ارشد ندیم
ارشد ندیم (پیدائش 2 جنوری 1997ء) ایک نیزہ پھینکنے والا پاکستانی کھلاڑی ہے۔[1] وہ 2024ء کے گرمائی اولمپکس میں 92.97 میٹر کے اولمپک ریکارڈ تھرو کے ساتھ مردوں کے جیولن تھرو میں موجودہ اولمپک چیمپئن ہے۔ ارشد ندیم کی جانب سے پھینکی جانے والی92 عشاریہ 97 میٹر کی طویل ترین تھرو 118 سالوں میں اولمپکس گیمز کے جیولن تھرو فائنل میں پھینکی جانے والی طویل ترین تھرو ہے[4]۔وہ دو بار کا اولمپیئن ہے[5] اور اولمپک کھیلوں اور عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں کسی بھی ٹریک اینڈ فیلڈ ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والا پہلا پاکستانی ہے۔[6][7]
2022ء کے دولت مشترکہ کھیلوں میں، اس نے 90.18 میٹر کی تھرو کے ساتھ ایک نیا قومی اور دولت مشترکہ کھیل کا ریکارڈ بنایا اور 90 میٹر کے نشان کا تھرو کرنے والے جنوبی ایشیا کے پہلے ایتھلیٹ بن گئے۔[8] 2023ء میں، وہ عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیت کر تمغہ جیتنے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی بن گئے۔[9] وہ گھریلو مقابلے میں واپڈا کی نمائندگی کرتے ہیں۔
حالات زندگی
[ترمیم]ارشد ندیم پاکستان کے صوبہ پنجاب میں میاں چنوں کے ایک پنجابی گھرانے میں پیدا ہوئے۔[10] وہ آٹھ بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہے۔[10] ارشد اپنے ابتدائی تعلیمی سالوں سے ہی ایک غیر معمولی ورسٹائل ایتھلیٹ تھا۔ اگرچہ اس نے اپنے اسکول میں پیش کردہ تمام کھیلوں کرکٹ، بیڈمنٹن، فٹ بال اور ایتھلیٹکس میں حصہ لیا لیکن اس کا جنون کرکٹ تھا اور جلد ہی اس نے خود کو ضلعی سطح کے ٹیپ بال ٹورنامنٹس میں کھیلتے ہوئے پایا۔[11] اسکول میں ساتویں جماعت میں داخل ہونے کے بعد، ارشد نے ایتھلیٹکس مقابلے کے دوران رشید احمد ساقی کی نظر پکڑ لی۔ ساقی کی ڈویژن میں کھیلوں کے لوگوں کو ترقی دینے کی تاریخ تھی اور اس کے فوراً بعد ارشد کو اپنے ونگ میں لے لیا۔[12][13]
جیولین تھرو پر اکتفا کرنے سے پہلے ارشد نے شاٹ پٹ اور ڈسکس تھرو کا بھی تعاقب کیا۔ لگاتار پنجاب یوتھ تہواروں میں جیولین تھرو میں گولڈ میڈل اور ایک انٹر بورڈ مشاورت نے انہیں قومی اسٹیج تک پہنچایا، جس میں پاکستان آرمی، ایئر فورس اور واپڈا کے ایتھلیٹکس سیکشنز سمیت تمام سرکردہ ڈومیسٹک ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی جانب سے پیشکشیں آئیں۔ یہ ان کے والد محمد اشرف ہی تھے جنھوں نے انھیں برچھی پھینکنے کے کھیل کو شروع کرنے پر آمادہ کیا۔ وہ درحقیقت کل وقتی کرکٹ کھلاڑی بننے کی خواہش اور تقدیر رکھتا تھا لیکن اس نے اپنا ذہن بدل لیا اور اپنی توجہ ایتھلیٹکس پر مرکوز کر دی کیونکہ اس نے پہلی بار 2015ء میں جیولن اٹھایا، جیسا کہ ندیم نے خود تسلیم کیا کہ یہ زندگی کو بدلنے والا بہترین فیصلہ تھا جو اس کے ساتھ ہوا تھا۔[14]
پیشہ ورانہ زندگی
[ترمیم]ارشد ندیم نے 2015ء میں جیولن مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا۔ 2016ء میں انھیں عالمی ایتھلیٹکس کی جانب سے اسکالرشپ ملی، جس کی وجہ سے وہ ماریشس میں آئی اے اے ایف ہائی پرفارمنس ٹریننگ سینٹر میں تربیت حاصل کرنے کے اہل ہو گئے۔
فروری 2016ء میں، ندیم نے گوہاٹی، بھارت میں ہونے والے جنوبی ایشیا کھیلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا، جس نے قومی ریکارڈ قائم کیا اور 78.33 میٹر کا ان کا ذاتی بہترین ریکارڈ ہے۔ دوحہ، قطر میں 2019ء کی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں واحد پاکستانی کھلاڑی کے طور پر،[15] ندیم نے 81.52 میٹر کا نیا ذاتی اور قومی ریکارڈ حاصل کیا۔[16] نومبر 2019ء میں، ندیم نے ایک بار پھر قومی ریکارڈ توڑ دیا جب اس نے پشاور میں 33 ویں نیشنل گیمز میں واپڈا کے لیے 83.65 میٹر تھرو کا طلائی تمغہ جیتا۔[17] دسمبر 2019ء میں، اس نے نیپال میں 13ویں ساؤتھ ایشین گیمز میں 86.29 میٹر گیمز ریکارڈ تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا۔[18]
ندیم نے 2020ء کے گرمائی اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اولمپکس میں اپنے کرئیر کا آغاز کیا، جو 2021ء میں منعقد ہوئے تھے۔ ایسا کرتے ہوئے، وہ اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والے پہلے پاکستانی ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹ بن گئے۔[19][20] 4 اگست 2021ء کو، اس نے 2020ء ٹوکیو اولمپکس کے مردوں کے جیولن تھرو ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ وہ کسی بھی اولمپک ٹریک اینڈ فیلڈ ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ وہ مردوں کے جیولین تھرو میں 84.62 میٹر کے تھرو کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے۔[21][22]
مارچ 2022ء سے عالمی چیمپئن شپ کے آغاز تک، ندیم نے کوچ ٹرسیئس لیبنبرگ کی نگرانی میں جنوبی افریقا میں تربیت حاصل کی۔[23] تربیت کا اہتمام ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان (اے ایف پی) نے کیا تھا۔ جولائی 2022ء میں، ندیم نے یوجین، اوریگون، یو ایس میں 2022ء کی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پاکستان کے واحد نمائندے کے طور پر شرکت کی۔ وہ فائنل میں 86.16 میٹر کے تھرو کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے۔[24]
7 اگست 2022ء کو، اس نے 2022ء کے دولت مشترکہ کھیلوں میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا تھا۔ زخمی ہونے کے باوجود، ندیم نے اپنی پانچویں کوشش میں 90.18 میٹر کی تھرو کے ساتھ کھیل کا ریکارڈ قائم کیا، عالمی چیمپئن اینڈرسن پیٹرز کے 88.64 میٹر کو پیچھے چھوڑتے ہوئے، 90 میٹر کا نشان عبور کرنے والے پہلے جنوبی ایشیائی بن گئے۔ یہ 1962ء کے بعد دولت مشترکہ کھیلوں میں ایتھلیٹکس میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل تھا۔
پانچ دن بعد 12 اگست کو، اس نے 2021ء کے اسلامی یکجہتی کھیلوں میں پاکستان کے لیے ایک اور گولڈ میڈل جیتا۔ اس نے 88.55 میٹر کی تھرو کے ساتھ گیمز کا ریکارڈ توڑا۔ نومبر 2022ء میں، ندیم نے لاہور میں ہونے والی 50 ویں قومی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 81.21 میٹر کے ساتھ جیولن تھرو میں طلائی تمغہ جیتا۔
ندیم نے بوداپست میں 2023ء کی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 87.82 میٹر کے تھرو کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ یہ عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پاکستان کا پہلا تمغہ تھا۔ اس نے ایونٹ کے دوران 2024ء کے گرمائی اولمپکس کے لیے بھی کوالیفائی کیا۔
2024ء پیرس اولمپکس: گولڈ میڈل اور اولمپک ریکارڈ
