بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان سینیٹ میں رو پڑیں

میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، مجھ پر پریشر ہے، خاتون سینیٹر کا آئینی ترامیم کی حمایت میں ووٹ دینے کا عندیہ دے دیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 17 اکتوبر 2024 20:40

بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان سینیٹ میں رو پڑیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اکتوبر 2023ء ) بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان سینیٹ میں رو پڑیں، آئینی ترامیم کی حمایت میں ووٹ دینے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان کے بیٹے کے مبینہ اغوا سے متعلق اطلاعات سامنے آنے کے بعد خاتون سینیٹر نے جمعرات کے روز سینیٹ اجلاس میں شرکت کی اور اظہار خیال کرتے ہوئے رو پڑیں۔

انہوں نے سینیٹ اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔ سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ اگر مل بیٹھ کر بات کی جائے تو بہتر ہوگا کہ مسائل کا حل ہو، کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا بیٹھ کر حل نہ نکالا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹر نسیمہ احسان آبدیدہ ہو گئیں جس پر ایوان میں موجود خواتین سینیٹرز ان کی نشست پر پہنچ گئیں۔

(جاری ہے)

خواتین اراکین سینیٹ نے سینیٹر نسیمہ احسان کو دلاسا دیا۔ جبکہ چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر آپ یہاں بات نہیں کر سکتیں تو چیمبر میں آئیں مجھ سے بات کریں۔ جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے نسیمہ احسان کے آبدیدہ ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس اسمبلی اس ایوان کے اراکین کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ کسی ماں بہن کے بچے کو اٹھا کر ووٹ لینے سے کیا حاصل ہوگا۔

سردار اختر مینگل پارلیمنٹ سے مستعفی ہو چکے ہیں، اب اس خاتون بہن کو بھی اسی طرح ایوان سے نکالنا چاہتے ہیں؟ بچوں کو اغوا کر کے ووٹ نہیں لیا جا سکتا، آرام سے ووٹ لینے کی بات کریں۔ واضح رہے کہ سردار اختر مینگل کی جانب سے گزشتہ روز انکشاف کیا گیا تھا کہ میری پارٹی کی سینیٹر نسیمہ احسان اپنے اپارٹمنٹ تک محدود ہیں، اور ان کے بیٹے کو بھی اغوا کرلیا گیا ہے۔ اس انکشاف کے بعد جمعرات کے روز سینیٹر نسیمہ احسان نے اچانک وزیراعظم کے ظہرانے میں شرکت کی اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئینی ترامیم کیلئے ووٹ دینے کا عندیہ دے دیا۔