چڑھدا سورج
اس مضمون کو ویکیپیڈیا کے دیگر مضامین سے مربوط کرنے کی مزید ضرورت ہے۔
|
چن وریام | |
---|---|
انگریزی | Climbed up Sun |
ہدایت کار | بشیر رانا داٶد ملک |
پروڈیوسر | محمد نعیم خان |
تحریر | ناصر ادیب |
ستارے | |
راوی | رشید چوہان غفور علی |
موسیقی | طافو |
سنیماگرافی | مسعود بٹ |
ایڈیٹر | سلیم احمد رشید ذکی منیر |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | خرم سلیم پروڈکشنز |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 2:37:14 دقیقہ |
ملک | پاکستان |
زبان | پنجابی |
بجٹ | روپیہ 18 ملین (US$170,000) |
باکس آفس | روپیہ 30 کروڑ (US$2.8 ملین) |
چڑھدا سورج (انگریزی: Charda Suraj) پنجابی زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ اس فلم كو 22 جولائی، 1982ء كو پاکستان میں ریلیز ہوئى۔ پاکستانی اس فلم کا کریکٹر ایکشن اور میوزکل فلموں کے بارے میں فلم کی تکمیل کی گی ہیں۔ یہ فلم باکس آفس میں اوسط ہوئی تھی یہ فلم لاہور کے گلستان سنیما میں ڈائمنڈ جوبلی اس کی دو ڈھائی ماہ تک کامیاب نمائش ہوئی تھی۔ اس فلم کے ڈائریکٹر بشیر رانا تھے۔ پروڈیوسر نعیم خان تھے۔ کہانی ناصر ادیب نے لکھی تھی اور موسیقی طافو نے بنائی تھی۔ اس میں سلطان راہی، ممتاز، مصطفٰی قریشی، افضال احمد اور الیاس کشمیری وغیرہ تھے۔ اپنے قیام سے لے کر آج تک گلستان سنیما میں لاتعداد سپُر ہٹ فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جا چکی ہیں پاکستان فلم انڈسٹری میں کامیابی کی نئی تاریخ رقم کرنے والی شہرہ آفاق فلمیں ’’شیرخان ‘‘اور ’’چن وریام ‘‘اسی سنیما میں ریلیز ہوئیں۔ لاہور میں چلنے کے بعد لاکھوں شاٸقین کی فرمائش پر [1]
اداکار
[ترمیم]- سلطان راہی جسے کہ (دلاور)
- ممتاز جسے کہ (شانو)
- اقبال حسن جسے کہ (راجو)
- عالیہ
- مصطفٰی قریشی جسے کہ (ڈپٹی)
- نجمہ محبوب جسے کہ (راجو کی ماں)
- لاڈلا
- اقبال بخاری
- جمیل بابر جسے کہ (گامو)
- شہلا گل
- صبا
- سیماں
- فردوسی
- جگی ملک
- خیام
- الطاف خان
- طاہرہ آظمی
- اقبال درانی
- میاں بادل
- حق نواز
- علی ناصر
- عابد کشمیری
- افضال احمد جسے کہ (ڈپٹی شہباز)
- الیاس کشمیری جسے کہ (بلندبکھت)
- گڈو
- پرویز راہی
- آصف خان جسے کہ (ڈی ای جی)
- رنگیلا جسے کہ (ممعان کے طور پر)
- طارق لوہار جسے کہ (ممعان کے طور پر)
- بہار جسے کہ (دلاور کا ماں)
ساؤنڈ ٹریک
[ترمیم]فلم کی موسیقی طافو نے ترتیب دی، فلم کے نغمات خواجہ پرویز نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل ظفر نجمی انھوں نے گیتوں کی بہترین ریکارڈنگ کی اور نورجہاں، ناہید اختر، عنایت حسین بھٹی اور شوکت علی نے گیت گائے۔ اس فلم کے دو گانے ہٹ کیے گے تھے ”بیندی چمکے پسیںنے نال“ ”ساڈے یار نے بن لے سہارے رولے پے گے نے چار چپیرے“
نمبر. | عنوان | پردہ پش گلوکاراں | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "کالا چیٹا رنگ برنگا، نیلا پپلا رنگ برنگا" | نورجہاں | 5:21 |
2. | "کی کرا نی منوں گرمی ہو گی" | نورجہاں | 4:31 |
3. | "ساڈے یار نے بن لے سہارے رولے پے گے نے چار چپیرے" | عنایت حسین بھٹی & شوکت علی | 3:44 |
4. | "وج گے نے وج گے واجے وج گے نے" | نورجہاں & ناہید اختر | 4:44 |
5. | "بیندی چمکے پسیںنے نال" | نورجہاں | 4:21 |
کل طوالت: | 27:23 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عاشق علی حجرہ شاہ مقیم (28 اگست 2017ء)۔ "«پاکستانی پنجابی فلم چڑھدا سورج ڈاؤن لوڈ کریں»"۔ یو ٹیوب۔ فاموس ویڈیو کمپنی لمیٹڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2019
بیرونی روابط
[ترمیم]- چڑھدا سورج ” پاکستان فلم میگزین “ ◄ پر
- چڑھدا سورج ” فلم ڈیٹابیس“ ◄ 🎥 (Citwf) پر
- چڑھدا سورج ” فلم موشن پکچر آرکایو آف (پاکستان) “ ◄ پر
پیش نظر صفحہ دستاویزی فلم سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |
پیش نظر صفحہ پاکستانی فلم سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |
- 1982ء کی فلمیں
- دستاویزی فلموں کے نامکمل مضامین
- ایکشن فلمیں
- پاکستانی ایکشن فلمیں
- پاکستانی جرم فلمیں
- پاکستانی فلمیں
- پاکستانی فنتاسی فلمیں
- پاکستانی ڈراما فلمیں
- پنجابی زبان کی فلمیں
- سلطان راہی کی فلمیں
- نگار اعزاز جیتنے والی شخصیات
- 1980ء کی دہائی کی پنجابی زبان کی فلمیں
- 1982ء کی پاکستانی فلمیں
- پنجابی زبان کی پاکستانی فلمیں