[ترمیم]پیرس میں 2024ء کے گرمائی اولمپکس میں، ندیم نے اولمپکس کی تاریخ میں کسی بھی ٹریک اینڈ فیلڈ ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے اور اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے پاکستانی بن کر تاریخ رقم کی، مردوں کے جیولن تھرو فائنل میں 92.97 میٹر کا ریکارڈ بنایا۔ پچھلا اولمپک ریکارڈ نارویجن اینڈریاس تھورکلڈسن تھا، جس نے 2008ء کے بیجنگ اولمپکس میں 90.57 میٹر تھرو کیا تھا۔
بین الاقوامی مقابلے
[ترمیم]سال | مقابلہ | میدان | درجہ | موقع | وضاحت |
---|---|---|---|---|---|
نمائندگی پاکستان | |||||
2016 | جنوب ایشیائی کھیل | گوہاٹی، بھارت | نیزہ پھینکنا | 78.33 میٹر | |
ایشیائی جونئیر ایتھلیٹکس چمپئین شپ | ہو چی من شہر | نیزہ پھینکنا | 73.40 میٹر | ||
عالمی انڈر20 چمپئین شپ | بائدگوسزسز | 30(کیو) | نیزہ پھینکنا | 67.17 میٹر | |
2017 | اسلامی یکجہتی کھیل | باکو آذربائیجان | نیزہ پھینکنا | 76.33 میٹر | |
ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئین شپ | بھوبنیشور، بھارت | 7 | نیزہ پھینکنا | 78.00 میٹر | |
2018 | دولت مشترکہ کھیل | گولڈ کوسٹ، آسٹریلیا | 8 | نیزہ پھینکنا | 76.02 میٹر |
ایشیائی کھیل | جکارتا، انڈونیشیا | نیزہ پھینکنا | 80.75 میٹر | ||
2019 | ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئین شپ | دوحہ، قطر | 6 | نیزہ پھینکنا | 78.55 میٹر |
عالمی ایتھلیٹکس چمپئین شپ | دوحہ، قطر | 16(کیو) | نیزہ پھینکنا | 81.52 میٹر این آر | |
جنوب ایشیائی کھیل | کٹھمنڈو، نیپال | نیزہ پھینکنا | 86.29 میٹر جی آر | ||
2021 | امام رضا کپ | مشہد، ایران | نیزہ پھینکنا | 86.38 میٹر | |
اولمپک گیمز | ٹوکیو، جاپان | 5 | نیزہ پھینکنا | 84.62 میٹر | |
2022 | ورلڈ چیمپئن شپ | یوجین، اوریگون | 5 | نیزہ پھینکنا | 86.16 میٹر |
دولت مشترکہ | برمنگھم، انگلستان | نیزہ پھینکنا | 90.18 میٹر جی آر این آر | ||
اسلامی یکجہتی کھیل | قونیہ | نیزہ پھینکنا | 88.55 میٹر جی آر | ||
2023 | عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ، 2023ء | بوداپست, ہنگری | نیزہ پھینکنا | 87.82 میٹر SB | |
2024 | اولمپک کھیل | پیرس, فرانس | نیزہ پھینکنا | 92.97 میٹر ا ر |
- این آر-قومی ریکارڈ
- جی آر-گیمز ریکارڈ
- کیو−کوالیفکیشن راؤنڈ
سال کے لحاظ سے بہترین کارکردگی
[ترمیم]سال | کارکردگی | مقام | تاریخ[25] |
---|---|---|---|
2015 | 70.46 میٹر | اسلام آباد، پاکستان | 3 اپریل |
2016 | 78.33 میٹر | گوہاٹی، بھارت | 10 فروری |
2017 | 78 میٹر | بھونیشور، بھارت | 9 جولائی |
2018 | 80.75 میٹر | جکارتا، انڈونیشیا | 27 اگست |
2019 | 86.29 میٹر | کھٹمنڈو، نیپال | 7 دسمبر |
2021 | 86.38 میٹر | مشہد، ایران | 12 اپریل |
2022 | 90.18 میٹر | برمنگھم، انگلستان | 7 اگست |
2023 | 87.82 میٹر | بوداپست، ہنگری | 27 اگست |
2024 | 92.97 میٹر | پیرس، فرانس | 8 اگست |
ایوارڈ اور پہچان
[ترمیم]انعامات
[ترمیم]ٹوکیو سمر اولمپکس 2020 میں فائنل میڈل راؤنڈ میں 5ویں پوزیشن حاصل کرنے کے لیے:-
- روپیہ 75 لاکھ (US$70,000) پاکستان سپورٹس بورڈ سے۔
- روپیہ 50 لاکھ (US$47,000) پنجاب اسپورٹس بورڈ سے۔
- روپیہ 25 لاکھ (US$23,000) واپڈا کی جانب سے ۔[26]
- روپیہ 20 لاکھ (US$19,000) وزیراعلیٰ پنجاب سے۔
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) صدر پاکستان سے۔
اولمپک ایسوسی ایشن پنجاب کی جانب سے
[ترمیم]- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400)۔[27]
