Live Updates

سیاسی اسیران کی رہائی ہوتی ہے تو ہم سول نافرمانی کی کال مئوخر کر سکتے ہیں

لگتا ہے کہ سوموار کو 190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا، ہمیں فیصلے سے متعلق کوئی خوش فہمی بھی نہیں ہے، فیصلے خلاف آیا تو اپیل میں جائیں گے۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 4 جنوری 2025 23:02

سیاسی اسیران کی رہائی ہوتی ہے تو ہم سول نافرمانی کی کال مئوخر کر سکتے ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 04 جنوری 2025ء )پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ سیاسی اسیران کی رہائی ہوتی ہے تو ہم سول نافرمانی کی کال مئوخر کر سکتے ہیں،لگتا ہے کہ سوموار کو 190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا، ہمیں فیصلے سے متعلق کوئی خوش فہمی بھی نہیں ہے، فیصلے خلاف آیا تو اپیل میں جائیں گے۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے کہا کہ ہمیں بانی سے ملاقات کرائی جائے، لیکن تاحال ملاقات نہیں کرائی گئی۔ جیل پر پنجاب حکومت کا کنٹرول ہے حکومت کو چاہئے کہ ملاقات کو یقینی بنائیں۔ مذاکرات میں ہماری طرف سے کوئی تعطل نہیں ہے۔9مئی اور 26نومبر کے واقعات کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ جائز ہے ، عمران خان اور تمام قیدیوں کی رہائی چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت ضمانتوں کے راستے میں حائل ہے، ہم چاہتے ہیں ہمارے قید رہنماؤں کی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی اسیران کی رہائی ہوتی ہے تو ہم سول نافرمانی کی کال مئوخر کر سکتے ہیں،لگتا ہے کہ سوموار کو 190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا، ہمیں فیصلے سے متعلق کوئی خوش فہمی بھی نہیں ہے، فیصلے خلاف آیا تو اپیل میں جائیں گے،ہم ان فیصلوں کو مذاکرات سے منسلک نہیں کرتے۔

اسحاق ڈار نے ملاقات میں کہا کہ حکومت کی کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے، مذاکرات میں ہمارے مطالبات پر عمل ہونا ہے تو 31جنوری تک ضرور ہونا چاہیئے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی حکومت یا مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے کوئی آفر نہیں کی گئی، اور نہ ہی 24نومبر کو جب پی ٹی آئی کا مارچ ہوا تھا تب بھی کوئی آفر نہیں کی گئی۔

جہاں تک گورنرہاؤس نتھیا گلی کا تعلق ہے تو وہ خیبرپختونخواہ حکومت کی تحویل میں ہے، وہاں اس امید سے وہ کسی بھی وقت صفائی ستھرائی کروا سکتے ہیں کہ عمران خان آنے والے ہیں۔ میں ان کی بات کی تردید نہیں کررہا ہوسکتا ہے ان کے پاس کوئی معلومات ہوں، لیکن ہمیں بتا دیں کہ پیغام لانے اور دینے والا کون تھا؟تاکہ بات ابہام سے نکل آئے۔مجھے نہیں لگتا کہ حکومت نے کسی قسم کی کوئی پیشکش کی ہو، اگر کوئی بات ہے تو سامنے لائیں۔ اگر عمران خان کو اتنی اوپن رہائی کی آفر آرہی ہیں تو پھر مذاکراتی کمیٹیوں میں آنا اور عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنا اس کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ 
عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات