عبد اللہ گل
عبد اللہ گل | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ترکی میں: Abdullah Gül) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 29 اکتوبر 1946ء (78 سال)[1][2][3] قیصری |
||||||
شہریت | ترکیہ | ||||||
جماعت | جسٹس اینڈ ڈویلمپنٹ پارٹی [4] | ||||||
زوجہ | خیر النسا گل | ||||||
مناصب | |||||||
رکن قومی اسمبلی ترکیہ | |||||||
برسر عہدہ 1991 – 2007 |
|||||||
کونسل آف یورپ کی پارلیمانی اسمبلی کا نمائندہ [5] | |||||||
برسر عہدہ 3 فروری 1992 – 1 جنوری 1996 |
|||||||
کونسل آف یورپ کی پارلیمانی اسمبلی کا نمائندہ [5] | |||||||
برسر عہدہ 22 اپریل 1996 – 1 ستمبر 1996 |
|||||||
کونسل آف یورپ کی پارلیمانی اسمبلی کا نمائندہ [5] | |||||||
برسر عہدہ 26 جنوری 1998 – 24 ستمبر 2001 |
|||||||
وزیر اعظم ترکی (24 ) | |||||||
برسر عہدہ 18 نومبر 2002 – 14 مارچ 2003 |
|||||||
| |||||||
نائب وزیر اعظم ترکی | |||||||
برسر عہدہ 28 مارچ 2003 – 28 اگست 2007 |
|||||||
| |||||||
صدر ترکی (11 ) | |||||||
برسر عہدہ 28 اگست 2007 – 28 اگست 2014 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ ایگزیٹر جامعہ لندن استنبول یونیورسٹی |
||||||
تعلیمی اسناد | معاشیات میں پی ایچ ڈی | ||||||
پیشہ | سیاست دان [6][4]، سفارت کار ، ماہر معاشیات | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ترکی | ||||||
ملازمت | جامعہ سقاریہ | ||||||
اعزازات | |||||||
آرڈر آف دی باتھ آرڈر آف میرٹ جمہوریہ اطالیہ آرڈر آف میرٹ جمہوریہ اطالیہ آرڈر آف دی باتھ نشان عبد العزیز السعود نشان پاکستان نائٹ گرینڈ کراس آف آرڈر آف میرٹ جمہوریہ اطالیہ حیدر علییف اعزاز مبارک الکبیر اعزاز |
|||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
عبد اللہ گل (بزبانِ ترکی: Abdullah Gül ) (پیدائش: 29 اکتوبر 1950ء) ترکی کے 2007ء میں منتخب ہونے والے صدر ہیں۔ وہ ترکی کے گیارہویں صدر تھے۔
سوانح
[ترمیم]عبد اللہ گُل 29 اکتوبر 1950ء کو قیصری میں پیدا ہوئے۔ 1971ء میں انھوں نے جامعہ استنبول سے معاشیات میں گریجویشن کی اور 1983ء میں وہیں سے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔ 1980ء میں ان کی شادی خیر النساء سے ہوئی، جن سے ان کے دو بیٹے ہیں۔
سیاست
[ترمیم]1991ء میں وہ رفاہ پارٹی (بزبانِ ترکی: Refah Partisi، بزبان انگریزی Welfare Party) کے ساتھ ترک پارلیمان میں شامل ہوئے۔ 1997ء میں نجم الدین اربکان کی زیر قیادت رفاہ پارٹی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور رفاہ پارٹی ممنوعہ قرار پائی تو جماعت اراکین نے فضیلت پارٹی کے نام سے نئی جماعت بنا لی۔ 1999ء میں عبد اللہ فضیلت پارٹی (بزبانِ ترکی: Fazilet Partisi، بزبان انگریزی Virtue Party) کے رکن منتخب ہوئے، جو بعد ازاں کالعدم قرار دی گئی تو اس کے بعد 2001ء میں عدالت و ترقی پارٹی (Turkish: Adalet ve Kalkınma Partisi یا AK Parti, یا AKP اور انگریزی میں ’Justice and Development Party ‘) کے بانی رکن ہوئے۔
عبد اللہ گل ایک تجربہ کار سیاست داں ہیں۔ 2003ء میں وزیر خارجہ بننے کے بعد انھوں نے ترکی کو یورپی اتحاد کا حصہ بنانے کی کوششیں تیز کر دی تھیں 2002ء کے اواخر میں انھوں نے وزیر اعظم کے عہدے کے فرائض بھی انجام دیے۔
عبد اللہ گل نے رجب طیب اردوغان کی قائم مقامی بھی کی۔ جب طیب اردوغان ایک سیاسی جلسے میں اسلامی نظم پڑھنے کے قصور وار پائے گئے تھے اور ان پر 2002ء کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی گئی۔ بعد ازاں عبد اللہ گل نے بطور وزیر اعظم آئین میں ترمیم کی نگرانی کر کے ضمنی انتخابات کرائے اور اردوغان اس میں کامیاب ہو کر پارلیمان میں پہنچے اور بعد ازاں وزیر اعظم بنے۔
وزیرخارجہ
[ترمیم]ترکی کے وزیر خارجہ بننے کے بعد عدالت و ترقی پارٹی نے 2007ء میں صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا تو لادین (سیکولر) جماعتوں نے پارلیمانی رائے دہی کا مقاطعہ کر کے سیاسی تعطل پیدا کر دیا تھا۔ مئی میں لاکھوں ترکوں نے اے کے پی کی جانب سے عبد اللہ کو صدر کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ لیکن اس کے بعد ’اے کے پی‘ نے ابتدائی پارلیمانی انتخابات میں قریباً پچاس فیصد ووٹ حاصل کیے۔
سیکولر جماعتوں کی مخالفت کے باوجود حکمران جماعت نے انھیں دوبارہ نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔ جماعت کا کہنا تھا کہ انتخابات میں زبردست کامیابی نے انھیں کو ایسا کرنے کی اجازت دی۔
صدر
[ترمیم]صدارتی انتخاب کے پہلے دو مراحل میں عبد اللہ گل محض چند ووٹوں سے صدر منتخب نہیں ہو سکے لیکن 28 اگست 2007ء کو ہونے والے مرحلے میں انھیں مطلوبہ اکثریت حاصل ہو گئی عبد اللہ گل کا انتخاب 28 اگست کو ارکان پارلیمان یا نائبین کی ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں ہوا۔ چونکہ گذشتہ دنوں پارلیمان میں ہونے والی رائے شماری میں عبد اللہ گل کی جماعت کو واضح اکثریت ملی تھی، اس لیے 28 اگست کو ہونے والے تیسرے انتخابی مرحلے میں صدر بننے کے لیے انھیں محض سادہ اکثریت درکار تھی۔ یوں انھیں یہ اکثریت حاصل ہوئی اور وہ ترکی کے صدر بن گئے۔
سیکولر ترکی
[ترمیم]ترکی نے جمہوریہ بننے کے بعد سے مذہب اور سیاست کو بالکل علاحدہ رکھا ہے اور سیکولر طاقتوں کو یہ بات پسند نہیں کہ عبد اللہ گُل، جن کی اہلیہ سر پر حجاب پہنتی ہیں، منصب صدارت پر فائز ہوں۔ عبد اللہ گل کی اہلیہ پہلی باحجاب خاتون اول ہیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Abdullah-Gul — بنام: Abdullah Gul — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/gul-abdullah — بنام: Abdullah Gül — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Abdullah Gül — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000024336 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب https://www.workwithdata.com/person/abdullah-gul-1950 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 اکتوبر 2024
- ↑ http://www.assembly.coe.int/nw/xml/AssemblyList/MP-Details-EN.asp?MemberID=3031
- ↑ PACE member ID: http://www.assembly.coe.int/nw/xml/AssemblyList/MP-Details-EN.asp?MemberID=3031 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 اپریل 2022
- 1946ء کی پیدائشیں
- 29 اکتوبر کی پیدائشیں
- نشان عبد العزیز آل سعود یافتگان
- نشان پاکستان وصول کنندگان
- 1949ء کی پیدائشیں
- استنبول یونیورسٹی کے فضلا
- بقید حیات شخصیات
- ترک سنی مسلمان
- ترک صدور
- ترک وزرائے اعظم
- ترکیہ کے نائب وزرائے اعظم
- ترکیہ کے وزرائے خارجہ
- عرب نژاد ترک شخصیات
- قیصری کی شخصیات
- موجودہ قومی حکمران
- جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (ترکی) کے سیاست دان
- ترکیہ کی بائیسویں پارلیمنٹ کے ارکان
- ترکیہ کی تیئسویں پارلیمنٹ کے ارکان
- ترکیہ کی اکیسویں پارلیمنٹ کے ارکان
- ترکیہ کی بیسویں پارلیمنٹ کے ارکان
- یونیورسٹی آف ایگزیٹر کے فضلا