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) حکومت پنجاب محکمہ توانائی سے۔
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) ضلع لاہور حکومت سے۔
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) وقار ذکا پاکستانی کرپٹو انٹرپرینیور سے۔
- روپیہ 5 لاکھ (US$4,700) ہاوڈی اسلام آباد سے۔
- روپیہ 3 لاکھ (US$2,800) چیزیس کمپنی پاکستان سے۔
دولت مشترکہ کھیل 2022ء برمنگھم میں طلائی تمغا جیتنے کے بعد:
- روپیہ 50 لاکھ (US$47,000) پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے[28]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ "World Athletics Profile"۔ 14 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2022
- ↑ Abid Hussain (4 August 2024)۔ "Meet Pakistan's Olympic javelin thrower"۔ الجزیرہ میڈیا نیٹورک۔
[...] the broad-chested, 1.92m-tall (6ft-3-inch-tall) athlete [...]
- ↑ "Men's Javelin Throw World Rankings"۔ 23 جولائی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2024
- ↑ "ارشد ندیم کا اولمپکس میں ریکارڈ"
- ↑ Abid Hussain۔ "'I compete against myself': Meet Pakistan's Olympic javelin thrower"۔ Al Jazeera (بزبان انگریزی)۔ 08 اگست 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اگست 2024
- ↑ "Arshad Nadeem — from Mian Channu to Pakistan's hope for Olympic glory"۔ dawn.com (بزبان انگریزی)۔ 7 August 2021۔ 07 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2021
- ↑ "World Athletics Championships: Arshad makes history, qualifies for final"۔ Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 22 July 2022۔ 22 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2022
- ↑ The Bridge Desk (8 August 2022)۔ "Watch: Arshad Nadeem becomes first South Asian to breach 90m mark"۔ thebridge.in (بزبان انگریزی)۔ 08 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2022
- ↑ "Arhsad Nadeem becomes first Pakistani to win silver medal at World Athletics Championship"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ 27 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ^ ا ب "I didn't want him to be a mason like me, says Arshad Nadeem's father after son's 90.18 m javelin CWG gold medal"۔ Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 9 August 2022۔ 14 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2022
- ↑ "Athletics – Nadeem Arshad"۔ Tokyo 2020 Olympics (بزبان انگریزی)۔ Tokyo Organising Committee of the Olympic and Paralympic Games۔ 04 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2021
- ↑ Taha Goheer (19 July 2020)۔ "ATHLETICS: THE SPEAR OF HOPE"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 27 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2021
- ↑ "Arshad Nadeem: Son Of Construction Worker, Who Struggled To Buy Food, Is Now Pakistan's Olympic Hero"۔ NDTV
- ↑ Samra Zulfaqar, Sophia Saifi (2024-08-09)۔ "Pakistan celebrates its first Olympic medal in decades as javelin hero breaks Games record"۔ CNN (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2024
