سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دیدی

فیملی کورٹس ترمیمی بل 2024کا جائزہ ،کمیٹی نے بل پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، 15 دنوں میں رپورٹ طلب کرلی

بدھ 8 جنوری 2025 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2025ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دیدی ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا چیئرمین سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں آئینی ترمیمی بل کے حوالے سے بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ سینیٹر ضمیر حسین نے کہاکہ ہم نے تجویز کیا ہے کہ بلوچستان میں نشستیں65 سے 80 کی جائیں۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ بڑھانی ہیں تو قومی اسمبلی میں سیٹیں بڑھائیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ رپورٹ میں یہ نہیں ہے کہ خواتین کی نشستیں کتنی ہوں گی اور اقلیتوں کی کتنی ہوں گی۔کمیٹی نے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔سینیٹر عون عباس بپی کی جانب سے پیش کردہ آئینی ترمیمی بل کاجائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر عون عباس نے کہاکہ پنجاب کا 40 فیصد حصہ ساؤتھ پنجاب میں رہتا ہے، ایک نیا صوبہ بننا چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ ساؤتھ پنجاب کو 46 ایم این ایز کی نشستیں دی جائیں،سینیٹ میں 23 سیٹیں بڑھائی جائیں گی۔ سینیٹر عون پبی نے کہاکہ صوبائی 95 سیٹیں ہوں گی، بل میں کیپیٹل ملتان لکھا ہے ہم بہاولپور بھی کرنے کو تیار ہیں۔سینیٹر حامد خان نے کہاکہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا پرانی ڈیمانڈ ہے، ہمیں ایک صوبہ بنانے کی ضرورت ہے،وہ ہے گلگت بلتستان، اس کو علیحدہ صوبہ بنانا مناسب ہوگا۔

حامد خان نے کہاکہ صوبے کی تعداد بڑھانے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس معاملے پر بحث ہونی چاہئے ، اس پر پبلک ڈیبیٹ ہونی چاہئے۔ سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ اس بل پر پہلے حکومت اپنی رائے دے دے۔سینیٹر علی ظفرنے کہاکہ اگر ایڈمنسٹریٹو ضرورت ہے تو صوبے بنائیں، ایڈمنسٹریٹو اور فنانشل دو کرائیٹیریا ہیں صوبے بنانے کے لئیاس معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔

عون عباس پبی نے کہاکہ ہماری حکومت میں اس کے سیکرٹریٹ بنائے گئے، بہاولپور اور ملتان کے ایشو کو ہم بہتر ہینڈل کرسکتے ہیں، ساؤتھ پنجاب کا سیکرٹریٹ آدھا مکمل ہے۔ کمیٹی نے بل پر وزارت قانون سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔اجلاس کے دور ان سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کا وفاقی وزیر قانون کی عدم موجودگی پر اعتراض اٹھایاگیا ۔ثمینہ ممتاز زہری کے آئینی ترمیمی بل کا جائزہ آئندہ کے لئے موخر کردیا گیا۔اجلاس میں فیملی کورٹس ترمیمی بل 2024کا جائزہ لیا گیا ۔کمیٹی نے بل پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، 15 دنوں میں رپورٹ طلب کرلی ۔