Professor - Joke No. 446

پروفیسر - لطیفہ نمبر 446

اعداد و شمار کے ماہر پروفیسر نے ایک مرتبہ اپنے دوستوں کو بتایا:”اوسط درجے کا ایک آدمی روزانہ تقریباً دس ہزار الفاظ بولتا ہے جبکہ اوسط درجے کی عورت روزانہ تیس ہزار الفاظ بولتی ہے“۔

(جاری ہے)

'; document.getElementById("div-gpt-ad-outstream-wrap").innerHTML = '
'; document.getElementById("div-gpt-ad-1x1-wrap").innerHTML = '
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-outstream"); }); googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-1x1"); });
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display('gpt-middle-banner'); }); }

پھر وہ آہ بھر کر بولے:”بدقسمتی سے شام کو جب میں گھر پہنچتا ہوں تو اپنے دس ہزار الفاظ استعمال کر چکا ہوتا ہوں جبکہ میری بیوی اپنے تیس ہزار الفاظ بولنے کا آغاز کرتی ہے“۔

Facebook Twitter Reddit Pinterest Whatsapp

Urdu Jokes

بجلی

Bijli

ایک مصور

Aik Musawir

عاطف اپنے عزیز سے

Atif Apne Aziz Se

ایک مالدار

Aik Maldaar

ہیلپر

Helper

سرکس کا مالک

Circus Ka Malik

ایک چالاک لڑکی

Aik Chalak Larki

بچت

Bachat

ٹرین

Train

25 سال

25 Saal

باپ بیٹی سے

Baap Beti Se

میاں بیوی

Mian Biwi