Live Updates

غربت پاکستان ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کے لیے ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے،سیدال خان

ہفتہ 3 اگست 2024 22:55

Kکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2024ء) قائمقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا ہے کہ غربت پاکستان ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کے لیے ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جس کے تحت نہ صرف اس پر قابو پا سکیں بلکہ نوجوان نسل کو اس کیمنفی اثرات سے بچا سکیں۔ قائمقام چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار پاکستان تخفیف غربت فنڈ کے دورے کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر قائمقام چیئرمین سینیٹ کے ہمراہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت کے چیئرمین سردار محمد عمر خان گورگیج اور سینیٹر عبدالشکور خان چیئرمین سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں بھی موجود تھے۔ قائمقام چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے اثرات انا شروع ہو گئے ہیں اور مہنگائی کی شرح میں بھی کچھ حد تک کمی ائی ہے تاہم مستقبل میں اس میں مزید کمی دیکھنے میں ائے گی اورانہی معاشی پالیسیوں کی بدولت غربت پر قابو پانے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

قائمقام چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہنگامی بنیادوں پر ایسے اقدامات اٹھانے کی ہدایات کی ہیں جس کے تحت عام ادمی کو ریلیف پہنچانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مسائل ہیں اور معاشی سطح پر ہمیں مشکلات درپیش ہیں تاہم ہم نے صبر و تحمل کے ساتھ اور مل کر ان مسائل کا حل نکالنا ہے۔ قائمقام چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر کہا کہ اگرچہ مختلف ادارے اس وقت اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہیں اور مسائل پر قابو پانے کے لیے حکمت عملیاں بنائی جا رہی ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان پالیسیوں کو ایک تسلسل دیا جائے اور اس تسلسل کے تحت ہی ہم غربت پر قابو پا سکتے ہیں۔

قائمقام چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ غربت ، بے روزگاری اور افراط زر کے باعث عام ادمی کی زندگی متاثر ہوئی ہے لیکن اب وقت اگیا ہے کہ ہم ایسے اقدامات اٹھائیں جن کی بدولت ہم ان معاشی مسائل پر قابو پا سکیں جو پورے ملک کے ترقیاتی عمل کو روکے ہوئے ہیں۔ قائمقام چیئرمین سینیٹ نے خصوصا اس موقع پر بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کا بھی ذکر کیا انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں اج بھی لوگ مسائل سے دوچار ہیں اور انہیں بنیادی صحت تعلیم اور روزگار کے مسائل درپیش ہیں۔

قائمقام چیئرمین سینٹ نے پاکستان تخفیف غربت فنڈ کی کاوشوں کو سراہا تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ادارہ اپنے نیٹ ورک کو دور دراز علاقوں تک وسعت دے تاکہ وہاں کے عام ادمی کو ہنر دیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہنر مند قوم ہی معیشت کو اگے لے کر چلتی ہے اور ہم نے یہ طے کرنا ہے کہ ہم ان علاقوں میں جہاں پر غربت اور بیروزگاری کے باعث لوگ مسائل کا شکار ہیں وہاں پر نوجوان نسل کو اور بے روزگار طبقے کو ایسا ہنر سکھائیں جس کی بدولت وہ گھر بیٹھے اپنی معاش کو بہتر بنائیں اور ملک کی ترقی میں اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر حصہ ڈال سکیں۔

قائمقام چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس وقت ان طبقات کو ترقیاتی کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے جو غربت اور بیروزگاری کے باعث ثمرات سے محروم ہے ۔ قائمقام چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت احسن طریقے سے پسماندہ علاقوں کے مسائل پر غور و خوض کر رہی ہے اور غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقعوں کو بڑھانے کے لیے اپنی سفارشات مرتب کر رہی ہے تاہم انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ پی پی اے ایف اور قائمہ کمیٹی کے درمیان باہم رابطہ کاری کے ذریعے معاملات کو بہتر طریقے کے ساتھ بڑھایا جا سکتا ہے اور ایسی حکمت عملی بنائی جا سکتی ہے جو عام ادمی کو سپورٹ کرے اور اس کی زندگی میں تبدیلی لے کے ائے ادارے کے سربراہ نادر گل بریچ نے قائمقام چیئرمین سینیٹ اور دیگر اراکین کا خصوصی شکریہ ادا کیا انہوں نے قائمقام چیئرمین سینٹ اور وفد کے ارکان کو پاکستان تخفیف غربت فنڈ کے اغراض و مقاصد کارکردگی اور کام کے طریقہ کار کے بارے میں بھی اگاہ کیا انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ پاکستان تخفیف غربت فنڈ پارلیمان کی قائمہ کمیٹیوں کے ساتھ مل کر دور دراز علاقوں کے لیے ایسی حکمت عملی مرتب کرے گا جس کی بنیاد پر وہاں کے عام ادمی کو سماجی دھارے میں شامل کرنے کے لیے ایسی تربیت دی جائے گی جس کی بنیاد پر وہ اپنی معاش اور روزگار کے لیے پریشان نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ غربت ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور اس کی وجہ سے ہمارے ترقی کے عمل کو بہت سے مسائل درپیش ہیں اور تمام ادارے مل کر اس سلسلے میں ایسی پالیسی مرتب کریں گے جس کی بنیاد پر ہم عام ادمی کی زندگی میں مثبت تبدیلی لا سکیں۔

مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات