کی پیدائشیں
- 4 ق م کی وفیات
- ہیرودیس
- 4 ق م
- 70 ق م کی دہائی کی پیدائشیں
- 74 ق م
- بائبل میں مذکور قاتل
- پہلی صدی ق م میں ایشیا کے حکمران
- تاریخ اردن
- تاریخ اسرائیل
- تاریخ فلسطین
- عہد نامہ جدید کی شخصیات
- قدیم اسرائیل کے بادشاہ
- قدیم یہوداہ کے بادشاہ
- وفیات بسبب گردی کمزوری
- یہودیت متعلقہ تنازعات
- ہیرودیسی خاندان
- اردن کی قدیم تاریخ
- 0 ق م کی دہائی کی وفیات
- پہلی صدی ق م کے ہیرودیسی حکمران