ایک ہفتے کے دوران کراچی میں 15 افراد جاںبحق اور 35 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، محمد علی بلوچ

جمعرات 9 جنوری 2025 23:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2025ء)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے ترجمان اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات محمد علی بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری سے 8 جنوری تک فائرنگ کے واقعات میں 15 افراد جانبحق اور 35 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹر سائیکلوں، گاڑیوں اور موبائل فون چھیننے کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے کراچی کے شہریوں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے۔ کئی علاقوں میں شہری پینے کے پانی سے محروم ہیں، جبکہ طویل لوڈشیڈنگ نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ محمد علی بلوچ نے مزید کہا کہ کراچی کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک جام کے مسائل بڑھ رہے ہیں اور شہریوں کا سفر عذاب بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت کے رنگ برنگے ٹرانسپورٹ منصوبے التوا کا شکار ہیں اور کراچی کی شاہراہیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں۔محمد علی بلوچ نے کہا کہ کراچی کی بدحالی کی ذمہ داری سندھ حکومت اور میئر کراچی، جو دونوں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی کے عوام کا ووٹ اور ان کا دیا ہوا ٹیکس چوری کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے بجٹ کا 90 فیصد ٹیکس کراچی سے جمع کیا جاتا ہے، لیکن عوام کے ٹیکس کا فائدہ شہریوں کو نہیں پہنچایا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے عام انتخابات میں کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی کو 22 قومی اسمبلی اور 30 صوبائی اسمبلی نشستوں پر کامیابی دلائی۔ تاہم، فارم-47 میں تبدیلی کی ایک سازش کے تحت عوام کے ووٹ چرائے گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عوام سے بنیادی سہولیات چھین کر انہیں پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔محمد علی بلوچ نے دعویٰ کیا کہ سندھ کے عوام پیپلزپارٹی سے بیزار ہو چکے ہیں اور جلد ہی اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی عوام کی طاقت سے پورے ملک کی طرح سندھ میں بھی اپنی حکومت بنائے گی۔#