وصی شاہ
سید وصی شاہ 21 جنوری 1973ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے شاعر کے علاوہ صحافی بھی ہیں اور مستقل کالم نگاری بھی کرتے ہیں، نئی بات لاہور میں ان کا مستقل کالم شائع ہوتا ہے، وصی شاہ ملک میں ادب کے حوالے سے ایک جانی مانی شخصیت ہیں، ان کی شہرہ آفاق شاعری کسی تعارف کی محتاج نہیں، وصی شاہ کئی مقبول ڈراموںکے لکھاری بھی ہیں اور آج کل ملک کے معروف اخبار اور اُردو پوائنٹ کے لیے کالم نگاری بھی کر رہے ہیں۔ آپ اشاعتی ادارے دعا پبلی کیشنز لاہور کے بانی ہیں،
شعری مجموعے
[ترمیم]- مجھے صندل کردو
- مرے ہو کے رہو
- آنکھیں بھیگ جاتی ہیں،
- میرے خواب تمھاری آنکھیں
نمونہ کلام
[ترمیم]اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کر دو
میں کہ صدیوں سے ادھورا ہوں مکمل کر دو
نہ تمھیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو ====================≠
- کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بے تابی سے فرقت کے خزاں لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں ترے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آکر مجھے چوما کرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حدت سے دہک سا جاتا
رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اک تکیہ بنایا کرتی
میں ترے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیری زلفوں کو ترے گال کو چوما کرتا
جب بھی بند قبا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو ترے حسن سے خیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سا رکھتا تری چاہت کا نشہ
میں تری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں ترے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا