مندرجات کا رخ کریں

چیرالا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

చీరాల
قصبہ (بلدیہ)
سرکاری نام
چیرالا ریلوے اسٹیشن
ملکبھارت
ریاستآندھرا پردیش
ضلعپرکاسم
رقبہ
 • کل13.30 کلومیٹر2 (5.14 میل مربع)
بلندی4 میل (13 فٹ)
آبادی (2011)
 • کل87,200
زبانیں
 • دفتریتیلگو زبان
منطقۂ وقتبھارتی معیاری وقت (UTC+5:30)
ڈاک اشاریہ رمز523 xxx
رمز ٹیلی فون+91–8594
ویب سائٹChirala Municipality

چیرالا (انگریزی: Chirala) بھارت کا ایک رہائشی علاقہ ہے جو بارت کی ریاست آندھرا پردیش میں کے پرکاسم ضلع میں ایک بلدیہ واقع ہے [1][2] اور چیرالا منڈل کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے۔[3]

وجہ تسمیہ

[ترمیم]

چیرالا کو شیراپوری بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے سمندر کا پانی دودھیہ نظر آتا ہے۔ چیرا کے اصل معنی ساڑی ہے اسی اس شہر کو چیرالا کہا جاتا ہے۔[4]

جغرافیہ

[ترمیم]

چیرالہخلیج بنگال کے ساحل پر سطح سمندر سے 3 میٹر (9.8 فٹ) کی اونچائی پر واقع ہے۔ اس کی جغرافیائی جہت 15°49′29″N 80°21′08″E / 15.8246°N 80.3521°E / 15.8246; 80.3521 ہے۔[5]

آب و ہوا

[ترمیم]

یہاں کا درجہ حرارت نسبتا گرم ہے۔ پورے کا اوسط درجہ حرارت 28.5 °C (83.3 °F) ہے۔خلیج بنگال پر واقع ہونے کی وجہ سے موسم سرما سرد اور موسم گرما نیاہت گرم ہوتا ہے۔ اس کی جغراجیائی وققع کی وجہ سے یہاں جنوب مغربی مانسون اور شمال مشرقی مانسون دونوں آتے ہیں۔[6]

حکومت

[ترمیم]

چیرالہ ایک درجہ اول کا بلدیہ ہے۔ اس کی کی تاسیس 1 اپریل 1948ء کو ہوئی تھی اس کا کل رقبہ 13.57 مربع کلومیٹر ہے اور کل 33 الیکشن وارڈ ہیں۔

معاشیات

[ترمیم]

یہاں کپڑوں کی بنائی کا کام بہت بڑے پیمانے پر ہوتا ہے اور اسی کیے یہاں کی ساڑیاں بھی مشہور ہیں۔[7]

شماریات

[ترمیم]

بھارت میں مردم شماری، 2011ء کے مطابق شہر کی کل آبادی 172,826 ہے جس میں 85,735 اور 87,091 خواتین ہیں۔[8]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "District Census Handbook – Prakasam" (PDF)۔ Census of India۔ صفحہ: 16–17, 44۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2015 
  2. "Guntur District Mandals" (PDF)۔ Census of India۔ صفحہ: 141,175۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2015 
  3. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Chirala" 
  4. "About Chirala Municipality"۔ chirala.cdma.ap.gov.in (بزبان انگریزی)۔ 23 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جولائی 2017 
  5. "CLIMATE: CHIRALA"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 فروری 2016 
  6. S Murali (14 اکتوبر 2015)۔ "Chirala weavers upbeat over heavy procurement orders"۔ The Hindu۔ Chirala۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2016 
  7. http://www.censusindia.gov.in/pca/SearchDetails.aspx?Id=669574