ش*سندھ کے پانی پرڈاکہ اورڈاکوراج میں پیپلزپارٹی برابر کی شریک ہے،کاشف سعید

صحافیوں ووکلاء کے نمائندوں کو مدعو اور سندھ کے مسائل کے حوالے سے موثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ کاشف سعید شیخ کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 1 جنوری 2025 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2025ء) امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی پرسمجھوتہ نہ کرنے سے لیکر امن وامان بحالی کے مرادعلی شاہ حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں، سندھ کے پانی پرڈاکہ اورڈاکوراج میں پیپلزپارٹی برابر کی شریک ہے۔دریائے سندھ پر 6کینال منصوبہ سندھ کو بنجربنانے کی ساز ش ہے اسوقت کراچی تاکشمور پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔

اغوا برائے تاوان ایک منافعہ بخش کاروبار بن چکا ہے۔حکومت شہریوں کی جان ومال کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔کچے اور پکے کے ڈاکوئوں نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن کر دی ہیں۔جماعت اسلامی سندھ نے صوبہ میں امن امان کی مخدوش صورتحال کے حوالے سے 12 جنوری کو سکھر میں آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے، جس میں تمام سیاسی، مذہبی اور سول سوسائٹی کی تنظیموں،اقلیتوں۔

(جاری ہے)

صحافیوں ووکلاء کے نمائندوں کو مدعو اور سندھ کے مسائل کے حوالے سے موثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیگر صوبائی قائدین کے ہمراہ سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی نائب امیر پروفیسر نظام الدین میمن، نائب قیم علامہ حزب اللہ جکھرو،امیرضلع زبیر حفیظ شیخ ،ایڈوکیٹ سلطان لاشاری، عبدالسمیع بھٹی اورضلعی سیکرٹری اطلاعات عبدالماک تنیو بھی ساتھ موجود تھے۔

قبل ازیں امیر صوبہ نے سکھر پریس کلب کے نومنتخب صدر آصف ظہیر خان لودھی، جنرل سیکرٹری امداد بوزدار، نائب صدر شہزاد تابانی، سکھر یونین آف جرنلسٹس کے نو منتخب صدر سلیم سہتو، نائب صدر ریاض راجپوت سمیت دیگر تمام عہدیداران کو پھولوں کے ھار پہنا کر مبارکباددی۔ صوبائی امیر کا کہنا تھاکہ بالائی سندھ کے 5 اضلاع کی 72 لاکھ آبادی ڈاکوئوں کے رحم و کرم پر ہے۔

شام 5 بجے کے بعد لوگ سفر کرنے سے کتراتے ہیں۔لوگ اپنے آباو ٴاجداد کے گھروں کو چھوڑ کر جارہے ہیں بچوں کی تعلیم , روزگار متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ سندھ پولیس کے 155 ارب روپے کے بجٹ کے باوجود امن قائم کیوں نہیں ہو سکا جماعت اسلامی ہر محاذ پر عوام کے مسائل کے حل کے لیے میدان ،میں کھڑی ہے، چاہے وہ فاطمہ فرڑو کا کیس ہو، شہید صحافی جان محمد مہر نصراللہ گڈانی کا مسئلہ ہو یا کندھکوٹ میں امن و امان کا معاملہ ہو۔

جماعت اسلامی پرامن سندھ کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ زیراعلیٰ سندھ سمیت عوام سوال کرتے ہیں کہ جواسلحہ پولیس کے پاس نہیں ہیں لیکن ڈاکوو ٴں کے پاس تمام ترجدیداسلحہ موجود اور وہ کھلے عام قانون کی رٹ کو چیلنج کئے ہوئے ہیں آخر یہ سب کس کی ناکامی ہی سندھ کی عوام امن کے لئے ترس گئے ہیں مگرحکمران سب کچھ ٹھیک ہے کا راگ آلاپ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی نے 1991 کے پانی کے معاہدے کے تحت پالیسی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اگر حکومت مسائل حل نہیں کرے گی تو لانگ مارچ کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عوامی مسائل پر فوری توجہ دے اور کرپشن کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے۔#