دا تا دربار کے نزدیک خود کش دھماکہ

دھماکہ پولیس وین کے قریب ہوا،جان سے جانے والوں اور زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل

جمعرات 9 مئی 2019

Data Darbar K Nazdeek Khudkash Dhamaka
 فرزانہ چودھری
رمضان المبارک وہ مقدس مہینہ ہے جس میں خدا کی جانب سے مسلمانوں پر دن رات رحمت کا نزول ہوتا ہے ۔رحمت کی بارش کے اس مہینے میں زحمت وقیامت خیز کارروائیاں چہ معنی دارد،سمجھ سے بالا ہے ۔صبح سویرے لوگ دفاتر کی طرف رواں تھے کچھ عبادات سے فارغ ہو کر استراحت کررہے تھے جب قیامت صغریٰ کی یہ خبر ٹیلی ویژن کے مختلف چینلز پر نشر ہوئی کہ داتا دربار کے نزدیک پولیس وین کے قریب بم دھماکہ ہوا جس میں دس لوگ جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔


رمضان کا دوسرا روزہ اور ایک بار پھر پنجاب کے دل لاہور اور لاہور کے دل داتا دربار کے قریب خود کش دھماکہ اہل لاہور کو افسردہ کر گیا ۔خود کش دھماکہ کا نشانہ بننے والوں معصوم لوگوں کے ہنستے بستے گھر اُجڑ گئے ۔اس سانحہ میں زندگی کی بازی ہارنے والوں کے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی اور ان کے گھروں سے خواتین اور بچوں کی آہ وبکا بلند ہونے لگی جس سے اہل لاہور کے دل بھر آئے ہر آنکھیں پُر نم ہو گئیں۔

(جاری ہے)


پوری قوم اس خود کش دھماکہ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔دہشت گرد ملک کے امن وعامہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور بین الاقوامی دنیا میں پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچا رہے ہیں پوری قوم متحد ہے اور ملکر ہر طرح کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے ۔داتا دربار کے گیٹ نمبر2کے قریب کھڑی پولیس موبائل کے پاس ایک خود کش بم دھماکہ ہوا۔

ایلیٹ فورس کے 5اہلکاروں سمیت10افرادجاں بحق جبکہ 30افراد زخمی ہو گئے ۔
جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جس کی وجہ سے شہادتوں کی تعداد میں اضافے کے خدشہ ہے ۔علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔داتا دربار میں موجود لوگوں کو باہر نکال دیا گیا۔دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد اکٹھا کرنا شروع کر دیے۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔
عینی شاہدین کے مطابق بدھ کی صبح تقریباً 8بجکر45منٹ کے قریب داتا دربار کے گیٹ نمبر2پرایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ایک زور دار دھماکہ ہو گیا جس سے آگ کا گولہ بلند ہوا۔دھماکے کی وجہ دور دور تک سنی گئی جبکہ شدت سے قریب سے گزرنے والی گاڑیوں اور عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو اور حساس اداروں کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے دھماکے والی جگہ اور قریبی علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا۔
امدادی ٹیموں کی جانب سے دھماکے میں شہید ہونے والوں کی لاشوں اور زخمیوں کو میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے بعد صوبائی دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی بھی نافذ کر دی گئی ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سر دار عثمان بزدار کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا جس میں دھماکے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ عام تھر یٹ الرٹ موجود تھا جس کی وجہ سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ عام تھریٹ الرٹ موجود تھا جس کی وجہ سے سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور اسی وجہ سے اس جگہ پولیس اور ایلیٹ کے جوان تعینات تھے ۔

انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعے سے حملہ آور کو کوئی مسلمان تصور نہیں کر سکتا،ایسے لوگوں کا اس ملک اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ،یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔
واقعے میں ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے اقدامات حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ براہورہی ہے ۔


واقعہ کی ابتدائی تفتیش ہورہی ہے ،شواہد ملے ہیں یہ شاید خود کش دھماکا تھا لیکن یہ حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا ۔دھماکے سے متعلق انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس عارف نواز خان نے بتایاکہ دھماکے میں تقریباً 7کلو کے سے زائد دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا اور اس میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا۔آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ دھماکا خود کش تھا اور حملہ آور کی باقیات بھی مل گئی ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں ۔


دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز محمد اشفاق نے کہا کہ کسی کو بھی داتا دربار کے اندر داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ،جو لوگ داتا دربار میں موجود تھے انہیں بھی باہر نکال دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ دھماکے کی تھریٹ الرٹ تھا لیکن مخصوص داتا دربار پر اس طرح کے واقعے کی کوئی اطلاع نہیں تھی ۔محمد اشفاق کا کہنا تھا کہ پولیس کا محکمہ قربانیاں دے رہا ہے ،شہریوں کی ذمہ داری ہمارا فرض ہے اور ہم اسے پورا کریں گے ۔

اگر داتا دربار کی بات کی جائے تویہ پاکستان کے ان مزاروں میں سے ایک ہے جہاں زائرین کی بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،وزیر اعظم عمران خان ،وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور دیگر شخصیات نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہادتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔صدر مملکت نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ماہ مقدس رمضان میں اس طرح کے عمل میں ملوث عناصر گمراہ کن ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
وزیر اعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ غم زدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔


معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ مزاروں اور ولیوں کی آرا م گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان دشمن ہیں۔
انہوں نے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اورتعزیت کی ۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں،مزاروں اور ولیوں کی آرام گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔

دشمن پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشیں کرتے رہتے ہیں۔
قوم،مسلح افواج ،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں،دہشت گردوں کے خلاف قوم سیسہ پلائی دیوار ہے اسے شکست دے کررہیں گے اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ شہدا کے درجات کو بلند فرمائے ،اہلخانہ کو صبر جمیل اور زخمیوں کو صحت دے ۔


پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف نے داتا دربار لاہور کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خانقاہوں اور اولیا کے مزارات پر دہشت گردی کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے،اس نوعیت کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں،پوری قوم ان کے خلاف متحدہے۔حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کویکسر فراموش کرنا غفلت اور عاقبت نااندیشی کی انتہا ہے ،امن وامان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے ،غور کرناہو گا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہورہے ہیں
Û”


چےئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ،بلاول بھٹو نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ داتا دربار دھماکے میں ملوث درندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔داتا دربار پاکستان کے ان ہزاروں میں سے ایک درگاہ ہے جہاں زائرین کی بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ۔

یہ داتا دربار کے باہر دوسرا حملہ ہے اس سے قبل جولائی 2010ء میں پہلا دھماکہ ہوا تھا جس میں 50افراد جاں بحق اور 200زخمی ہوئے تھے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی داتا دربار کے باہر پولیس موبائل وین کے قریب دھماکے پر اظہار افسوس کیا اور اس واقعہ کی انسپکٹر جنرل پولیس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا جبکہ زخمیوں کو علاج معالجے کو بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس فوری طلب کر لیا اور اپنے بھکر،سر گودھا اور شیخو پورہ کے دورے منسوخ کر دیے۔
پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاک فوج کا کردار قابل تحسین ہے ۔دشمن کو ایک بار پھر امن وامان برداشت نہیں ہوا اور اس نے معصوم اور بے گناہ شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے ۔رمضان المبارک میں جب لوگ اس کی برکتوں اور رحمتوں کو سمیٹنے میں مشغول ہیں اور ماہ صیام کی تمام فضائل وبرکات سے مستفید ہونے کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور سر بسجود ہیں اپنے وطن اور گھروں کی خوشحالی اور اپنی حکومت کی کامیابی کے لئے اللہ کے حضور سجدہ ریز ہیں اس وقت میں دشمن کا یہ بزدلانہ وار انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔


یقینا ہماری پاک فوج امن کے ان دشمنوں سے نبردآزما ہوگی۔پاکستانی قوم بہادر ہے یہ دشمن کے اوچھے
 ہتھکنڈوں سے گھبرانے والی نہیں ہے ۔داتا دربار کے قریب خود کش حملہ آور کا دل خراش واقعہ سے ہر شہری کا دل بوجھل اور اُداس ہے۔
رمضان المبارک میں سحر اور افطار کی خریداری بھی عروج پر ہے ۔عید کی خریداری بھی شروع ہو چکی ہے اس لیے لوگوں کو چاہیے وہ سڑک پر ،گلی محلے میں کوئی لاوارث بیگ یا تھیلا پڑا دیکھیں اور مشکوک شخص کو دیکھیں تو فوراً سکیورٹی ادارے کو اطلاع کریں کوئی مسلمان دہشت گردی میں ملوچ ہو نہیں سکتا اور کوئی مذہب بھی بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اُترنے کی اجازت نہیں دتیا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Data Darbar K Nazdeek Khudkash Dhamaka is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 May 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.