کم ڈے ژونگ
نوبل انعام یافتہ جنوبی کوریائی صدر۔ 6 جنوری، 1924ء کو پیدا ہوئے۔ زندگی کے ابتدائی دور میں کلرکی کا پیشہ اختیار کیا۔ بعد میں سیاست کی طرف رجوع کیا اور 1961ء میں پہلی مرتبہ اسمبلی کے رکن بنے۔ بعد میں ملک کی آمریتوں کے خلاف لڑتے رہے۔ وہ اپنے اوپر ہونے والے کئی حملوں میں محفوظ رہے۔ مسٹر کِم کو جنوبی کوریا میں فوجی آمریت کے دور میں خطرناک حد تک انتہا پسند قرار دیا گیا اور ان کو موت کی سزا بھی سنائی گئی۔ انھیں جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، دو دفعہ جلا وطن کیا گیا اور متعدد بار نظر بند کیا گیا۔ ان کی بڑی کامیابی سنہ انیس سو ستانوے میں صدر منتخب ہونا تھا جو سنہ انیس سو اڑتالیس میں ملک بننے کے بعد سے پہلی مرتبہ حکمران جماعت سے حزب اختلاف کو پرامن طور پر اقتدار کی منتقلی تھی۔ جس کے بعد وہ سنہ دو ہزار تین میں اقتدار چھوڑنے تک ملک کے صدر رہے۔ اپنی صدارت کے دوران سنہ دو ہزار میں شمالی کوریا کے قائد کم جونگ ال کے ساتھ اجلاس ان کے مطابق ان کی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی تھی۔ یہ اجلاس جنوبی کوریا کی شمالی کوریا کے ساتھ مفاہمت کا باعث بنا جس کی وجہ سے ان کو اسی سال کے اواخر میں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ 18 اگست، 2009ء کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]
علامتیہ نامکمل | پیش نظر صفحہ نوبل انعام یافتگان سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |
- 1924ء کی پیدائشیں
- 1925ء کی پیدائشیں
- 2009ء کی وفیات
- آنریری نائٹس گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج
- اقدام قتل سے زندہ بچ جانے والے
- جنوب کوریائی سیاستدان
- جنوب کوریائی شخصیات
- جنوب کوریائی صدور
- جنوب کوریائی نوبل انعام یافتہ
- جنوبی کوریائی جمہوری فعالیت پسند
- جنوبی کوریائی زیر حراست اور قیدی شخصیات
- جنوبی کوریائی مسیحی
- جنوبی کوریائی نوبل انعام یافتہ
- نوبل امن انعام یافتہ شخصیات
- جنوب کوریائی رومن کیتھولک
- جنوبی کوریائی سزائے موت یافتہ قیدی
- بیسویں صدی کے رومن کیتھولک
- اکیسویں صدی کے رومن کیتھولک
- اغوا شدہ جنوب کوریائی شخصیات
- رومن کیتھولک مذہب میں تبدیل