حکومت تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہے، شرجیل انعام میمن

جمعرات 9 جنوری 2025 23:16

حکومت تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہے، شرجیل انعام میمن
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2025ء)سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تاجروں، صنعتکاروں سمیت تمام کاروباری افراد کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، ملکی معیشت میں بڑا حصہ تاجروں اور صنعتکاروں کا ہوتا ہے، تاجر اور صنعتکار سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، صنعتوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملتا ہے، سب سے زیادہ سہولیات تاجر برداری کو دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی معیشت میں بہتری کے ساتھ روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

کراچی میں کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کی جانب سے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کے اعزاز میں ظہرانے کے موقع پر بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہے، حکومت کی جانب سے نجی کاروباری افراد کو بھی کھلی پیشکش کی ہے کہ اپنے صنعتی زونز قائم کریں تاکہ ملکی معیشت کو سہارا ملے، زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہو اور روزگار کے مواقع میسر آئیں۔

(جاری ہے)

تاجروں کے مسائل کے حوالے سے صدر آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کروں گا انہوں نے کہا کہ دھابیجی اسیشل اکنامک زون تاجروں کے سنہری موقع ہے، اس پر کوئی امپورٹ ڈیوٹی نہیں اور دس سالہ ٹیکس استثنا ہے اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون سی پیک سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے تاجروں اور صنعتکاروں کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے دو دن بعد شروع ہونے جا رہا ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری افتتاح کریں گے، ملیر ایکسپریس وے، کراچی خواہ پورے پاکستان کے لئے بہت بڑا اور جدید ترین تحفہ ہے، یہ ایکسپریس وے صنعتکاروں کی رسائی کو آسان بنانے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی کے بورڈ اجلاس میں کاٹی کے ایک نمانندے کو خصوصی طور پر مدعو کریں گے ، کوشش ہے کہ جام صادق برج کا کام آٹھ ماہ کے اندر مکمل کر لیا جائے، اس وقت بھی کراچی میں حکومت سندھ کی جانب سے سبسڈی پر ٹرانسپورٹ چلا رہے ہیں، پاکستان میں پہلی بار ای وی بسز اور خواتین کے کئے مخصوص حکومت سندھ نے متعارف کروائیں، یلو لائن بی آر ٹی ڈیزل ہائبرڈ بسوں پر مشتمل تھی، ہم یلو لائن بی آر ٹی میں ای وی بسیں لانا چاہتے ہیں ، بہت جلد ہم ای وی ٹیکسیز بھی متعارف کروانے جارہے ہیں۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ریڈ لائن بی آر ٹی میں حکومت کی وجہ سے کوئی تاخیر نہیں، یوٹیلٹیز کی منتقلی کی وجہ سے کام میں تاخیر ہوئی، کراچی شہر کے لئے ہم اس سال ڈبل ڈیکر بسیں لا رہے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ شاہراہ فیصل پر اس سال ڈبل ڈیکر بسیں چلا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن امان کی صورتحال بہت بہتر ہے، لیکن ایشوز ہیں ، پہلے دس دس روز ہڑتالیں ہوتی تھیں، کام بند ہوتا تھا اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اب ایسی صورتحال نہیں، اب ہمارا ملک سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ہے ، اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے بھی کراچی کی صورتحال دنیا کے دوسرے شہروں سے بہت بہتر ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں حکومت سندھ کے سیس 190 ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں، ہم نے مختلف قانونی ماہرین کو آن بورڈ لیا ہوا ہے تاکہ وہ پیسے جلد از جلد حکومت سندھ کو مل سکیں اور یہ رقم انفرا اسٹرکچر پر خرچ کی جا سکے، کچھ معاملات میں ہم سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی بہت بڑا مسئلہ ہے، پانی کے مسائل کے حل کے لئے کے فور اور حب کینال منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، حکومت سندھ کی جانب سے سالڈ ویسٹ کو اربوں روپے کچرا اٹھانے کے لئے دیئے جارہے ہیں، حیدرآباد اور لاڑکانہ میں لوگوں کے دروازے بجا کر کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صحت کے شعبے میں حکومت سندھ چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کے ویڑن کے مطابق کام کر رہی ہے، این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی، گمبٹ ہسپتال اس کی بہترین مثال ہیں، این آئی سی وی ڈی کے درجنوں یونٹس کا کر رہے ہیں ، گمبٹ میں جگر اور پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کیا جا رہا ہے، حکومت سندھ کی جانب سے سائبر نائف کی سہولت بھی عوام کے لئے شروع کی گئی ہے، دنیا کے صرف 11 ملکوں میں سائبر نائف سے علاج ہوتا ہے، جس پر پچاس لاکھ ڈالر سے ایک کروڑ ڈالر تک خرچہ آتا ہے، سندھ میں علاج کی یہ سہولت مفت دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان فٹ گاڑیوں کے حوالے سے حکومت سندھ کی جانب سے اقدامات کئے جا رہے ہیں، گاڑیوں کی انسپیکیشن کرنے جارہے ہیں، بہت زیادہ مخالفتوں اور مزاحمتوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، اب کوئی جو بھی گاڑی فٹ نہیں ہوگی وہ سڑکوں پر نہیں آئے گی اس سلسلے میں حکومت سندھ اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ ٹریفک کے نظام کے حوالے سے بھی سختی کرنی پڑے گی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کے صدر جنید نقی نے سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کے حوالے سے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کو آگہی دی اور کہا کہ ہیوی ٹریفک کی وجہ سے حادثات رونما ہوتے ہیں اس سلسلے میں قانون پر سختی سے عمل اور موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا 12 ہزار ایکڑ پر محیط ہے، گزشتہ 12 سالوں ساڑھے 12ہز ایکڑ پر پاکستان کا یہ سب سے بڑا انڈسٹریل ایریا بن گیا ہے، ایکسپورٹ بڑھ گئی ہے، لیدر ایکسپورٹ کا بہت بڑا کنٹریبیوشن کورنگی سے جاتا ہے، پورے ملک کا جو تقریبا 60 سے 70 فیصد جو تیل ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی صورت میں وہ یہاں ریفائن ہوتا ہے، کورنگی انڈسٹری میں 15 لاکھ لوگ کام کرنے آتے ہیں۔

کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدر زاہد سعید نے کہا کہ پورے کراچی سے لوگ یہاں کام کرنے آتے ہیں، سندھ میں نئے انڈسٹریل بننے چاہیے تاکہ لوگوں کو مزید روزگار ملے، ماضی میں انڈسٹریل زون بنائے گئے جس کی وجہ سے لوگوں کو روزگار ملا۔ پاکستان اسٹیل ملز کے مکمل رقبے کو فروخت نہ کیا جائے بلکہ اس کے کچھ حصے پر انڈسٹریل پارک بنایا جائے۔ اس سے قبل سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے تاجروں اور صنعتکاروں نے کاٹی رہنماؤں ایس ایم تنویر، جنید نقی، سید جوہر علی قندہاری کی سربراہی میں ملاقات کی اور مسائل سے آگاہ کیا۔ تاجروں اور صنعتکاروں محکمہ ٹرانسپورٹ منصوبوں کو کراچی کے لئے گیم چینجر قرار دے دیا۔#