چار شاہ

پیر 16 نومبر 2020

Saif Awan

سیف اعوان

چار شاہ بس میں اکٹھے سفر کررہے تھے۔وہ لاہور سے اسلام آباد کسی شادی میں شرکت کیلئے جارہے تھے۔چاروں کی سوچ الگ الگ تھی لیکن منزل ایک ہی تھی۔یہاں مزے کی بات یہ ہے وہ جس دوست کی شادی میں جارہے تھے وہ بھی شاہ ہی تھا۔ وہ سب سے بڑا بتونی تھا اس کے پاس ایک ہی فن تھا وہ محفل میں رنگ جمائے رکھنے کا ماہر تھا۔وہ چاروں جیسے ہی بس میں سوار ہوئے ۔

نیندر شاہ بیٹھتے ہی سو گیا اور چپ شاہ نے بیٹھتے ہی جیب سے ہینڈ فری نکالی اور سیٹ کے پیچھے لگے ٹی وی کو آن کیا اور کوئی انڈین پنجابی فلم لگالی اور دیکھنا شروع کردی۔اب ٹکر شاہ اور معصوم شاہ دونوں سیاست میں دلچسپی رکھتے تھے انہوں نے سیاسی حالات پر گفتگو شروع کردی۔
ٹکر شاہ :عمران خان ایک منجا ہوا کھلاڑی ہے اس نے پاکستان کو پہلی مرتبہ ورلڈ کپ دلایا ،اس نے پاکستان میں پہلا کینسر ہسپتال بنایا ،یونیورسٹی بنائی ،یہ سب کام اس نے اپنی محنت اور لگن سے مکمل کیے۔

(جاری ہے)


معصوم شاہ:او بھائی کونسا ورلڈ کپ ؟یہ ورلڈ کپ عمران اکیلے نہیں جیتا تھا اس میں پوری ٹیم کی محنت شامل تھی اور جہاں بات کینسر ہسپتال کی ہے تو عمران خان اس ہسپتال کیلئے چندہ لینے نوازشریف کے پیچھے جدہ پہنچ گیاتھا،پھر عوام کے پیسوں سے بننے والے ہسپتال کا نام اپنی والدہ کے نام پر رکھ لیا جیسے عثمان بزدار نے ڈی جی خان میں سرکاری فنڈز سے بننے والے ہسپتال کا نام اپنے والد سردار فتح محمد کے نام پر رکھ لیا،جہاں تک بات ہے یونیورسٹی کی تو اس یونیورسٹی کی زمین تو شہبازشریف نے دی اور باقی فنڈز یوسف رضاگیلانی نے دیے،اس میں عمران خان کی محنت اور لگن کہاں؟
ٹکر شاہ:یار جو بھی ہے عمران خان نے ہی لیڈ کیا تو یہ منصوبے مکمل ہوئے جہاں تک بات ہے حکومت چلانے کی تو عمران خان کوشش کررہا ہے اس نے پہلی مرتبہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کیا ہے،اگر ماضی کی حکومتوں نے اتنے قرض نہ لیے ہوتے تو آج معیشت بھی سنبھل جاتی۔


معصوم شاہ:کیا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونے سے مہنگائی کم ہوئی؟اسٹاک ایکسچینج اوپر گئی؟ڈالر نیچے آیا اور روپیہ اوپرگیا؟اگر پیچھلی حکومت نے قرضے لیے تو اتنے منصوبے بھی تو مکمل کیے ہیں ۔پورے ملک میں جہاں بھی جاؤ ہر سڑک پر تمہیں نوازشریف اور شہبازشریف کا نام نظر آئے گا،عمران خان جن کو چور کہتا رہا ان کے دور میں نہ مہنگائی تھی اور نہ غریب پریشان تھا۔

آج غریب آدمی کو گھر کے کرایے،روٹی،بجلی گیس کے بل اور بچوں کے سکولوں کی فیس کی فکر پڑی ہے۔روزگار پہلے ہی تباہ ہو چکے ہیں۔
ٹکرشاہ:تھوڑا سا صبر کرلیں حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں دو سالوں میں کوئی حکومت اتنی جلدی ڈلیور کرنے کے قابل نہیں ہوتی ۔نیا پاکستان جلد بننے گا خان جو وعدہ کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے۔
معصوم شاہ:تمہارے خان نے تو پہلے سو دن کا پلان دیا سودن مکمل ہوئے تو کہتا ہم نے اپنی سمت درست کرلی ہے ۔

یہ خان نے مہاتیر محمد کی کاپی کی تھی ۔اس کو جب دوبارہ ملائیشیا کی حکومت ملی تو اس نے سو دن کا پلان دیا تھا سو دن بعد پلان مکمل نہ ہونے پر اس نے اپنی قوم سے معافی مانگی تھی لیکن تمہارے خان نے معافی کی بجائے مزید چھ ماہ کا پلان سامنے رکھ دیا۔کونسا وعدہ تمہارے خان نے پورا کیا ؟ایک کروڑ نوکریاں ،پچاس لاکھ گھر،اربوں ڈالر منی لانڈرنگ روکنے کا کہا اور پھر بیرون ملک سے ڈالر کی بارش کا بھی وعدہ کیا ۔

لیکن وہ سب وعدے کہاں گئے؟
ٹکر شاہ:عمران خان نے احتساب کا بھی وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کسی چور ڈاکو کو این آر او نہیں دوں گا اور خان آج بھی اس وعدے پر قائم ہے۔
معصوم شاہ:واہ واہ سبحان اللہ بہت اچھا نعرہ تھا نوازشریف اور آصف زرداری ضمانتوں پر ہیں ۔مریم نواز اور بلاول بھٹو اب عمران خان کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔خوجہ برادران،عباسی،احسن،رانا کو ضمانتیں مل چکی ہیں ۔

جبکہ تمہاراخان خود نیب زدہ ہے ہیلی کاپٹر کیس،کے پی کا وزیراعلیٰ ،پرویزخٹک،علیم خان اور چینی چور جہانگیرترین ان کو این آر او کس نے دیا؟
ٹکر شاہ:اپوزیشن کے سب لوگ ضمانتوں پر ہیں وہ کرپشن کیسز میں بری نہیں ہوئے ۔شہبازشریف اور حمزہ شہباز ابھی بھی جیل میں ہیں۔
معصوم شاہ:اپنے خان کو کہو یہ سب ڈرامے بازیاں بند کردیے شہبازشریف کو تو گلگت بلتستان کے الیکشن کی وجہ سے گرفتار کرایا گیا جس طرح 2018کے ضمنی الیکشن سے قبل گرفتار کرایا تھا اور حمزہ شہباز پر بھی ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں اور نہ ہی نیب ابھی تک یہ ثابت کرسکااور نیب بھی کبھی دودھ والا ،کبھی مستری اور کبھی پاپڑ والا نکال لیتا ہے یہ سب ڈرامے ہیں۔


ٹکر شاہ:تم لوگ جتنا شور مچاسکتے ہو مچالو خان کسی کو چھوڑے گا نہیں۔
معصوم شاہ:اپنے خان کو کہو کسی کو نہ چھوڑو بس عوام کے حال پر رحم کھائے اور مہنگائی ختم کرے اگر یہ نہیں کر سکتا تو جان چھوڑ دے۔
اسی گفتگو کے دوران اسلام آباد آگیا جیسے ہی بس رکی نیندر شاہ کی بھی آنکھ گئی ۔اس نے اٹھتے ہی پوچھا کیا وزیراعظم ہاؤس آگیا ۔معصوم شاہ نے کہا ہاں عمران خان جارہا ہے اس کی کرسی پر اب تمہیں بیٹھانے لگے ہیں ۔اسی دوران چپ شاہ بولا نیندر شاہ اگر تم وزیراعظم بن گئے تو میرا خیال بھی رکھنا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :