ستھانک واسی
ستھانک واسی (سنسکرت: स्थानकवासी) جین مت کے فرقہ شویتامبر کا ایک ذیلی فرقہ ہے، جس کی بنیاد ایک تاجر لاوا جی نے 1653ء میں رکھی تھی۔ اس فرقہ کا عقیدہ ہے کہ روح نراکار ہے لہذا کسی مجسمہ کی پوجا یا عبادت درست نہیں۔[1] یہ فرقہ دراصل پندرہویں صدی کے ایک جین مصلح لونک کی تعلیمات پر قائم فرقہ کی مزید اصلاح شدہ شکل ہے۔ تاہم کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ سفید کپڑے سے منہ ڈھانپنے اور مورتی پوجا کو ممنوع قرار دینے والے ستھانک واسی آغاز یعنی مہاویر کے دور سے ہی رہے ہیں، بلکہ درحقیقت اس سے پہلے سے ۔
ستھانک واسی فرقہ شویتامبر کے بائیسویں آگم (आगम) کو تسلیم کرتے ہیں، جو شویتامبر تیراپنتھ تحریک کے ساتھ فطری موازنہ اور مماثلت کی راہ دکھاتے ہیں۔
شویتامبر فرقہ سے تعلق رکھنے والے جین ستھانک واسی نہ ہوں تو اکثر مورتی پوجک فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں، جو شویتامبر کا سب سے بڑا ذیلی فرقہ سمجھا جاتا ہے۔
سنت
[ترمیم]ستھانک واسیوں کے سنت جو یتی کہلاتے ہیں، سفید لباس پہنتے ہیں اور سفید چوکور کپڑے منہا پٹی سے اپنے منہ کو ڈھانپتے ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے کیڑے یا فضا میں پیدا ہونے والے دیگر جاندار سانس کے ذریعہ کم سے کم اندر جائیں، جسے ستھانک واسی اہنسا کے مخالف سمجھتے ہیں۔ یہ سنت اس فرقہ کے پیروکاروں کے گھروں سے کھانا لے کر کھاتے ہیں اور کھانے کی کوئی بھی چیز اور پانی اگلے وقت حتی کہ رات بھر کے لیے بھی محفوظ کرکے نہیں رکھتے۔ ان کا ہر قسم کا کھانا محض سورج طلوع ہونے سے غروب ہونے تک رہتا ہے۔ سوائے مانسون کے چار مہینوں چترماس (चातुर्मास) کے یہ لوگ کسی جگہ زیادہ عرصہ تک نہیں ٹھہرتے۔
ان سنتوؤں کو ڈھونڈیا اور سادھومارگی بھی کہا جاتا ہے۔
مورتی پوجا کے علاوہ ان میں اور دیگر شویتامبر جینیوں میں زیادہ فرق نہیں ہوتا، اس لیے آج کل یہ لوگ اپنے آپ کو شویتامبر ستھانک واسی کہتے ہیں۔ البتہ ستھانک واسیوں اور مورتی پوجک شویتامبر جینیوں کے درمیان میں بعض مذہبی اعمال و رسومات کی ادائیگی میں فرق پایا جاتا ہے۔ ستھانک واسی کلی طور پر مورتی اور مجسمہ کی پوجا کے مخالف ہوتے ہیں، چنانچہ ان کی مندریں نہیں ہوتیں۔ محض ستھانک ہوتی ہیں جہاں وہ عبادت، روزے، تہوار وغیرہ مناتے ہیں اور ان کے جلسے منعقد ہوتے ہیں۔
مزید ستھانک واسی پیروکار شویتامبر کی بتیسویں آگم یا کتاب کو ہی مقدس مانتے ہیں۔ ان کی کوئی یاترا گاہ نہیں ہوتی اور نہ یہ مورتی پوجک جینیوں کے ساتھ کسی مذہبی تہوار میں شریک ہوتے ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Stevenson, S.: Heart of Jainism, p. 19