آرٹس کونسل کراچی،عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی کے ساتھ ایک ملاقات کے عنوان سے تقریب کا انعقاد

منگل 7 جنوری 2025 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2025ء)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور پاکستان فلم ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے مشترکہ تعاون سے عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی کے ساتھ ایک ملاقات کے عنوان سے تقریب کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیا گیا ، تقریب میںمعروف اداکار مصطفی قریشی ، جواد عمر شریف ، نیلو فر عباسی،شہنازرامزی ، وصی قریشی سمیت شوبز انڈسٹری سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی ، اس موقع پر عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی نے اپنی زندگی کے کامیاب سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے بی اے کیا پھر اس کے بعد چھوٹی سی دکان پر کام کرنا شروع کیا، میں جب پیرس گیا تب نہ ہی پیسے تھے ،نہ کپڑے تھے اور نہ گھر تھا ،دو ماہ میں میٹرو میں رہا اس کے بعد میں پیرس کے ایک بازار گیا جہاں سارے بڑے ڈیزائنر بیٹھتے تھے میں وہاں صفائی کے کام پر لگا اور وہی میں نے سیکھا ۔

(جاری ہے)

86کی دہائی میں میرے ڈیزائن ہٹ ہوگئے میں نے وہاں پر بلڈنگ خرید لی اور اس کا نام بھٹی پیرس رکھا ، 87 میں میرا ایک ڈیزائن ہٹ ہوا اور تب سے میں محمود بھٹی بنا ، پہلی بار 96 میں پاکستان آیااور پھر میں نے فیشن شو کروانا شروع کئے، کہنا آسان ہے زبان بہت ضروری ہے مجھے لوگ درزی کہتے تھے اور میں فخر کرتا تھا کہ میں درزی ہوں، پھر میں نے فیشن اسکول اور اسپتال بنوایا پھر وہی فیشن اسکول یونیورسٹی بن گئی ،اگر آپ لوگوں کو خوبصورت بناتے ہیں تو آپ کو بھی خوبصورت ہونا چاہیے جب آپ فیشن میں آتے ہیں تو آپ کو ہر چیز خود آنی چاہیے فیشن ڈیزائنر کو اپنے دماغ سے ڈیزائن کرنا چاہیے ،پاکستان تو بہت پیارا ملک ہے ،پاکستان میں ٹیلنٹ بہت ہے ،میری جنگ غریبوں کے لئے ہیں میرے بعد میری ساری جائیداد غریبوں کے لئے ہے ،ہم خالی آئے ہیں اور خالی جائے گے اللہ نے سب کو ایک جیسا بنایاہے جس دن ہم یہ سمجھ جائے گے تب ہی ہماری دنیا بھی اچھی ہوگی اور آخرت بھی اچھی ہوگی ،مجھے 8 ہلال امتیاز ملے ہیں مجھ پر تین فلمیں بنی ہیں اور جب میرا نام آتا ہے تو پہلے پاکستان لکھا ہوا آتا ہے انسان پاسپورٹ تو بدل سکتا ہے لیکن خون نہیں بدل سکتا،معروف اداکار مصطفی قریشی نے محمود بھٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دل محمود بھٹی کو خوش آمدیدکہہ رہے ہیں، محمود بھٹی نے خوشبوؤں والے ملک پیرس میں اپنا نام کمایا،پاکستان سے محمود بھٹی ننگے پاؤں گئے تھے ان کی ہمت ، ان کا حوصلہ اور پاکستان کی مٹی کی خوشبو ان کو سپورٹ کر رہی تھی۔

انہوں نے اس جگہ فیکڑی بنائی جہاں چاروں طرف یہودیوں کی فیکٹریاں ہیں۔پیرس میں اتنا مقام بنانے کے بعد پاکستان کو نہیں بھولے انہوں نے وہاں پاکستان سے لوگ بلا کر کام دیا انہوں نے پاکستان میں بہت جگہ انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے فرانس کی حکومت نے محمود بھٹی پر تین فلمیں بنائی ہیں ،میں محمود بھٹی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں میں ان سے یہی کہوں گا کہ دنیا کچھ بھی کہے پاکستان سے محبت ہمیشہ رہنی چاہیے ہمت ،طاقت اور حوصلہ اگر ہے تو ایک عام آدمی ساری دنیا پر راج کر سکتا ہے، جواد عمر شریف نے کہا کہ محمود بھٹی کی جو خدمات ہیں پاکستان کے لئے وہ نمایاںہیں ،وہ اپنے کام کے ماہر ہیں ، میرے والد سے محمود بھٹی کے بہت اچھے تعلقات تھے ،نیلوفر عباسی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اتنی بڑی شخصیت آج ہمارے بیچ موجود ہے ، مجھے ایسا لگتا ہے محمود صاحب کو ماڈلنگ کرنی چاہیے ، فیشن ڈیزائنر ایک کریٹر ہوتا ہے ، ڈیزائنر ہونا بہت مشکل اور بڑا کام ہے ۔

Û”