الیکشن کمیشن سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

سیف اللہ ابڑو کے پاس ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے درکار 20 سال سے زائد کا تجربہ موجود ،ملتان میٹرو بس سمیت دیگر منصوبے مکمل کئے،وکیل صفائی صرف پل یا سڑک بنانے سے کوئی ٹیکنوکریٹ نہیں بن سکتا، سیف اللہ ابڑو نے منصوبے بطور کنٹریکٹر مکمل کئے ، وہ قومی یا عالمی سطح پر کسی بھی قابل ذکر اعزاز کے حامل نہیں ،وکیل شکایت کنندہ

منگل 7 جنوری 2025 20:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2025ء)الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔منگل کو الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس پرچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔سیف اللہ ابڑو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل انجینئر ہیں ،1991ء میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2007ء تک سرکاری ملازمت بھی کرتے رہے۔

وکیل نے دعوی کیا کہ سیف اللہ ابڑو کے پاس ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے درکار 20 سال سے زائد کا تجربہ موجود ہے ،انہوں نے ملتان میٹرو بس سمیت دیگر منصوبے مکمل کئے۔انہوں نے 2007ء سے 2021ء تک اپنے منصوبوں کا سب سے زیادہ ٹیکس دیا اور ان کی ڈگریوں کی تصدیق ایچ ای سی بھی کرچکا ہے۔

(جاری ہے)

شکایت کنندہ شہادت اعوان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صرف پل یا سڑک بنانے سے کوئی ٹیکنوکریٹ نہیں بن سکتا، سیف اللہ ابڑو نے منصوبے بطور کنٹریکٹر مکمل کئے ، وہ قومی یا عالمی سطح پر کسی بھی قابل ذکر اعزاز کے حامل نہیں ہیں۔

ممبر سندھ نے شہادت اعوان سے استفسار کیا کہ انجینئرنگ کے میدان میں کامیابی کیا ہو سکتی ہی جس پر شکایت کنندہ نے کہا کہ اگر کوئی نئی ایجاد کی گئی ہو تو یہی کامیابی سمجھی جا سکتی ہے۔بعدازاں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کیخلاف کیس کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا۔