Live Updates

9مئی کا حملہ اور اسلام آباد کے حالیہ واقعات سیاست کے دائرے میں نہیں آتے،بلاو بھٹوزرداری

پیپلز پارٹی نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے ،مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے (ن) لیگ کا ساتھ دیا تاکہ ملک میں سیاسی و معاشی استحکام آسکے،چیئرمین پیپلزپارٹی میثاق جمہوریت کے ذریعے سیاسی اداروں کو طاقت مل سکتی ہے لیکن اس وقت میثاق جمہوریت پر عمل نہیں ہورہا ،، پیپلز پارٹی نے اپنی تین نسلوں کی قیادت کے ذریعے عوام کی دل و جان سے خدمت کرتی رہی ہے اسی لئے عوام پیپلز پارٹی سے محبت کرتے ہیں،پیپلز پارٹی کے 57 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ملک کے لگ بھگ ڈیڑھ سو شہروں میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

ہفتہ 30 نومبر 2024 22:20

راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 9 مئی کا حملہ اور اسلام آباد کے حالیہ واقعات سیاست کے دائرے میں نہیں آتے، پیپلز پارٹی نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے ن لیگ کا ساتھ دیا تاکہ ملک میں سیاسی و معاشی استحکام آسکے۔ میثاق جمہوریت کے ذریعے سیاسی اداروں کو طاقت مل سکتی ہے لیکن اس وقت میثاق جمہوریت پر عمل نہیں ہورہا ،، پیپلز پارٹی نے اپنی تین نسلوں کی قیادت کے ذریعے عوام کی دل و جان سے خدمت کرتی رہی ہے اسی لئے عوام پیپلز پارٹی سے محبت کرتے ہیں۔

