امریکا میں برفانی طوفان”بلیئر“ سے زندگی مفلوج‘6کروڑ سے زائد شہری متاثر

7ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ‘طوفان دارالحکومت واشنگٹن سمیت30ریاستوں کو لپیٹ میں لے سکتا ہے.امریکی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 6 جنوری 2025 15:07

امریکا میں برفانی طوفان”بلیئر“ سے زندگی مفلوج‘6کروڑ سے زائد شہری ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 جنوری ۔2025 )امریکا میں برفانی طوفان”بلیئر“ سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیااور ساڑھے 6 کروڑ سے زائد امریکی برفانی طوفان کی زد میں آگئے، سرکاری دفاتر اور سکول کو بند کردیا گیا ہے جبکہ لاکھوں امریکی بجلی سے محروم ہوگئے حکام نے7 ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست کنساس ،میسوری، کینٹکی، ورجینیا، ویسٹ ورجینیا، آرکنساس اور نیو جرسی طوفان سے متاثر ہیں جبکہ ریاست اوہائیو سمیت کئی ریاستیں جزوی طور پر متاثر ہوئی ہیں متاثرہ ریاستوں میں بجلی کی طویل بندش اور شدیدسردی کی وجہ سے انسانی جانیں خطرے میں ہیں اور جن علاقوں میں گرمائش کے لیے بجلی کے ہیٹنگ سسٹم کا متبادل موجود نہیں ہے وہاں مددپہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے.

سمندری طوفانوں کے بعد امریکا کی وفاقی امدادی ایجنسی”فیما“ایک بار پھر شدید تنقید کی زدمیں ہے برفانوی طوفان کی زدمیں آنے والی ریاستوں میں بجلی کی مرکزی سپلائی لائنوں کے ٹوٹنے سے موبائل فون اور مواصلات کے دیگر ذرائع بھی متاثرہوئے ہیں متاثرین کو ”فیما“اور ریاستی امدادی اداروں سے رابطوں میں مشکلات کا سامنا ہے دوسری جانب کئی ریاستوں میں خوراک کی قلت‘پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے‘لکڑی اور کوئلے کے استعمال پر ماحولیاتی اداروں کی جانب سے پابندیوں کی وجہ سے شہریوں کے پاس ”ہیٹنگ“کے متبادل ذرائع نہیں ہے .

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بے گھر افراد‘موبائل ہومزاور ٹریلرپارکوں میں رہنے والوں بزرگ شہریوں اور کم آمدنی والے وسائل کی کمی کی وجہ سے جنریٹریا توانائی کے دیگر مہنگے ذرائع استعمال کرنے سے قاصر ہیں برفانی طوفان سے متاثر ریاستوں میں صرف دوریاستیں قومی سطح پر اوسط درمیانی یا بہتر آمدنی والی ریاستوں کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ دیگر کا شمار غریب یا غیرترین ریاستوں میں ہوتا ہے جہاں فی گھرانہ اوسط سالانہ آمدن 30ہزار ڈالر سے بھی کم ہے ان میں دو ریاستیں کنساس اور میسوری برفانی طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جہاں شدید برف باری اور کم سے کم درجہ حرارت کا گزشتہ ایک دہائی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے.

متاثرریاستوں میں اتوار کی دوپہر سے اب تک 10 انچ تک برف پڑچکی ہے تاہم امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے وسط سے مشرقی ساحل تک تقریباً 30 امریکی ریاستوں میں صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ ہے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی اور فلاڈیلفیا سمیت کئی بڑے شہروں میں شدید برف باری کا خدشہ ہے. دوسری جانب امریکہ کی برفانی طوفان سے متاثرہ ریاستوں سے کئی حادثات کی بھی اطلاعات ہیں امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے وسط سے مشرقی ساحل تک تقریباً 30 امریکی ریاستوں میں صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید موسم’ ’قطبی بھنور“ کی وجہ سے ہے جو آرکٹک کے ارد گرد گردش کرنے والی سرد ہواﺅں کا علاقہ ہے اور وسطی امریکا میں سرد موسم لاتا ہے.

شدید سردی کی وجہ سے امریکا اور کینیڈا کے درمیان سب سے بڑی جھیل”لیک ایری“جم چکی ہے اسی طرح ریاست اوہائیو‘مشی گن‘الاناوئے سمیت کینیڈین سرحد کے ساتھ موجود ریاستوں میں موسم کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ قریبی ریاستوں میں سردہواﺅں اور برف باری کی وجہ سے موسم کی شدت میں اضافہ ہوا ہے طوفان ”بلیئر“ کے نتیجے میں ہزاروں پروازیں تاخیر کا شکار یا منسوخ ہوچکی ہیں جبکہ کئی بین الاریاستی اور قومی شاہرائیں شدید برفباری سے بند ہوگئی ہیں.

امریکی محکمہ موسمیات کے سینئر ماہر میتھیو کیپوچی کا کہنا ہے کہ کنساس شہر میں اس بار گزشتہ 32 سال کے دوران سب سے زیادہ برف باری ہو رہی ہے اب تک ایک فٹ (30 سے 40 سینٹی میٹر) سے زیادہ برف باری ہوچکی ہے اورمزید ایک فٹ تک برف باری ہو سکتی ہے میتھیو کیپوچی کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ طوفان آہستہ آہستہ مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن کنساس اور میسوری میں صورتحال سنگین ہے.

ان کا کہنا ہے کہ دریائے اوہائیو کے قریب کے کچھ علاقے ”اسکیٹنگ رنکس“ کی طرح ہیں خاص طور پر میسوری میں اس بارے میں تشویش پائی جاتی ہے کہ کتنے لوگ بجلی کھو چکے ہیں اور مزید کتنے بجلی سے محروم ہو جائیں گے کیوں کہ بجلی کی لائنوں کو نیچے کھینچنے کے لیے کافی برف پیدا ہو جائے گی آنے والے دنوں میں درجہ حرارت منفی 10 سے منفی 15 تک گرسکتا ہے سب سے خراب صورتحال ریاست کنساس میں ہے جہاں ہر کوئی محصور ہوکر رہ گیا ہے اس حوالے سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس اور مختلف ادارے ”پھنس“ کر رہ گئے اس لیے شہری گھروں سے باہر نہ نکلیں.

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے یہ طوفان معیشت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں شدید موسم بنیادی ڈھانچے جیسے سڑکوں، عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اس کے علاوہ، موسم سرما کے طوفان عام کاروباری سرگرمیوں میں بھی خلل ڈالتے ہیں بجلی کی بندش، سڑکوں کی بندش اور سفری تعطل کا مطلب ہے کہ کاروباری اداروں کو بند کرنا پڑتا ہے خدمات معطل کرنی پڑتی ہیں یا کم عملے کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے یہ سب بڑے نقصانات کا باعث بن سکتا ہے جیسا کہ حالیہ طوفانوں کے دوران دیکھا گیا ہے سرکاری اندازوں کے مطابق جنوری 2024 میں امریکا کے کئی حصوں میں شدید سردی کی لہر نے معیشت کو 3.6 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا.

اس سے ایک سال قبل فروری میں موسم سرما کے طوفان نے شمال مشرق کی کئی ریاستوں کو متاثر کیا تھا جس کے نتیجے میں دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو 1.8 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا دسمبر 2022 میں ایک طاقتور طوفان ”آرکٹک فرنٹ“ اور بھی مہنگا ثابت ہوا تھا جس میں امریکا بھر میں بڑے پیمانے پر خلل پڑا تھا جس کے نتیجے میں ایک اندازے کے مطابق 9 بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا موسم سرما کا سب سے مہنگا طوفان فروری 2021 میں آیا تھا جس میں نقصان کی مالیت 27 ارب ڈالر تھی امریکی جریدے”یوایس ٹوڈے“ کا کہنا ہے کہ امریکا کی 30 ریاستوں میں برفانی طوفان اور برفباری سے لاکھوں افراد کے لیے انتباہ جاری کیا گیا ہے.