جامعۂ پشاور
شعار | رَبِّ زدْنيِ عِلْماً (عربی) |
---|---|
اردو میں شعار | اے اللہ، میرے علم میں اضافہ فرما |
قسم | سرکاری |
قیام | 1950 |
وائس چانسلر | پروفیسر ڈاکڑ قبلہ ایاز |
انتظامی عملہ | 2,693[1] |
طلبہ | 14,060[1] |
پوسٹ گریجویٹ | 578[1] |
مقام | پشاور، پاکستان |
ویب سائٹ | www.upesh.edu.pk |
جامعۂ پشاور، پاکستان کی ایک جامعہ ہے۔ اس جامعہ کی بنیاد اکتوبر 1950 میں وزیرِ اعظم پاکستان نے رکھی۔
جامعۂ پشاور ایک بے مثال اِدارہ ہے جہاں نرسری سے پی۔ ایچ۔ ڈی تک کی تعلیمی سہولیات موجود ہیں۔ یہ صوبہ پختونخوا کے سب سے بڑے شہر اور صوبائی دار الحکومت پشاور میں واقع ہے۔ اِس کا کل رقبہ تقریباً 1,000 ایکڑ (4 مربع کلومیٹر) ہے۔
یہ جامعہ چالیس پوسٹ گریجویٹ شعبہ جات کے ساتھ چھ فیکلٹیوں، چار مراکز، دو مراکزِ فضیلت، چار دانشگاہوں اور تین اعلیٰ مدارس پر مشتمل ہے۔ طلبہ و طالبات کی کل تعداد بیس ہزار سے زائد ہے۔
دانشگاہیں
[ترمیم]اسلامیہ کالج
[ترمیم]اصل مقالہ: اسلامیہ کالج پشاور
اسلامیہ کالج، جس کی بنیاد 1913ء میں رکھی گئی تھی۔ اِس کالج کا مقصد صوبۂ سرحد کے طلبہ کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید سائنسی علوم سے بھی روشناس کرانا تھا۔
کالج، جامعۂ پشاور کے ڈگری امتحانات اور پشاور بورڈ برائے ثانوی تعلیم کے انٹرمیڈیٹ امتحانات کے لیے طلبہ کو تمام سائنسی و فنی مضامین میں تیار کرتا ہے۔ اگرچہ، صوبہ سرحد کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز اور تحصیلوں میں ڈگری کالجوں کی تنصیب ہو چکی ہے، پھر بھی صوبہ بھر کے طالب علم سب سے زیادہ اسلامیہ کالج میں داخلہ کو ترجیح دیتے ہیں۔ ماضیہ روایات اور حالیہ کامیابیاں، اِس کالج کو ملک کا سب سے بہتر تعلیمی ادارہ بناتی ہیں۔
جناح کالج برائے خواتین
[ترمیم]جناح کالج برائے خواتین، جسے یونیورسٹی کالج برائے خواتین کہا جاتا تھا، کی بنیاد جون 1964ء میں رکھی گئی۔ یہ کالج جامعۂ پشاور کے ملازمین کے بچوں اور صوبہ سرحد کی خواتین کو قابلیت کی بنیاد پر تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ اِس کالج کا مقصد روشن خیال اور ترقیافتہ خواتین پیدا کرنا ہے۔ غیر نصابی سرگرمیوں جیسے تقاریر، ڈرامائی اور ادبی مقابلے وغیرہ میں حصّہ لینے کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع میسّر کیے جاتے ہیں۔
اِس کی دو منزلہ عمارت کمرۂ جماعت، تجربہ گاہوں، دارالکتب دو پڑھائی کمروں کے ساتھ، ایک دفتر اور ایک ہال پر مشتمل ہے۔ کالج میں کئی چمن، ایک نباتاتی باغ اور ایک بڑا کھیل کا میدان ہے۔
لا کالج
[ترمیم]لا کالج، جامعۂ پشاور کی بنیاد 1950ء میں رکھی گئی اور اِس کو 1992ء میں فیکلٹی کا درجہ دے دیا گیا۔ تاہم، جامعہ کے فیکلٹیوں کی نوساخت ہوئی اور لا کالج کو معاشرتی علوم کی فیکلٹی کے تحت رکھا گیا۔
قائد اعظم کامرس کالج
[ترمیم]قائد اعظم کامرس کالج کی بنیاد 1962ء میں رکھی گئی۔ یہ کالج قائد اعظم محمد علی جناح کے دیے گئے فنڈ سے تعمیر ہوا۔
کالج برائے گھریلو معاشیات
[ترمیم]کالج آف ہوم اکنامکنس
ادارۂ تعلیم و تحقیق
[ترمیم]انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ
مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]- جامعہ کا موقعآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ upesh.edu.pk (Error: unknown archive URL)
- (NCEG)، جامعہ پشاورآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nceg.upesh.edu.pk (Error: unknown archive URL)
- 1950ء میں قائم ہونے والے تعلیمی ادارے
- پاکستان کی جامعات و دانشگاہیں
- پاکستان کی سرکاری جامعات
- پاکستان میں 1950ء کی تاسیسات
- پشاور
- پشاور میں تعلیم
- جامعہ پشاور
- خیبر پختونخوا کی جامعات و دانشگاہیں
- خیبر پختونخوا میں سرکاری جامعات اور کالج
- ضلع پشاور
- ضلع پشاور کی جامعات و دانشگاہیں
- 1950ء میں قائم ہونے والے کالج اور جامعات