ریاست چترال
بسلسلہ |
پاکستان کی سابقہ انتظامی اکائیاں |
---|
یک اکائی صوبے |
دیگر ذیلی تقسیمیں |
موجودہ چترال جو پاکستان کا ایک ضلع ہے (جسے ماضی میں ریاست چترال کہا جاتا تھا) ہندوکش کے پہاڑوں کے دامن میں واقع ایک ریاست تھی۔ چترال کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ قیام پاکستان کے بعد جس ریاست نے پہلی بار پاکستان کے ساتھ الحاق کیا وہ چترال کی ریاست تھی اس ریاست نے غیر مشروط پر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ اس ریاست کا بادشاہ ہوتا تھا جسے چترال میں بولی جانے والی زابان کھوار میں میتار اور اردو میں مہتر کہا جاتا تھا اور اس کی بادشاہی کو میتاری کہا جاتا تھا۔ چترال قیام پاکستان کے وقت ریاست چترال کے نام سے مشہور تھا۔ اور ریاست چترال ماضی میں برطانوی راج کا باقاعدہ حصہ تھا یہ ریاست چترال کی ساری وادیوں اور ضلع غذر پر مشتمل تھا جن پر برطانوی ایجنٹ نگران تھا اور چترال کے میتار(جسے اردو میں مہتر کہا جاتا ہے) ان کے نمائندے تھے یہ سب سے بڑی ریاست تھی۔ ریاست چترال کے مہتروں کی رشتہ داریاں بعد میں ریاست امب کے نوابوں کے ساتھ ہوئیں۔ جو تنولی پٹھان ہیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]- سانچہ جات برائے بھارتی سیاست و حکومت
- بھارت ذیلی تقسیم سانچے
- پاکستان کی انتظامی تقسیم کے سانچے
- ہندوستان کی نوابی ریاستوں کے سانچے
- 1320ء کی دہائی میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- 1585ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- پاکستان کی سابقہ انتظامی تقسیم
- پاکستان کی نوابی ریاستیں
- تاریخ پاکستان
- تاریخ چترال
- تاریخ خیبر پختونخوا
- جنوبی ایشیا کے سابقہ ممالک
- ریاسات
- ریاستیں
- ہندستان کی مسلم نوابی ریاستیں
- ہندستان کی نوابی ریاستیں
- ہندوستان میں 1585ء
- 1969ء میں تحلیل ہونے والی ریاستیں اور عملداریاں
- ہندوستان میں چودہویں صدی کی تاسیسات
- پاکستان کے شاہی خاندان
- پاکستان کی سلطنتیں اور بادشاہتیں
- توپوں کی سلامی والی نوابی ریاستیں