نائیجیریا
نائیجیریا | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(انگریزی میں: Unity and Faith, Peace and Progress) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 9°N 8°E / 9°N 8°E [1] |
پست مقام | بحر اوقیانوس (0 میٹر ) |
رقبہ | 923768 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | ابوجا |
سرکاری زبان | انگریزی [2] |
آبادی | 211400708 (جون 2021) |
|
102680839 (2019)[3] 105243174 (2020)[3] 107827012 (2021)[3] 110448136 (2022)[3] سانچہ:مسافة |
|
100623652 (2019)[3] 103084231 (2020)[3] 105574310 (2021)[3] 108093075 (2022)[3] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | وفاقی جمہوریہ |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 1 اکتوبر 1963 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال |
شرح بے روزگاری | 8 فیصد (2014)[4] |
دیگر اعداد و شمار | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+01:00 |
ٹریفک سمت | دائیں |
ڈومین نیم | ng. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | NG |
بین الاقوامی فون کوڈ | +234 |
درستی - ترمیم |
نائیجیریا (یا مکمل طور پر وفاقی جمہوریۂِ نائیجیریا) مغربی افریقہ میں واقع ایک اسلامی ملک ہے او اس کا دارالحکومت ابوجا ہے اور بڑا شہر لاگوس ہے۔ صحارا کے آرپار، قافلوں کے لیے موجود راستوں نے نائیجیریا کو شمال کی تاریخی تہذیبوں سے منسلک رکھا تجارت کے علاوہ یہ راستے شمال میں موجود مسلم تہذیب سے نظریات، مذہب اور ثقافت بھی لے کر آئے اس طرح اسلام 8 ویں صدی میں شمالی نائیجیریا میں داخل ہوا۔ 486ء میں پرتگیزیوں کے ایک دورے کے بعد بینن، یورپ اور یوروبلاند کے مابین تجارت کے لیے ذخیرہ گاہ بن گیا۔ 1804ء میں ایک فولانی مسلم مفکر اور ولی اللہ، مشہور کتاب ”احیائالسناة“ کے مصنف عثمان دان فودیو سلطان بنے اور ان کا عَلم اٹھانے والے فولانی ریاستوں کے سربراہ بن گئے جن کی نسلیں آج بھی موجود ہیں۔
آزادی
[ترمیم]برطانویوں نے 1553ء میں بینن کا دورہ کیا اور وہ بھی غلاموں کی تجارت میں ملوث ہو گئے یہاں تک کہ 1807ء میں اسے غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔ 1861ء تک برطانیہ نے لاگوس کے جزیرے کو اپنی سلطنت میں شامل کر لیا تھا اور تبلیغی و تجارتی سرگرمیاں لاگوس سے نائیجیریا کے ساتھ ساتھ اندرونی علاقوں تک پھیل گئی تھیں۔ برطانیہ نے فولانی امرا کو اپنی سرپرستی میں آجانے کا لالچ دیا جنہیں مشرق میں جرمنی اور مغرب میں فرانس کی دھمکیوں کا سامنا تھا یکم جنوری 1900ء کو برطانیہ نے شمالی نائیجیریا کی سرپرست حکومت ہونے کا اعلان کر دیا اور وہاں ایک ہائی کمشنر کو متعین کیا۔ کانو اور سوکوٹو پر 1903ء میں قبضہ کرلیاگیا مگر برونو پر 1906ء تک کنٹرول حاصل نہ کیا جاسکا۔ عوام میں سیاسی شعور بیدار ہونے کے نتیجے میں 1922ء میں مشاورتی کونسل ختم کرکے قانون ساز کونسل قائم کی گئی۔ 1951ء میں ایک آئین پیش کیا گیا جس نے ایک نیم ذمہ دار حکومت اور علاقائی خود مختاری فراہم کی مگر یہ تجربہ 1953ء میں ناکام ہو گیا۔ اسی سال فریقین کے مابین ایک اور معاہدہ طے پایا جس نے زائد علاقائی خود مختاری کے مطالبے کو جنم دیا۔ نائیجیریا کی آزا دی اور برطانوی افسران کے اخراج کا مطالبہ 1959ء میں کیا گیا جس کے نتیجے میں الحاجی ابوبکر طفاوا بلیوا کو ایک قومی کابینہ کے ساتھ وزیراعظم مقرر کیا گیا۔ نائیجیریا دولت مشترکہ میں رہتے ہوئے یکم اکتوبر 1960ء کو ایک آزا د ریاست اور یکم اکتوبر 1963ء کو وفاقی جمہوریہ بن گیا۔
بیرونی روابط
[ترمیم]- ↑ "صفحہ نائیجیریا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2024ء
- ↑ باب: 97 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://wipolex.wipo.int/en/text/179202
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
- 1960ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- افریقا میں 1960ء کی تاسیسات
- افریقی اتحاد کے رکن ممالک
- افریقی ممالک
- اقوام متحدہ کے رکن ممالک
- انگریزی بولنے والے ممالک اور علاقہ جات
- اوپیک کی رکن ریاسات
- بحر اوقیانوس کے کنارے واقع ممالک
- مملکت متحدہ کی سابقہ مستعمرات
- ترقی پذیر 8
- جمہوریتیں
- دولت مشترکہ جمہوریتیں
- دولت مشترکہ کے رکن ممالک
- گروہ 15 کے ممالک
- مغربی افریقا
- مغربی افریقی ممالک
- مؤتمر عالم اسلامی کے رکن ممالک
- نائجیریا
- وفاقی جمہوریتیں
- تاریخ شمار سانچے