Machhli Dimagh Ki Ghiza - Article No. 6151

Urdu Cooking Machhli Dimagh Ki Ghiza مچھلی دماغ کی غذا (Article No. 6151) - Pakistani cooking Articles in Urdu, cooking information in Urdu and Food recipes in Urdu. Cooking articles in Urdu and Cooking features in Urdu.

'; document.getElementById("div-gpt-ad-outstream-wrap").innerHTML = '
'; document.getElementById("div-gpt-ad-1x1-wrap").innerHTML = '
'; googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-outstream"); }); googletag.cmd.push(function() { googletag.display("div-gpt-ad-1x1"); });
Machhli Dimagh Ki Ghiza Recipe In Urdu

مچھلی دماغ کی غذا - آرٹیکل نمبر 6151

راحت نسیم
مچھلی ہمیشہ سے انسان کی مرغوب غذا رہی ہے ۔اس کا گوشت توانائی بخش اور زود ہضم ہوتا ہے ۔مچھلی کے گوشت میں غذائیت بخش اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔مچھلی میں فاسفورس کی موجودگی جسم کی نشو ونما کے علاوہ دماغ کو توانائی بخشتی ہے جس سے ذہانت تیز ہوتی ہے ۔

مچھلی کو وٹامن اے (حیاتین الف )وٹامن ڈی (حیاتین د)کا خزانہ کہا جاتا ہے ۔یہ دونوں وٹامن جلد ،دانتوں اور ہڈیوں کے لئے اہم ہیں ۔مچھلی کے گوشت میں وٹامن بی خصوصاً بی ،اور نیا سین بکثرت ہوتے ہیں ۔یہ وٹامن لحمیات کے ہضم میں مدد دیتے ہیں ۔
اعضابی نظام کی خرابیاں اور کمزوریاں دور کرنے میں مدد دیتے ہیں ۔مچھلی میں پوٹاشیم ،فولاد ،آئیوڈین موجود ہوتے ہیں ۔مچھلی میں موجود فلورائڈ دانتوں کو مضبوط بناتا اور امراض سے محفوظ رکھتا ہے ۔کہا جاتا ہے کہ مچھلی دماغ کی غذا ہے ۔

مچھلی کے گوشت سے مکمل لحمیات ،فولاد،کیلشیم ،حیاتین ب حاصل ہوتی ہے ۔جب کہ سمندری مچھلی سے آئیوڈین ملتی ہے ۔روغنی مچھلی سے لازمی وروغنی تیزاب ملتے ہیں اور یہ حیاتین الف وحیا تین دکے منبع ہیں ۔خشک مچھلی میں یہ اجزاء پائے جاتے ہیں ۔
یہ نرم اورز ود ہضم ہوتی ہے۔ اس طرح مچھلی کا تیل بھی انہیں خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔اب تک ہونے والی تحقیقات کے مطابق مچھلی کھانے سے خون کی چکنائی تبدیل ہوجاتی ہے ۔ کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسر ائیڈ کم ہوتے ہیں ۔اومیگا تھری حاصل ہوتی ہے ۔
جس سے قلب اور شریانوں میں چکنائی تحلیل ہو کر خون رواں دواں ہوتا ہے اور امراض قلب کے امکانات کم ہوتے ہیں ۔تحقیقات کے مطابق مچھلی استعمال بلڈ پریشر کو بڑھنے سے روکتا ،خون کی چپک ،اور سدے ہونے کا امکان کم کرتا ہے ۔جس سے امکانی طور پر فالج سے محفوظ رہا جا سکتا ہے ۔

انسانی دماغ ایک روغنی عضو ہے ۔پانی کے علاوہ اس کا زیادہ ترحصہ چربی ہے ۔جو چکنائی ہم کھاتے ہیں وہ مزاج کے طور پر نمایاں ہوتی ہے ۔افسردہ مزاج کے لوگوں میں اومیگا تھری روغنی تیزاب کم ہوتا ہے ۔یہ تیزاب روغنی مچھلی میں زیادہ ہوتا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ مچھلی استعمال کرنے والے ممالک میں افسردگی کا مرض کم ہوتا ہے مچھلی کا استعمال بڑھاپے کے عمل کو سست کرتا ہے ۔پھیپھڑوں میں تمبا کو سے ہونے والی سوزش کم ہوتی ہے ۔مچھلی میں تانبا،میگزیم ،کوبالک ،سلینےئم ہوتے ہیں ۔

مچھلی میں کسی سبزی جیسی غذا کی شمولیت غذا کو متوازن بنا دیتی ہے ۔دودھ میں ،انڈوں یا مرغی ،مچھلی سے حیوانی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں اور گوشت کی ضرورت نہیں رہتی۔اس طرح گوشت کی ضرورت طبی سے زیادہ نفسیاتی ہے ۔یہ کہ اس سے نفسیاتی تسکین کا احساس ہوتا ہے ۔


رہو مچھلی
یہ سارا سال ملتی ہے اس میں ایک لمبی ہڈی اور اس سے منسلک بے شمار کانٹے ہوتے ہیں ۔
دھوتر
ایک کانٹے کی یہ مچھلی سالن کا شوربہ اور باربی کیو کے لئے اچھی ہے۔اس کو فروزن بھی کیا جا سکتا ہے۔ تھوڑے مصالحے میں اس کا مزہ برقرار رہتا ہے ۔

پامفرٹ
بڑے لمبے کانٹے کے ساتھ چھوٹے کانٹوں کی لذیذ مچھلی ہے ۔اگر گلچھڑے سرخ ہوں تو جان لیں کہ مچھلی تازہ ہے ۔
لیڈی فش
بہت کانٹوں والی ہوتی ہے ۔مگر فرائی کرنے سے بہت لذیذ ہوتی ہے ۔
مشکا
عام استعمال ہوتی ہے اور مزیدار سالن ہوتا ہے ۔
مچھلی پر تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مچھلی کسی قسم کی ہوا مراض قلب کے لئے مفید ہے ۔جسم میں کولیسٹرول اورشوگرکوتوازن کے ساتھ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ موسم سرما میں اس کا استعمال صحت کوقائم رکھنے میں معاون ہے ۔

More From Chicken, Gosht Aur Machli