امریکی کانگریس نے انتخابات میں ٹرمپ کی فتح کی تصدیق کر دی

DW ڈی ڈبلیو منگل 7 جنوری 2025 11:20

امریکی کانگریس نے انتخابات میں ٹرمپ کی فتح کی تصدیق کر دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 جنوری 2025ء) امریکی کانگریس نے گزشتہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کی تصدیق کر دی ہے اور اس طرح 20 جنوری کے روز ان کے حلف اٹھانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔

ایوان کے قانون سازوں نے پیر کے روز الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی گنتی کی اور پھر ان کی کامیابی پر مہر ثبت کر دی۔

ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد تمام قانون سازوں کی موجودگی میں نائب صدر کملا ہیرس نے بذات خود اعلان کیا کہ "ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ڈونلڈ جے ٹرمپ نے 312 ووٹ حاصل کیے ہیں، جبکہ ریاست کیلیفورنیا کی کملا ڈی ہیرس نے 226 ووٹ حاصل کیے۔"

ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر ٹائم میگزین Ú©Û’ ’پرسن آف دی ایئر‘

ڈیموکریٹک نائب صدر نے اپنے فرائض کے طور پر تصدیق کرنے کے عمل کی نگرانی کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور منتخب نائب صدر جے ڈی وینس کے 20 جنوری کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے لیے سرکاری گنتی کا "یہ اعلان ہی کافی سمجھا جانا چاہیے۔"

ٹرمپ اور بائیڈن کی ملاقات، اقتدار کی پرامن منتقلی کا وعدہ

ہنگامے سے بچنے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات

امریکی صدارتی انتخابات میں جیت کی حتمی تصدیق روایتی طور پر ایوان کرتا ہے اور اس بار کا یہ عمل چھ جنوری 2021 کے پچھلے عمل سے بالکل برعکس رہا۔

اس وقت ٹرمپ کے حامیوں کے ایک ہجوم نے ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کے اس عمل کے خلاف بطور احتجاج کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا۔

امریکی انتخابی نتائج کے یورپی یونین کے لیے کیا معنی ہیں؟

سن 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ جو بائیڈن سے ہار گئے تھے، جس کے بعد یہ ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی تھی، جب ٹرمپ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ ووٹ میں دھاندلی ہوئی تھی۔

اسی پس منظر میں چونکہ گزشتہ چھ جنوری کے فسادات کا سایہ منڈلا رہا تھا، اس لیے اس بار ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کا اعلان سخت سکیورٹی کے درمیان ہوا۔

یو ایس کیپیٹل کے سیکڑوں گز کے فاصلے پر ہی دھات کے باڑوں سے میدان کو گھیر دیا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے پولیس افسران کی حفاظت میں چوکیوں کے ذریعے تلاشی کے بعد ہی عمارت تک رسائی ممکن تھی۔

پولیس علاقے میں گشت کر رہی تھی، جبکہ سیاہ پولیس کی گاڑیوں کے قافلے بھی وہیں موجود تھے۔

ٹرمپ کی انتخابی فتح پر پاکستان میں سیاسی اور عوامی ردعمل

داخلی راستوں پر شناختی کارڈ چیک کرنے کے لیے وردی میں ملبوس یو ایس کیپیٹل پولیس افسران کی اضافی ٹیمیں ایوان کے اندر بھی تعینات کی گئی تھیں۔

ٹرمپ نے انتخابی فتح کو سراہا

سخت سکیورٹی میں انتخابی جیت کی تصدیق کا یہ سارا عمل بہت تیزی سے ہوا اور بغیر کسی بدامنی کے اختتام پذیر ہو گیا۔

امریکی صدارتی الیکشن: ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس کو ہرا دیا

نو منتخب صدر نے اس پر اپنی ایک آن لائن پوسٹ میں کہا کہ کانگریس ایک "عظیم انتخابی فتح کی تصدیق کر رہی ہے"، انہوں نے اسے "تاریخ کا ایک بڑا لمحہ" قرار دیا۔

حتمی سرٹیفیکیشن میں ابتدائی نتائج کی تصدیق کی گئی ہے کہ ٹرمپ نے ہیرس کے 226 کے مقابلے میں 312 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کیے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر حملے میں حصہ لینے کے الزام میں 1500 سے زیادہ لوگوں میں سے کچھ کو معاف کر دیں گے۔

بھارت میں ایک چھوٹا سا گاؤں کملا ہیرس کی جیت کی دعائیں کیوں کر رہا ہے؟

سابق نائب صدر پینس نے ہیریس کی تعریف کی

ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران ان کے سابق نائب صدر مائیک پینس کو بائیڈن کی جیت اور ٹرمپ کی شکست کے بعد سن 2021 میں الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی گنتی کی صدارت کا کام سونپا گیا تھا۔

اس وقت ٹرمپ نے پینس پر الیکٹورل کالج کے ووٹ ریاستوں کو واپس بھیجنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا، حالانکہ پینس کے پاس ایسا کرنے کا کوئی آئینی اختیار نہیں تھا۔

امریکی انتخابات: ہیرس کا غزہ جنگ ختم کرانے اور ٹرمپ کا سنہری دور کا وعدہ

سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں پینس نے کہا کہ "اقتدار کی پرامن منتقلی ہماری جمہوریت کی پہچان ہے" اور یہ بات "قابل تعریف ہے کہ نائب صدر ہیرس اس صدارتی انتخابات کی تصدیق کی صدارت کر رہی ہیں، جس میں انہیں شکست حاصل ہوئی۔"

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)