مندرجات کا رخ کریں

انقباض

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
برقی قلبی تخطیط کا ایک نمونہ ؛ QRS کے مقام پر دل کا انقباض شروع ہوتا ہے۔
دل کا ایک ترشہ ؛ جس میں اس میں موجود چار خانے واضح کیے گئے ہیں۔ تصویر میں دائیں جانب (گلابی) بائیاں اذین اور بائیاں بطین ہے جبکہ بائیں جانب (نیلا) دائیاں اذین اور دائیاں بطین دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ شکل بطینی انقباض (ventricular systole) کو ظاہر کرتی ہے جس میں خون (تیر کے نشانات) نچلے خانوں یعنی بطینات سے نکل کر خون کی نالیوں میں جا رہا ہے۔

چند اہم الفاظ

اذین
اذینات
بطین
بطینات
قبض
انقباض
قابض
مقبوضہ

atrium
atria
ventricle
ventricles
سکڑاؤ
قبض سے
قبض سے
قبض سے

اگر یہ آپ کا مطلوبہ صفحہ نہیں تو دیکھیے، انقباض ۔

انقباض (ststole / سسٹولی) اصل میں دل کی دھڑکن (beat) کا وہ لمحہ یا عرصہ ہوتا ہے کہ جب دل سکڑتا ہے اور اپنے اندر موجود خون کو جسم اور پھیپڑوں میں دھکیلتا ہے۔ انسانی دل کا جب ایک دور (cycle) مکمل ہوتا ہے تو اس دوران یہ انقباض کا عمل اس کے چاروں خانوں میں واقع ہوتا ہے، یعنی دائیں، بائیں دو بطینات (ventricles) اور دائیں، بائیں دو اذینات (atria) چاروں ہی سکڑتے یا انقباض کے عمل کا اظہار کرتے ہیں۔ بطینات کے انقباض کو بطینی انقباض (ventricular systole) اور اذینات کے انقباض کو اذینی انقباض (atrial systole) کہا جاتا ہے۔