Live Updates

خیبرپختونخواہ حکومت کے خزانے میں 3ماہ کی ایڈوانس تنخواہ بھی پڑی ہوئی ہے

ہماری حکومت آنے سے پہلے نگران دور میں خیبرپختونخواہ کے خزانے میں تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں تھے، صوبائی مشیر خزانہ کا انکشاف

muhammad ali محمد علی جمعرات 9 جنوری 2025 22:43

خیبرپختونخواہ حکومت کے خزانے میں 3ماہ کی ایڈوانس تنخواہ بھی پڑی ہوئی ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جنوری2025ء) مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے انکشاف کیا ہے کہ نگران دور میں خیبرپختونخواہ کے خزانے میں تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں تھے، اب صوبے کے خزانے میں 3ماہ کی ایڈوانس تنخواہ بھی پڑی ہوئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ ہماری حکومت آنے سے قبل خیبرپختونخواہ خزانہ میں تنخواہ جتنے فنڈز نہ ہونے کی باتیں زبان زدعام تھی، وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی ہدایات تھی کہ کم از کم دو ماہ تنخواہ کے فنڈز خزانے میں ہونے چاہئیں، اب خیبرپختونخواہ حکومت کے خزانے میں 3ماہ کی ایڈوانس تنخواہ بھی پڑی ہوئی ہے۔

صوبائی حکومت بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویژن کی جانب گامزن ہے،علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبرپختونخواہ حکومت کا قرض ختم اور معیشت مستحکم کریں گے۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ قرض اتارنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے ، دوسرے صوبے اور وفاقی حکومت صرف قرض لیتے ہیں، قرضہ اتارنے کیلئے کوئی پروگرام نہیں ہوتا، خیبرپختونخواہ حکومت نے قومی اور دوسری صوبائی حکومتوں کو قرض اتارنے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، جب وفاق میں ہماری حکومت آئے گی تو ملکی قرض بھی کم اور ختم کریں گے۔

مزمل اسلم کے مطابق خیبرپختونخواہ میں قرض اتارنے کیلئے قائم کیے گئے صوبائی فنڈز میں 30ارب روپے منتقل کردیئے گئے ہیں۔ خیبرپختونخواہ حکومت مزید اس فنڈ میں 30سے 35ارب منتقل کر سکتی ہے، صوبائی حکومت فنڈ میں اپنا شیئر مجموعی قرض 725ارب کے 10فیصد تک لے جاسکتی ہے۔ صوبائی مشیر خزانہ کے مطابق آج فنڈز منتقل کرنا شروع کردیا ہے، مالی حالات کو دیکھتے ہوئے مزید فنڈز منتقل کریں گے، خیبر پختونخواہ حکومت نے پچھلے چھ مہینے میں 20ارب پنشن اور 20ارب روپے گریجوٹی فنڈ میں منتقل کئے ہیں، منتقل کئے گئے فنڈز پر تین سے چار ارب روپے منافع بھی کما کر محفوظ بنایا ہے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صرف ماہ نومبر میں 1248ارب روپے کا قرض لیا جبکہ خیبر پختونخواہ کا 77 سال کا مجموعی قرض 725ارب روپے ہے، اتنا قرض شہباز شریف حکومت نے نومبر کے پہلے 20دن میں لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا قرض 70,400ارب تک پہنچ گیا ہے جو اپریل 2022میں 43,500ارب روپے تھا،اپریل 2022سے پورے 27ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کہ ملکی قرضوں کے حجم کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ بھی سامنے آئی ہے۔

وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2024تک مرکزی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 70ہزار 366ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کا قرضوں پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے نومبر 2024تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا ڈیٹا جاری کردیا۔ اسٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلی5ماہ جولائی سے نومبر 2024کے دوران وفاقی حکومت کے قرضوں میں ایک ہزار 452ارب روپے جبکہ نومبر کے ایک مہینے میں مرکزی حکومت کے قرضوں میں ایک ہزار 252ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

دستاویز کے مطابق دسمبر 2023سے نومبر 2024کے ایک سال میں وفاقی حکومت کے قرضوں میں 6ہزار 975ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر 2024تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 70ہزار 366ارب روپے رہا جس میں مقامی قرضہ 48ہزار 585ارب روپے اور بیرونی قرضے کا حصہ 21ہزار 780ارب روپے تھا۔
عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات