مندرجات کا رخ کریں

انسانی ترقیاتی اشاریہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

انسانی ترقیاتی اشاریہ (ایچ ڈی آئی) ایک متوقع جامع اشاریہ ہے، جو متوقع زندگی ، تعلیم (نظام تعلیم میں داخل ہونے کے بعد اسکول کی تعلیم کے مکمل سال اور متوقع سال) اور فی کس آمدنی کے اشارے ہیں ، جو ممالک کو انسانی ترقی کے چار درجوں میں درجہ بند کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ایک ملک ایک اعلی انسانی ترقیاتی اشاریہ کا نتیجہ اس وقت حاصل کرتا ہے، جب اس ملک کی متوقع زندگی زیادہ ہو ، تعلیمی سطح زیادہ ہو اور مجموعی قومی آمدنی فی کس مجموعی قومی آمدنی زیادہ ہو۔ اسے پاکستانی ماہر معاشیات محبوب الحق نے تیار کیا تھا اور اسے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے انسانی ترقیاتی رپورٹ آفس کے ذریعہ کسی ملک کی ترقی کی پیمائش کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔[1][2][3]

انسانی ترقیاتی اشاریہ زمرے کی نمائندگی کرنے والا عالمی نقشہ (2019ء کے اعداد و شمار پر مبنی، 2020ء میں شائع کردہ)۔
  0.800–1.000 (بہت اعلٰی)
  0.700–0.799 (اعلٰی)
  0.550–0.699 (متوسط)
  0.350–0.549 (ادنٰی)
  اعداد و شمار غیر دستیاب
عالمی نقشہ برائے ممالک بلحاظ انسانی ترقیاتی اشاریہ 0.050 کے اضافہ کے ساتھ (2019ء کے اعداد و شمار پر مبنی، 2020ء میں شائع کردہ)۔
  ≥ 0.900
  0.850–0.899
  0.800–0.849
  0.750–0.799
  0.700–0.749
  0.650–0.699
  0.600–0.649
  0.550–0.599
  0.500–0.549
  0.450–0.499
  0.400–0.449
  ≤ 0.399
  اعداد و شمار غیر دستیاب

2010ء کی انسانی ترقیاتی تجویز میں عدم مساوات سے متعلق انسانی ترقیاتی اشاریہ (IHDI) متعارف کرایا گیا۔ اگرچہ سادہ ایچ ڈی آئی کارآمد رہتا ہے، اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ "IHDI انسانی ترقی کی اصل سطح (عدم مساوات کا محاسبہ) ہے ، جب کہ IHDI کو 'ممکنہ' انسانی ترقی (یا HDI کی زیادہ سے زیادہ سطح) کے ایک اشاریہ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اگر وہاں عدم مساوات نہ ہوتا تو یہ کامیابی حاصل کی جا سکتی تھی۔ "[4] یہ اشاریہ؛ انسانی ترقی کے نقطہ نظر پر مبنی ہے ، جسے محبوب الحق نے تیار کیا ہے ، اکثر اس لحاظ سے تیار کیا جاتا ہے کہ آیا لوگ زندگی میں مطلوبہ چیزوں کے "بننے" اور "کرنے" کے اہل ہیں یا نہیں۔ مثالوں میں شامل ہیں۔ کہ یہ ہو: عمدہ غذا، پناہ ، صحت مند۔ کہ یہ کریں: محنت ، تعلیم ، ووٹنگ اور سماجی زندگی میں شرکت۔ انتخاب کی آزادی مرکزی حیثیت رکھتی ہے - کوئی بھوکا رہنا پسند کرتا ہے (جیسے مذہبی روزہ کے دوران) جو اس شخص سے بالکل مختلف ہے، جس کو بھوک لگی ہو؛ لیکن اسے کھانا خریدنے پر قدرت نہ ہو یا اس لیے کہ ملک؛ قحط کا شکار ہو۔[5] اشاریہ؛ متعدد عوامل کو مدنظر نہیں رکھتا ہے ، جیسے ملک میں فی کس خالص دولت یا کسی ملک میں سامان کا معیار۔ انڈیکس متعدد عوامل کو مدنظر نہیں رکھتا ہے ، جیسے ملک میں فی کس خالص دولت یا کسی ملک میں اشیاء کا معیار۔ یہ صورت حال کچھ جدید ترین ممالک جیسے جی 7 ممبروں اور دیگر ممالک کی درجہ بندی کو کم کرنے کا موجب ہے۔[6]

ابتدا

[ترمیم]
امرتیہ سین

ایچ ڈی آئی کی ابتدا؛ اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے انسانی ترقیاتی اشاریہ رپورٹ آفس کے ذریعہ تیار کردہ سالانہ انسانی ترقیاتی رپورٹس میں پائی جاتی ہے۔ جو 1990ء میں پاکستانی ماہر اقتصادیات محبوب الحق اور بھارتی ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے وضع کیا تھا اور اس کا آغاز کیا تھا اور ان کا واضح مقصد تھا "ترقی معاشیات کی توجہ کا مرکز؛ قومی آمدنی کے محاسبہ سے عوام پر مبنی پالیسیوں کی جانب منتقل کرنا"۔ محبوب الحق کا خیال تھا کہ عوام ، ماہرین تعلیم اور سیاست دانوں کو یہ سمجھانے کے لیے انسانی ترقی کی ایک آسان جامع اقدام کی ضرورت ہے کہ وہ نہ صرف معاشی ترقی بل کہ انسانی فلاح و بہبود میں بہتری کے ذریعہ بھی ترقی کا جائزہ لے سکتے ہیں۔

انسانی ترقیاتی اشاریہ کے پیچھے بنیادی اصول۔[5]

طول و عرض اور حساب کتاب

[ترمیم]

نیا طریقہ (2010ء انسانی ترقیاتی اشاریہ کے بعد)

[ترمیم]

4 نومبر 2010 کو شائع ہوا (اور 10 جون 2011 کو اپ ڈیٹ ہوا) ، 2010 کی انسانی ترقیاتی رپورٹ میں ایچ ڈی آئی کا حساب کیا گیا جس نے تین جہتوں کو ملایا:[7][8]

  • معیارِ زندگی: جی این آئی فی کس (بین الاقوامی ڈالر|پی پی پی کے بین الاقوامی ڈالر)
  • اپنی 2010ء کی انسانی ترقیاتی رپورٹ میں ، یو این ڈی پی نے ایچ ڈی آئی کا حساب لگانے کا ایک نیا طریقہ استعمال کرنا شروع کیا۔ مندرجۂ ذیل تین اشاریے استعمال کیے گئے ہیں:

1. اشاریہ متوقع زندگی (LEI)

اشاریہ متوقع زندگی 1 ہے جب پیدائش کے وقت متوقع عمر 85 ہو اور 0 ہے جب پیدائش کے وقت متوقع عمر 20 ہو۔

2. تعلیمی اشاریہ (EI) [9]

2.1 مطلب سالانہ تعلیمی اشاریہ (MYSI) [10]
سال 2025ء کے لیے اس اشاریہ میں زیادہ سے زیادہ پندرہ متوقع ہے۔
2.2 متوقع سالوں کی تعلیم اشاریہ (EYSI) [11]
بیشتر ممالک میں اٹھارہ ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے مترادف ہے۔

3. آمدنی اشاریہ (II)

آمدنی اشاریہ (II) 1 ہے جب جی این آئی فی کس 7,000$ ہو اور 0 جب جی این آئی فی کس 100$ ہے۔

اخیر میں، ایچ ڈی آئی پچھلے تین حسب ضرورت اشاریوں کا ہندسی مطلب ہے:

LE: پیدائش کے وقت متوقع عمر
MYS: مطلب سالانہ تعلیم (یعنی 25 سال یا اس سے زیادہ عمر؛ کسی فرد نے باضابطہ تعلیم میں صرف کیا ہے)
EYS: متوقع سالوں کی تعلیم (یعنی 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے اسکول جانے کے کل متوقع سال)
GNIpc: مجموعی قومی آمدنی فی کس مساوی قوت خرید

قدیم طریقہ (2010ء انسانی ترقیاتی اشاریہ سے پہلے)

[ترمیم]

ایچ ڈی آئی نے اپنی 2009ء کی رپورٹ میں آخری استعمال میں تین جہتوں کو ملایا:

  • پیدائش کے وقت متوقع زندگی،آبادی صحت اور ایچ ڈی آئی کے لیے لمبی عمر کے ایک اشاریہ کے طور پر
  • علم و تعلیم ، جیسا کہ بالغ خواندگی کی شرح سے ماپا جاتا ہے (دوتہائی وزن کے ساتھ) اور مشترکہ پرائمری ، ثانوی اور تیسری مجموعی اندراج کا تناسب (ایک تہائی وزن کے ساتھ)۔
1975 سے 2004 کے درمیان ایچ ڈی آئی کے رجحانات

یہ طریقہ کار یو ایم ڈی پی نے اپنی 2011ء کی رپورٹ تک استعمال کیا۔

ایچ ڈی آئی کی وضاحت کرنے والا فارمولا اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔[12]*

جہاں اور سب سے کم اور اعلی اقدار ہیں متغیر بالترتیب حاصل کرسکتے ہیں۔


انسانی ترقیاتی اشاریہ (ایچ ڈی آئی) پھر یکساں وزن والی رقم کی نمائندگی کرتا ہے جس میں 13 کے ساتھ مندرجہ ذیل اشاریوں کی فہرست میں سے ہر ایک کے تعاون سے ہوتا ہے:


انسانی ترقیاتی اشاریہ 2019ء (2020ء رپورٹ)

[ترمیم]

اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام کے ذریعہ انسانی ترقیاتی رپورٹ 2020ء کو 15 دسمبر 2020ء میں جاری کیا گیا اور 2019ء میں جمع کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر ایچ ڈی آئی اقدار کا حساب لگاتا ہے۔[13] ذیل میں بہت اعلی انسانی ترقی والے ممالک یا علاقوں کی فہرست ہے:

  • Increase = اضافہ
  • Steady = مستحکم
  • کم = کمی
درجہ ملک یا علاقہ انسانی ترقیاتی اشاریہ
2019 ڈیٹا (2020 رپورٹ)[14] 5 سال میں تبدیلی (2014)[15] 2019 ڈیٹا (2020 رپورٹ)[14] سالانہ اوسط انسانی ترقیاتی اشاریہ اضافہ (2010–2019)[15]
1 Steady  ناروے 0.957 Increase 0.20%
2 Increase (7)  جمہوریہ آئرلینڈ 0.955 Increase 0.65%
2 Steady  سویٹزرلینڈ 0.955 Increase 0.16%
4 Increase (7)  ہانگ کانگ 0.949 Increase 0.54%
4 Increase (4)  آئس لینڈ 0.949 Increase 0.62%
6 کم (3)  جرمنی 0.947 Increase 0.24%
7 کم (3)  سویڈن 0.945 Increase 0.41%
8 کم (2)  آسٹریلیا 0.944 Increase 0.17%
8 کم (1)  نیدرلینڈز 0.944 Increase 0.32%
10 کم (6)  ڈنمارک 0.940 Increase 0.28%
11 کم (2)  فن لینڈ 0.938 Increase 0.26%
11 Steady  سنگاپور 0.938 Increase 0.35%
13 Steady  مملکت متحدہ 0.932 Increase 0.24%
14 Increase (1)  بلجئیم 0.931 Increase 0.25%
14 Increase (3)  نیوزی لینڈ 0.931 Increase 0.30%
16 کم (1)  کینیڈا 0.929 Increase 0.34%
17 کم (3)  ریاستہائے متحدہ 0.926 Increase 0.12%
18 Steady  آسٹریا 0.922 Increase 0.22%
19 Increase (1)  اسرائیل 0.919 Increase 0.29%
19 Increase (2)  جاپان 0.919 Increase 0.39%
19 Steady  لیختینستائن 0.919 Increase 0.18%
22 Increase (2)  سلووینیا 0.917 Increase 0.35%
23 کم (1)  جنوبی کوریا 0.916 Increase 0.33%
23 Steady  لکسمبرگ 0.916 Increase 0.22%
 یورپی اتحاد 0.911
25 Increase (1)  ہسپانیہ 0.904 Increase 0.40%
26 کم (1)  فرانس 0.901 Increase 0.28%
27 کم (1)  چیک جمہوریہ 0.900 Increase 0.38%
28 Increase (2)  مالٹا 0.895 Increase 0.54%
29 Increase (2)  استونیا 0.892 Increase 0.51%
29 کم (1)  اطالیہ 0.892 Increase 0.16%
31 Increase (6)  متحدہ عرب امارات 0.890 Increase 0.91%
32 کم (3)  یونان 0.888 Increase 0.29%
33 Steady  قبرص 0.887 Increase 0.40%
34 Steady  لتھووینیا 0.882 Increase 0.66%
35 Steady  پولینڈ 0.880 Increase 0.52%
36 کم (4)  انڈورا 0.868 Increase 0.40%
37 Increase (3)  لٹویا 0.866 Increase 0.55%
38 کم (1)  پرتگال 0.864 Increase 0.46%
39 کم (2)  سلوواکیہ 0.860 Increase 0.38%
40 Increase (1)  مجارستان 0.854 Increase 0.30%
40 کم (4)  سعودی عرب 0.854 Increase 0.60%
42 Increase (6)  بحرین 0.852 Increase 0.70%
43 Steady  چلی 0.851 Increase 0.65%
43 Increase (2)  کرویئشا 0.851 Increase 0.48%
45 Steady  قطر 0.848 Increase 0.19%
46 کم (2)  ارجنٹائن 0.845 Increase 0.21%
47 کم (6)  برونائی دارالسلام 0.838 Increase 0.15%
48 Increase (2)  مونٹینیگرو 0.829 Increase 0.37%
49 Increase (2)  رومانیہ 0.828 Increase 0.31%
50 کم (3)  پلاؤ 0.826 Increase 0.55%
51 Increase (7)  قازقستان 0.825 Increase 0.86%
52 Increase (1)  روس 0.824 Increase 0.60%
53 کم (4)  بیلاروس 0.823 Increase 0.39%
54 Increase (5)  ترکیہ 0.820 Increase 1.16%
55 Increase (1)  یوراگوئے 0.817 Increase 0.49%
56 کم (2)  بلغاریہ 0.816 Increase 0.39%
57 Increase (5)  پاناما 0.815 Increase 0.58%
58 کم (3)  بہاماس 0.814 Increase 0.12%
58 کم (6)  بارباڈوس 0.814 Increase 0.23%
60 کم (3)  سلطنت عمان 0.813 Increase 0.43%
61 Increase (7)  جارجیا 0.812 Increase 0.87%
62 کم (3)  کوسٹاریکا 0.810 Increase 0.64%
62 Increase (1)  ملائیشیا 0.810 Increase 0.54%
64 کم (5)  کویت 0.806 Increase 0.25%
64 Increase (3)  سربیا 0.806 Increase 0.57%
66 کم (2)  موریشس 0.804 Increase 0.76%


  1.  ناروے 0.938 (Steady)
  2.  آسٹریلیا 0.937 (Steady)
  3.  نیوزی لینڈ 0.907 (Increase 17)
  4.  ریاستہائے متحدہ 0.902 (Increase 9)
  5.  جمہوریہ آئرلینڈ 0.895 (Steady)
  6.  لیختینستائن 0.891 (Increase 13)
  7.  نیدرلینڈز 0.890 (کم 1)
  8.  کینیڈا 0.888 (کم 4)
  9.  سویڈن 0.885 (کم 2)
  10.  جرمنی 0.885 (Increase 12)
  11.  جاپان 0.884 (کم 1)
  12.  جنوبی کوریا 0.877 (Increase 14)
  13.  سویٹزرلینڈ 0.874 (کم 4)
  14.  فرانس 0.872 (کم 6)
  1.  اسرائیل 0.872 (Increase 12)
  2.  فن لینڈ 0.871 (کم 4)
  3.  آئس لینڈ 0.869 (کم 14)
  4.  بلجئیم 0.867 (کم 1)
  5.  ڈنمارک 0.866 (کم 3)
  6.  ہسپانیہ 0.863 (کم 5)
  7.  ہانگ کانگ 0.862 (Increase 3)
  8.  یونان 0.855 (Increase 3)
  9.  اطالیہ 0.854 (کم 5)
  10.  لکسمبرگ 0.852 (کم 13)
  11.  آسٹریا 0.851 (کم 11)
  12.  مملکت متحدہ 0.849 (کم 5)
  13.  سنگاپور 0.846 (کم 5)
  14.  چیک جمہوریہ 0.841 (Increase 8)
  1.  سلووینیا 0.828 (Steady)
  2.  انڈورا 0.824 (کم 2)
  3.  سلوواکیہ 0.818 (Increase 11)
  4.  متحدہ عرب امارات 0.815 (Increase 3)
  5.  مالٹا 0.815 (Increase 5)
  6.  استونیا 0.812 (Increase 6)
  7.  قبرص 0.810 (کم 3)
  8.  مجارستان 0.805 (Increase 7)
  9.  برونائی دارالسلام 0.805 (کم 7)
  10.  قطر 0.803 (کم 5)
  11.  بحرین 0.801 (Steady)
  12.  پرتگال 0.795 (کم 6)
  13.  پولینڈ 0.795 (Steady)
  14.  بارباڈوس 0.788 (کم 5)

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Elizabeth A. Stanton (February 2007)۔ "The Human Development Index: A History"۔ PERI Working Papers: 14–15۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2019 
  2. "Human Development Index"۔ Economic Times۔ 01 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2017 
  3. "The Human Development concept"۔ UNDP۔ 2010۔ 15 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2011 
  4. Human Development Index, "Composite indices — HDI and beyond", Retrieved 16 January 2021.
  5. ^ ا ب "What is Human Development"۔ UNDP۔ 2017۔ 27 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2017۔ ... human development approach, developed by the economist Mahbub Ul Haq ...' 
  6. The Courier (بزبان انگریزی)۔ Commission of the European Communities۔ 1994 
  7. "Human Development Report 2010"۔ UNDP۔ 4 November 2010۔ 22 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2015 
  8. "Technical notes" (PDF)۔ UNDP۔ 2013۔ 16 جون 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2015 
  9. "New method of calculation of Human Development Index (HDI)"۔ India Study Channel (بزبان انگریزی)۔ 1 June 2011۔ 10 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2017 
  10. Mean years of schooling (of adults) (years) is a calculation of the average number of years of education received by people ages 25 and older in their lifetime based on education attainment levels of the population converted into years of schooling based on theoretical duration of each level of education attended. Source: R. J. Barro، J.-W. Lee (2010)۔ "A New Data Set of Educational Attainment in the World, 1950–2010"۔ NBER Working Paper No. 15902۔ doi:10.3386/w15902Freely accessible۔ 07 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2011 
  11. (ESYI is a calculation of the number of years a child is expected to attend school, or university, including the years spent on repetition. It is the sum of the age-specific enrollment ratios for primary, secondary, post-secondary non-tertiary and tertiary education and is calculated assuming the prevailing patterns of age-specific enrollment rates were to stay the same throughout the child's life. Expected years of schooling is capped at 18 years. (Source: UNESCO Institute for Statistics (2010). Correspondence on education indicators. March. Montreal.)
  12. "Definition, Calculator, etc. at UNDP site"۔ 20 دسمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2020 
  13. Human Development Report 2020 The Next Frontier: Human Development and the Anthropocene (PDF)۔ United Nations Development Programme۔ 15 December 2020۔ صفحہ: 343–350۔ ISBN 978-92-1-126442-5۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2020 
  14. ^ ا ب Human Development Report 2020 The Next Frontier: Human Development and the Anthropocene (PDF)۔ United Nations Development Programme۔ 15 دسمبر 2020۔ صفحہ: 343–346۔ ISBN 978-92-1-126442-5۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2020 

مزید دیکھیے

[ترمیم]

فہرست ایشیاء اور اوقیانوسیہ کی خود مختار ریاستیں بلحاظ انسانی ترقیاتی اشاریہ