Live Updates

9 ماہ میں کسی میں کوئی ایک بھی قابل ذکر اسکینڈل لانے کی بھی جرات نہیں ہوئی

دھرنوں کی سیاست نے معیشت کا دھڑن تختہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، معاشی استحکام لانے میں کامیاب ہوگئے، 81 ماہ بعد دسمبر میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر آنا خوش آئند ہے، وزیراعظم شہبازشریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 1 جنوری 2025 19:54

9 ماہ میں کسی میں کوئی ایک بھی قابل ذکر اسکینڈل لانے کی بھی جرات نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم جنوری 2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے 81 ماہ بعد مہنگائی کی شرح میں کمی ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر آنا خوش آئند ہے، میکرواکنامک استحکام حاصل کرلیا ہے لیکن یہ صرف آغاز ہے، اڑان پاکستان منصوبے کا آغاز کیا ہے یہ منصوبہ پاکستان کو دنیا کے صف اول کے ممالک کی صف میں کھڑا کردے گا، حکومت معاشی اصلاحات کی پالیسی پر گامزن ہے، 24 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے۔

افراط زر38 فیصد سے کم ہوکر4.1 فیصد پر آگیا ہے، پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 13 فیصد پر آگیا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ دنیا کی دوسری بہترین اسٹاک مارکیٹ بن چکی ہے، حکومتی ٹیم کی معاشی اور مالیاتی پالیسی کی وجہ سے معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے، عوام کی مشکلات کا احساس تھا اور عوام کی مشکلات کے حل کیلئے دن رات کام کیا۔

(جاری ہے)

مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے سال کے آغاز میں پاکستان کی خوشحالی کیلئے دعاگو ہوں، ہم ثابت قدمی اور محنت کے ساتھ اپنے اہداف حاصل کرنے کیلئے کاوشیں کیں تو اڑان پاکستاں نئے سال میں نیک شگون ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معاشی ترقی مقصود ہے تو برآمدات پر مبنی ترقی کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے، نمو کے شعبے میں استحکام اور ترقی آچکی، اسے حوالے سے اے ڈی آر ( ایڈوانس ٹو ڈیپازٹ ریشو) کی مد میں پیش رفت کو سراہا جانا چاہیے جس کے نتیجے 72 ارب ڈالر کی محصولات خزانے میں آئی ہیں اور محصولات کے حوالے سے آئی ایم ایف کا دسمبر کا 97 فیصد ہدف حاصل ہوگیا ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ کراچی پورٹ پر فیس لیس انٹریکشن شروع ہوگیا ہے، گزشتہ سال جولائی میں کراچی پورٹ گیا تو مجھے بتایا گیا کہ ہم فلاں جگہ ریئل اسٹیٹ بنارہے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ مجھے بہت دکھ اور افسوس ہوا اور میں نے انہیں کہا کہ آپ کا کام پورٹ کو چلانا ہے یا ریئل اسٹیٹ چلانا ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ سال اپریل میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کی 60 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ کے ذریعے ایف بی آر میں 100 فیصد ڈجیٹائزیشن کے بعد کراچی پورٹ میں فیس لیس انٹریکشن کا ٹرائے رن شروع ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں کنیٹینرز کی انسپیکشن کے دورانیے 39 فیصد کمی آئی ہے اور کاروباری حضرات کو ریلیف ملا ہے۔
مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات