Gareeb Dehati - Joke No. 937

غریب دیہاتی - لطیفہ نمبر 937

کسی غریب دیہاتی کا لڑکا محنت مشقت کر کے کچھ پڑھ لکھ گیا اور باہر کے ملک چلا گیا۔ وہاں کچھ عرصے کے بعد سیٹل ہونے پر اس نے اپنے والد کو خط لکھا کہ ابا میں نے یہاں مکان کا بندوبست کر لیا ہے لہٰذا اب میری فیمی بھیج دیں ۔

(جاری ہے)

'; document.getElementById("div-gpt-ad-outstream-wrap").innerHTML = '
'; document.getElementById("div-gpt-ad-1x1-wrap").innerHTML = '
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-outstream"); }); googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-1x1"); });
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display('gpt-middle-banner'); }); }

غریب والد کو فیملی کے مطلب کا پتہ نہیں تھا۔ اس نے سکول سے واپس آتے ہوئے ایک لڑکے سے فیملی کا مطلب پوچھا تو اسے بھی پتہ نہ تھا مگر شرمندگی سے بچنے کے لئے اس نے فیملی کا مطلب بتایا۔ ”رضائی“ تو بوڑھے والد نے جواب میں لکھا ”بیٹا! تمہاری فیملی چوہے کھا گئے ہیں۔ تم وہاں نئی فیملی بنا لو۔

Facebook Twitter Reddit Pinterest Whatsapp

Urdu Jokes

بھکاری

Bhikari

تقریب

Taqreeb

چیری بلاسم

Cherry Blossom

ناو

Naooo

ایک دوست دوسرے سے

Aik Dost Dosray Se

ایک بچہ گھبرایا ہوا

Aik Bacha Ghabraya Hua

نجات

Nijat

الیکشن

Election

باپ بیٹے سے

Baap Bete Se

مالک نوکر سے

Malik Nokar Se

ناک ہی نہیں

Naak Hi Nahi

شرافت

Sharafat