پنجاب میں مائینز و منرلز ٹھیکوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت، قومی اثاثہ کی نگرانی اور ریونیو میں اضافہ کیلئے مدد فراہم کرینگے، چنیوٹ میں300 ارب سے زائد مالیت کے 261 ملین ٹن آئرن اور ذخائر دریافت ہوئے : ڈی جی نیب امجد مجید اولکھ

بدھ 8 جنوری 2025 21:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2025ء) قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہورکے ڈائریکٹرجنرل امجد مجید اولکھ کی سربراہی میں پنجاب مائینزاینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے افسران کی نیب لاہور میں بریفنگ ہوئی جس میں نیب کےسینئر ڈائریکٹرزاور آگاہی و تدارک ونگ کے افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری مائینز پرویز اقبال کی سربراہی میں ڈی جی مائینز، پنجاب راجا منصور اور ایم ڈی پنجمن (PUNJMIN)زبیر کھرل و دیگر افسران پر مشتمل وفد نے تفصیلی بریفنگ دی جس میں ادارہ کے ویژن، استعداد کار، چیلنجز اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

بریفنگ سےخطاب کرتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ پنجاب میں مائینز و منرلز کے اربوں روپے مالیت کےٹھیکوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت، قومی اثاثہ کی نگرانی اورحکومتی خزانہ کو زیادہ سے زیادہ ریونیو کی فراہمی چاہتے ہیں جسکے لئے سفارشات طلب کی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈی جی نیب کیجانب سے چیئرمین نیب کے ویژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا کہ نیب بزنس کمیونٹی کو سہولت اور قومی اداروں میں شفافیت کیلئے بھرپور مدد فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ نیب چاہتا ہےکہ باہمی اشتراک سے پنجاب مائینز و منرل ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار کو مستحکم کیا جائے تاکہ پنک سالٹ اور Iron Ore کے مائیننگ رائیٹس کی مشترکہ نگرانی سے قومی خزانہ کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے۔سیکرٹری مائینز و منرلز ڈیپارٹمنٹ پرویز اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چنیوٹ اور راجوہ کے علاقہ جات میں 261 ملین ٹن آئرن اوور کے زخائر دریافت ہوئے ہیں۔

2027میں مذکورہ سائیٹ پر سٹیل مل لگانے جا رہے ہیں جس کیلئے سٹڈی جاری ہے جبکہ گذشتہ سال مائینز ڈیپارٹمنٹ ،پنجاب نے لائسنسنگ سے ساڑھے 14 ارب کا ریونیو صوبائی حکومت کو فراہم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیولوجیکل سروے کے مطابق پنجاب میں 300 ارب سے زائد مالیت کی معدنیات کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس سے حکومت پنجاب کو عنقریب 16 سے 17 ارب بطور رائیلٹی وصول ہونے کا امکان ہے۔

سیکرٹری مائینز و منرلز ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مائینز ڈیپارٹمنٹ کے 7 سے 8 ارب مالیت کے کیسز معزز عدالتوں میں زیرالتوا ہیں جس پر سنجیدگی سے پیش رفت کی جارہی ہے۔بریفنگ کے دوران ڈی جی نیب لاہور نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی مائیننگ کے تدارک اور سائیٹس کی مستقل نگرانی کیلئے سیٹیلائٹ مانیٹرنگ کا استعمال کیا جانا چاہیئے۔

سائنس وٹیکنالوجی کے دور میں انسانی وسائل پر انحصار کرنے کے بجائے جدید ٹیکنالوجی اپنانے پر غور کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں لائیو سیٹلائیٹ مانیٹرنگ کیلئے سپارکو (SUPARCO) کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جانا چاہیئے۔ اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور نے یقین دہانی کروائی کہ پنجاب مائینز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کو بہتر لائسنسنگ اور پرائیوٹ فرمز کو مزید سہولیات فراہم کرنے میں نیب کیجانب سے معاونت فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں پنک سالٹ کی ویلیو ایڈیشن کےذریعےحکومتِ پنجاب کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا جس کیلئے محکمہ مائینز کی شراکت سے لائحہ عمل تشکیل دینے پر زور دیا گیا ہے۔