- ↑ "Only one Pakistani athlete to compete in Doha"۔ Dawn۔ 17 September 2019۔ 06 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2019
- ↑ "Javelin Throw Series Result | IAAF World Athletics Championships, DOHA 2019 | iaaf.org"۔ www.iaaf.org۔ 07 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2019
- ↑ "Arshad Nadeem, Maria Maratab set new national records"۔ The News International۔ 15 November 2019۔ 08 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2019
- ↑ "South Asian Games: Pakistan add four gold medals, takes tally to 24"۔ Geo News۔ 7 December 2019۔ 08 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2019
- ↑ "Hometown celebrates Arshad's qualification"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 4 August 2021۔ 08 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2021
- ↑ "Pakistani athletes Arshad Nadeem, Najma Parveen off to Tokyo for Olympics 2020"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ 07 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2021
- ↑ "Tokyo Olympics: Pakistan's Arshad Nadeem misses out on medal but wins nation over"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ 07 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2021
- ↑ "Javelin throw at Tokyo Olympics: Arshad Nadeem misses out on medal, finishes 5th"۔ dawn.com (بزبان انگریزی)۔ 7 August 2021۔ 07 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2021
- ↑ "Arshad Nadeem satisfied with training in South Africa"۔ The News International (بزبان انگریزی)۔ 27 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2023
- ↑ "Arshad Nadeem finishes fifth in World Championships javelin final"۔ Business Recorder (بزبان انگریزی)۔ 24 July 2022۔ 24 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2022
- ↑ ارشد ندیم ورلڈ ایتھلیٹکس پروفائل. تاریخ؛ 10 فروری 2022.
- ↑ "واپڈا نے اپنے کھلاڑیوں کا اعزاز ارشد ندیم، طلحہ طالب کے لیے 2.5 ملین روپے کے نقد انعامات"۔ www.app.com.pk/ (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2021
- ↑ "ایک ملین نقد انعام کا اعلان ارشد ندیم کے لیے"۔ www.bolnews.com (بزبان انگریزی)۔ 8 اگست 2021۔ 16 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2021
- ↑ https://a-sports.tv/psb-announces-rs5m-cash-award-for-arshad-after-historic-gold-in-cwg/
- اعزازات و انعامات سانچے
- 1997ء کی پیدائشیں
- اکیسویں صدی کے مسلمان
- ایشیائی کھیل 2018ء میں تمغا یافتگان
- ایشیائی کھیلوں میں پاکستانی کانسی تمغا یافتگان
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کے مسلمان
- پاکستان کے اولمپک ایتھلیٹ
- پاکستانی مسلم شخصیات
- جنوب ایشیائی کھیلوں میں پاکستانی کانسی تمغا یافتگان
- جنوب ایشیائی کھیلوں میں پاکستانی طلائی تمغا یافتگان
- خانیوال کے کھلاڑی
- دولت مشترکہ کھیلوں میں شریک پاکستانی کھلاڑی
- دولت مشترکہ کھیل کے پاکستان کے طلائی تمغا یافتگان
- اکیسویں صدی کی پاکستانی شخصیات
- 2024ء گرمائی اولمپکس میں تمغا یافتگان
- پاکستانی مرد جیولین تھروئر