”کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادیں، رکاوٹیں اور آئندہ کا لائحہ عمل“کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

جمعہ 10 جنوری 2025 18:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2025ء) جموں وکشمیرلبریشن سیل لا ءفیئرونگ اورپنجاب یونیورسٹی کے شعبہ کشمیریات کے تعاون سے اورینٹل کالج اولڈ کیمپس لاہور میں کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے حوالے سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ”کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادیں، رکاوٹیں اور آئندہ کا لائحہ عمل“کے عنوان سے سیمینار کی مہمان خصوصی آزاد کشمیر کی وزیر امتیازنسیم تھیں۔

سیمینارمیں مختلف سیاسی،سماجی، مذہبی جماعتوں کے نمائندگان، لاہور میں مقیم کشمیری کمیونٹی، سول سوسائٹی، وکلا اورطلبہ کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔ سیمینار سے ڈین فیکلٹی آف اورینٹل کالج ڈاکٹرمحمدکامران ، سیکرٹری جموں وکشمیرلبریشن سیل مرزا وجاہت رشید بیگ، چیئرمین شعبہ کشمیریات پنجاب یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر خواجہ زاہدعزیز،ڈائریکٹرکشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹرراجہ سجاد خان،پروفیسرشعبہ کشمیریات ڈاکٹرسرداراصغر اقبال اوردیگر مقررین نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں امتیا زنسیم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل پاکستان کے شاندار اور روشن مستقبل کے لیے بے حد ضروری ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور جو اس وقت دشمن کے قبضے میں ہے، کشمیر کی آزادی تک معاشی ترقی ممکن نہیں۔انہوں نے کہاکہ جامعات کو چاہیے کہ وہ کشمیرچیئرقائم کرتے ہوئے طلبا کو مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کے مختلف پہلوؤں پر ریسرچ اور تحقیقی بنیادوں پر بھارتی پروپیگنڈے اور بیانیے کا توڑ کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ بتایا جانا چاہیے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ کیوں ہے اور یہ کہ بھارت نے کن غیرآئینی، غیرقانونی اور غیراخلاقی عوامل کی بنیاد پر کشمیر پر قبضہ کررکھا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹرکامران، مرزاوجاہت رشید، ڈاکٹرراجہ سجاد خان اوردیگر مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر جوہری طاقتوں کے درمیان ایک تنازعہ ہے جسے صرف استصواب رائے کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ معاشی طور پر مضبوط پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ نوجوان نسل، طلبا وطالبات کو ریاست جموں وکشمیرکی پاکستان کے لیے دفاعی و جغرافیائی اہمیت وحیثیت کے بارے میں آگاہ کیاجانا چاہیے۔