حمایت علی شاعر
حمایت علی شاعر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 جولائی 1926ء اورنگ آباد ، برطانوی ہند |
وفات | 15 جولائی 2019ء (93 سال) ٹورانٹو ، کینیڈا |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، نغمہ نگار ، فلم ساز |
شعبۂ عمل | غزل ، گیت ، نظم ، نعت ، ملی نغمہ |
ملازمت | پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ، جامعہ سندھ |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
حمایت علی شاعر 1926ء میں اورنگ آباد، بھارت میں ایک فوجی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا پیدائشی نام حمایت طراب ہے۔
تخلیقی سفر
[ترمیم]حمایت علی نے پہلے افسانہ نگاری سے شروعات کی۔ پھر انھوں نے شاعری کا رُخ کیا۔
پاکستان ہجرت
[ترمیم]وہ 1950ء کے اوائل میں حمایت علی کراچی آکر ریڈیو پاکستان کا حصہ بنے۔ ریڈیو میں مختلف ذمہ داریاں انجام دینے کے ساتھ 60ء کے عشرے میں انھوں نے پاکستان کی فلمی دنیا میں بطور گیت کار قدم رکھا اوربہت سے ایوارڈ حاصل کیے تھے ۔
حکومت پاکستان کی جانب سے اعزاز
[ترمیم]2002ء میں حکومت ِ پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس دیا گیا۔
ادبی تحقیقات
[ترمیم]حمایت علی شاعر کے کئی تحقیقی کارناموں میں اردو ادب میں غزل کے آغاز سے لے کر عصرحاضر تک غزل کے بدلتے اسلوب اور روایات کے ساتھ ساتھ شعرائے کرام کے انداز پر بھی تفصیلی روشنی ڈالنا بھی شامل ہے۔[1]
۔آپ نے جدید اردو شاعری میں ’’ثلاثی‘‘ کے فن کو ایجاد کیا۔آپ نے پی ایچ ڈی کے سلسلے میں اپنا مقالہ ’’ پاکستان میں اردو ڈراما‘‘ ، سندھ یونیورسٹی (حیدرآباد ) سے جمع کروایا۔نہایت عالم فاضل شاعر۔آپ کے ڈراموں کا مجموعہ ’’ فاصلے‘‘ کے عنوان سے طبع ہوا۔آپ کی ایک اور تصنیف ’’شکست کی آواز‘‘ میں منظوم ڈرامے شام ہیں۔حمایت علی شاعر سندھ یونیورسٹی میں درس و تدریس سے وابستہ رہے اور رٹائرمنٹ کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے ، بعد ازاں امریکا چلے گئے اور آج کل وہیں مقیم ہیں۔1950ء میں آپ کا شعری مجموعہ ’’گھن گھرج‘‘ بھارت سے شایع ہوا۔آپ 9 ؍ عدد شعری مجموعوں کے خالق ہیں،ا ن میں سے واحد گیتوؓ کا مجموعہ ’’سرگم‘‘ ہے۔دیگر مجموعوں میں ’’آگ میں پھول‘‘ ، ’’ مٹی کا قرض ‘‘ ،’’تشنگی کا سفر ‘‘ اور ’’ہارون کی آواز‘‘ شامل ہیں۔حمایت علی شاعر نے اردو کے مختلف شعرأکا انتخاب ’’دودِ چراغِ محفل‘‘ کے عنوان سے شایع کیا۔شیخ ایاز کے بارے میں ایک جامع تحقیق’’شیخ ایاز‘‘ کے عنوان سے کی جو اسی عنوان سے شایع ہوئی۔1979ء میں آپ کی دوسری تحقیق ’’ اردو نعتیہ شاعری کے 700 سال‘‘ ہندُستان سے شایع ہوئی ۔’’برزخ‘‘ آپ کے نثری ڈراموں پر مبنی کتاب کا نام ہے۔شعر و شاعری کے علاوہ آپ صحافت ، ادارت۔تدریس ، فلم سازی ،ہدایت کاری اور نغمہ نگاری سے بھی منسلک رہے۔آپ نے حیدرآباد سندھ میں دو اخباروں میں بھی ملازمت کی جن کے نام ’’جناح‘‘ اور ’’ منزل‘‘ تھے۔ساتھ ہی آپ نے حیدرآباد سندھ میں ’’ارژنگ‘‘ کے نام سے ایک ثقافتی ادارہ بھی قائم کیا تھا۔حمایت علی شاعر نے دو فلمیں ’’نوری‘‘ اور ’’گڑیا‘‘ بھی بنائیں اور فلم ’’آنچل‘‘ اور ’’دامن‘‘ کے لیے نغمہ نگاری پر آپ کو ’’نگار ایوارڈز‘‘ بھی دیے گئے
وفات
[ترمیم]بعمر 93 برس 15 جولائی 2019ء کو کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں بعارضہ قلب رحلت فرما گئے، جہاں اپنے بیٹے بلند اقبال کے پاس مقیم تھے، ان کی وفات کی تصدیق ان کے فرزند ڈاکٹر اوج کمال نے کی جو کراچی میں مقیم ہیں، حمایت کی تدفین ٹورانٹو میں ہوئی،
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- 1926ء کی پیدائشیں
- 14 جولائی کی پیدائشیں
- 2019ء کی وفیات
- 15 جولائی کی وفیات
- کینیڈا میں موت
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- نگار اعزاز جیتنے والی شخصیات
- اردو تنقید نگار
- اردو شعرا
- اردو محققین
- اورنگ آباد (مہاراشٹر) کی شخصیات
- پاکستانی سنی
- پاکستانی شعرا
- پاکستانی ماہر لسانیات
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی نغمہ نگار
- جامعہ سندھ کی شخصیات
- حیدرآبادی نژاد پاکستانی شخصیات
- کینیڈا کو پاکستانی تارکین وطن
- مہاجر شخصیات
- پاکستانی اردو شعرا