قائد عوم شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں پاکستان کوایٹمی قوت بنایا، مگر انہیں ایک عدالتی قتل کے ذریعے شہید کردیاگیا،سازشیوں کی جانب سے بھرپور کوشش کی گئی کہ ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی کو ختم کردیا جائے لیکن پیپلز پارٹی آج بھی موجود ہے اور وہ اپنی عوامی ساکھ کی وجہ سے ہمیشہ تاریخی ووٹ حاصل کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات پیپلز پارٹی کے 57 ویں یوم تاسیس کے موقع پرہفتہ کی شام ملک کے لگ بھگ ڈیڑھ سو شہروں میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پرمیونسپل اسٹڈیم لاڑکانہ ، کوٹری، کراچی اور دوسرے بہت سے شہروں میں یوم تاسیس کے جلسوں کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں بلاول بھٹو زرداری کا خطاب سنا گیا۔ پیپلز پارٹی کے ان اجتماعات میں عوام اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر جیالوں کا جوش و خروش قابل دید تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان کی خون پسینہ اور بینظیر بھٹو کی ولولہ انگیز قیادت نے پیپلز پارٹی کو ایک عوامی جماعت بنایا،ایک نہتی لڑکی نے دو دو آمروں کا بڑی بہادری سے مقابلہ کیا،عوام کی جدوجہد کی ذریعے ملک میں جمہوریت قائم ہوئی اور محترمہ بینظیر بھٹو نے ایک نوجوان وزیراعظم بن کر قوم کی قیادت کی ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو عوام کا مفاد ہمیشہ عزیز رہا اور انہوں نے دوست پالیسی پر کام کیا یہی وجہ ہے کہ ان کے دور میں ہر جگہ یہ نعرہ گونجتا تھا کہ بینظیر آئے گی، روزگار لائے گی ۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کی آواز پوری دنیا سنتی تھی،پاکستان کی تاریخ اور اس خطے میں جتنے بھی سیاستدان رہے ہیں ، شہید بینظیر بھٹو کا مقام سب سے اہم اور تاریخی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے جنرل ضیا الحق اور جنرل مشرف کا مقابلہ کیا،بینظیر بھٹو پر دہشت گردی کا حملہ ہوا، اس کے باوجودشہید بی بی نے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔انہوں نے کہا کہ بینظیر جب شہید ہوئیں تو اس وقت بھی وہ اپنے عوام کے درمیان موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صدر زرداری نے معیشت کو پروان چڑھایا،2008 سے 2013 تک جو اقدامات کئے گئے وہ کسی کو پسند نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کی تحت پیپلز پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی ،ایک دوسری جماعت کو جگہ دینے کیلئے پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 2013 میں دہشت گردوں نے پیپلزپارٹی کو الیکشن مہم نہیں چلانے دی۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنا نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد کیلئے سوچتے ہیں، اسی لئے تمام تر سازشوں کو ناکام بناکرآگے بڑھتے رہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر زردری کی وژن کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو توڑنے کی کوشش ناکام ہوئی،تاریخ میں پہلی بار زرداری صاحب دوسری بار صدر منتخب ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں ملک میں کسی کو اکثریت نہیں ملی ،معاشی و دہشت گردی کے مسائل پر کسی نے حل نکالنے کیلئے دلچسپی نہیں دکھائی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے ن لیگ کا ساتھ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ن لیگ کو کھلا میدان فراہم کیا تاکہ پاکستان کی عوام کو سہولت فراہم کرے،ہم نے ہر فورم پر پاکستان کے مفاد کی خاطر فیصلے کئے ہیں،ہم ملک میں سیاسی استحکام اور امن و امان دیکھنا چاہئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس ملک کا روشن مستقبل دیکھنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی ادارے میں اتنی طاقت ہے کہ وہ ان سب سے مقابلہ کرسکتے ہیں مگرسب سے بڑا مسئلہ ملک میں سیاسی استحکام کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہاں سیاسی استحکام ہوگا وہاں معاشی استحکام آئے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے ذریعے سیاسی اداروں کو طاقت مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی تین نسلوں کی قیادت کے ذریعے عوام کی دل و جان سے خدمت کی ہے اسی لئے عوام پیپلز پارٹی سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی قیادت میں 18 ویں آئینی ترمیم منظورہوئی ہم نے شہید بے نظیر کے وعدے پر عملدرآمد کروایا او آئین سے کالے قوانین کو مٹایا۔انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے اپنے دور صدارت میں بی بی شہید کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کیا ،صدر زرداری نے سی پیک کا منصوبہ دیا ،آغاز حقوق بلوچستان کا آغاز کیا ۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا اس پروگرام سے ہم غربت کا مقابلہ کررہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس وقت میثاق جمہوریت پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی تین نسلوں کے ذریعے جمہوری نظام کی بالادستی اور آئین کی سربلندی کے لئے کام کرتی رہی ہے ۔انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اگر عوام کے مسائل حل کرنے ہیں تو سب کی ذمہ داری ہے کہ سیاسی استحکام لائیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی استحکام میں بڑی رکاوٹ حزب اختلاف ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ: 9 مئی کا حملہ ا اور پچھلے دنوں اسلام آباد میں ہونیوالے واقعات سیاست کے دائرے میں نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ جو اپوزیشن جمہوریت پر یقین نہ رکھتی ہو وہ کیسے امید رکھ سکتی ہے کہ اس کے ساتھ جمہوری رویہ اپنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بات جیت یا پھر لاٹھی سے کس طرح سیاسی استحکام لانا پڑیگا یہ فیصلہ کرنا ہے تاکہ ملک چل سکے اور ریاست کی رٹ قائم ہو ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ بات جیت نہیں کرنی ۔ وہ اگر کسی سے بات کرنا چاہتے ہیں تو اسٹیبلشمنٹ یا غیر سیاسی لوگوں سے کرنا چاہتے ہیں ۔شاید حکومت سوچ رہی ہے کہ جن جماعتوں کا کردار سیاسی نہیںان پر پابندی لگائی جائے یا کسی صوبے پر گورنر راج کیلئے بھی سوچا جا رہا ہے تاہم اس بارے میں حکومت نے ہم سے مشورہ نہیں کیا۔پارٹی کے 57 یوم تاسیس کے موقع پر بلاول بھٹو نے پارٹی قیادت اور کارکنوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کیلئے جدوجہد میں قربانیاں دی لیکن کسی آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا جس پر ہمیں فخر ہے۔
مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات