مندرجات کا رخ کریں

پنطس (خطہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پُطُس (Πόντος)
اناطولیہ کا قدیم خطہ
Region of Pontus
پنطس کا علاقہ
محل وقوعشمال مشرقی اناطولیہ (موجودہ ترکیہ)
نسلی گروہChalybes، Leukosyroi، Makrones، Mossynoikoi، Muški، Tibarenoi، Laz، جارجیائی، آرمینیائی، Cimmerians، Pontic Greeks، فارسی (چھٹی صدی قبل مسیح سے)، یہود، Hemshin، Chepni اور ترک[1] (گیارہویں صدی عیسوی سے)
پائے تختاماسیہ (اماسیانوقیصریہ (نکسارسنوپی (سینوپترپیزوندا (طربزون)
قابل ذکر حکمراںمِترداؔت اَوپاطُور
خطۂ پنطس
پنطس کی جدید تعریف: وہ علاقہ جو پہلی جنگ عظیم کے بعد "جمہوریہ پنطس" کے لیے دعویٰ کیا گیا، جو چھ مقامی یونانی راسخ الاعتقاد بشپ رِک (بشپ کی عمل داریوں) کی حدود پر مبنی تھا۔

پُنطُس (قدیم یونانی: Πόντος) ایک قدیم تاریخی علاقہ ہے جو بحیرہ اسود کے جنوبی ساحل پر واقع تھا، جو آج کے ترکی کے مشرقی بحیرہ اسود علاقے میں شامل ہے۔ یہ علاقہ تاریخی طور پر یونانی تہذیب کا ایک اہم مرکز تھا اور اس کی تاریخ میں کئی اہم سلطنتیں اور ثقافتیں پروان چڑھیں، جن میں پُنطُس کی سلطنت خاص اہمیت رکھتی ہے۔

جغرافیہ

[ترمیم]

پُنطُس کا علاقہ جدید ترکی کے مشرقی علاقے میں بحیرہ اسود کے ساحل کے ساتھ پھیلا ہوا تھا۔ یہ خطہ اپنے پہاڑوں، سرسبز وادیوں، اور ساحلی علاقوں کی بدولت قدرتی وسائل سے مالا مال تھا۔

تاریخ

[ترمیم]

پُنطُس کی تاریخ میں مختلف ثقافتوں اور سلطنتوں نے اس علاقے پر حکمرانی کی۔ یونانی نوآبادکاروں نے یہاں چھٹی صدی قبل مسیح میں آبادکاری کی اور اس خطے کو اپنی ثقافتی اور معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنایا۔

پُنطُسی سلطنت (281 قبل مسیح – 62 عیسوی) اس خطے کی سب سے مشہور سلطنت تھی، جو اپنی آزادی اور رومی سلطنت کے خلاف جنگوں کے لیے جانی جاتی ہے۔

ثقافت اور مذہب

[ترمیم]

پُنطُس میں یونانی تہذیب کا نمایاں اثر تھا۔ یہاں کے لوگ یونانی زبان بولتے تھے اور یونانی مذہب کے مطابق عبادات کرتے تھے۔

نئے عہد نامے میں تین بار ذکر کیا گیا ہے کہ پنطس کے باشندے ابتدائی مسیحی مذہب قبول کرنے والوں میں شامل تھے۔ اعمال 2: 9 میں ذکر ہے کہ وہ یروشلم میں عیدِ پنتِکُست کے دن موجود تھے۔ اعمال 18: 2 میں ایک یہودی خیمہ ساز، اَکُیلا کا ذکر ہے، جو پنطس سے تھا اور اپنی بیوی پِرِسکلہ کے ساتھ کُرنتُس میں رہائش پزیر تھا۔ دونوں نے مسیحیت قبول کی تھی۔ 1 پطرس 1: 1 میں، پطرس رسول نے اپنے خط میں پنطس کے باشندوں کو "برگزیدہ" اور "چُنے ہوئے" قرار دیا ہے۔

نیقیہ کی پہلی مجلس کے زمانے میں ہی تربوند کا اپنا ایک بشپ تھا۔ بعد ازاں، تربوند کے بشپ کو پوتی کے میٹروپولیٹن بشپ کے ماتحت کر دیا گیا۔ نویں صدی کے دوران، تربوند خود لازیکا کے میٹروپولیٹن بشپ کی نشست بن گیا۔

موجودہ دور

[ترمیم]

آج پُنطُس کا علاقہ ترکی کے صوبوں میں منقسم ہے، جن میں ترابزون، اَمَسِیہ، اور سامسون شامل ہیں۔ یہ علاقہ اپنی قدیم تاریخ اور آثار قدیمہ کی وجہ سے آج بھی اہمیت رکھتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Michael E. Meeker (1971)۔ "{{subst:PAGENAME}} Black Sea Turks: Some Aspects of Their Ethnic and Cultural Background"۔ International Journal of Middle East Studies۔ ج 2 شمارہ 4: 318–345۔ DOI:10.1017/S002074380000129X۔ ISSN:0020-7438۔ JSTOR:162721۔ S2CID:162611158۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-28