Rahgir Aur Sheikh Sahab - Joke No. 1358

راہ گیر اور شیخ صاحب - لطیفہ نمبر 1358

ایک راہ گیر نے شیخ صاحب کے مکان کی کنڈی بجائی شیخ صاحب نے باہر نکل کر راہ گیر کو حیرت سے دیکھتے ہوئے کہا۔ ”فرمائیے کیسے رحمت فرمائی۔ “ راہ گیر: جناب آپ اپنے لڑکے کو سمجھائیے۔

(جاری ہے)

'; document.getElementById("div-gpt-ad-outstream-wrap").innerHTML = '
'; document.getElementById("div-gpt-ad-1x1-wrap").innerHTML = '
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-outstream"); }); googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-1x1"); });
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display('gpt-middle-banner'); }); }

شیخ صاحب: کیا سمجھاؤں؟ راہ گیر: کہ وہ راہ گیروں پر پتھراؤ نہ کرے۔ وہ کئی مرتبہ مجھے مار چکا ہے، مگر میں ہر بار بچ گیا۔ شیخ صاحب:اگر آپ بچ گئے ہیں تو پتھراؤ کرنے والا میرالڑکا نہیں ہو سکتا ۔”وہ کوئی اناڑی ہوگا۔“

Facebook Twitter Reddit Pinterest Whatsapp

Urdu Jokes

چوری

Chori

محفل موسیقی

Mehfil E Mausiqi

شادی

Shaadi

شاعر

Shayar

شدت کا طوفان

Shiddat Ka Tufan

دو آدمی

Do Admi

جیسے کو تیسا

Jaise Ko Taisa

میں خوبصورت ہوں

Mein Khoobsurat Hon

لیڈی مونٹ بیٹن

Lady Mountbatten

ایک آدمی

Aik Admi

بوڑھی عورت

Borhi Aurat

اپنا گھر

Apna Ghar