دوردرشن
قسم | براڈ کاسٹ، ریڈیو، ٹیلی ویژن نیٹ ورکk اور آن لائن |
---|---|
ملک | بھارت |
دستیابی | ملک بھر میں |
شعار | ستیم شیوم سندرم - सत्यम शिवम सुंदरम |
صدر دفاتر | نئی دہلی، دہلی |
مالک | Prasar Bharati |
تاریخ شروعات | 15 ستمبر 1959 |
سابق نام | آکاش وانی |
وضع تصویر | 480i (16:9 ایس ڈی ٹی وی) 720p (ایچ ڈی ٹی وی) |
باضابطہ ویب سائٹ | www |
دوردرشن، ہندی दूरदर्शन (اکثر ڈی ڈی کہا جاتا ہے) بھارت میں ایک خود مختار نشریاتی ادارہ ہے، جس کی حمایت مرکزی حکومت کرتی ہے۔ اور یہ ادارہ پرسار بھارتی کی ایک شاخ ہے۔ یہ بھارت کا سب سے بڑا ٹی۔ وی۔ نشریاتی ادارہ ہے۔ ڈی ڈی ٹیلی ویژن نشریات ہی نہیں بلکہ ریڈیو نشریات بھی کرتا ہے۔ حال ہی میں ڈیجیٹل طرزی نشریات بھی شروع کی ہے۔
ابتدا
[ترمیم]دوردرشن کی ابتدا 15 ستمبر 1959ء کو دہلی میں ہوئی۔ اس وقت ایک چھوٹا ٹرانسمیٹر اور شفٹ پر کام کرنے والی سٹوڈیو میں شروعات ہوئی ۔
مسلسل نشریات 1965 سے آل انڈیا ریڈیو کے ماتحت نشریات شروع کی گئی تھیں۔ اسی سال 5 منٹ کا نیوز بلیٹن شروع کیا گیا تھا۔ پراتیما پوری پہلی نیوس ریڈر تھیں۔ سلما سلطان 1967 میں نیوز ریڈر بنیں اور پھر اینکر۔
1972ء میں یہ خدمات ممبئی اور امرتسر تک توسیع کیے گئے۔ 1975 تک بھارت کے 7 شہروں میں یہ خدمات مہیا کروائی گئیں۔ دوردرشن ہی ایک ایسا ادارہ تھا جو ٹی وی نشریات کو فراہم کرتا تھا۔ 1 اپریل 1976 میں دوردرشن کو ریڈیو خدمات سے الگ کیا گیا۔[1] آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن کے دفاتر الگ کرکے دو انتظامیہ ڈائرکٹر جنرلسز کے ماتحت دہلی میں رکھا گیا۔ آخر کار 1982 میں دوردرشن ایک قومی نشریاتی انتظامیہ کے ساتھ وجود میں آیا۔ کریشی درشن نامی پروگرام پہلی بار نشر کیا گیا۔ اس کی ابتدا 26 جنوری 1967 میں کی گئی۔ یہ پروگرام دوردرشن ایک طویل پروگرام ہے۔[2]
قومی سطح پر نشریات
[ترمیم]قومی سطح پر نشریات 15 اگست 1982ء سے شروع کیے گئے۔ اسی سال ملک میں رنگین ٹی وی کا تعارف بھی ہوا تھا۔ اس سال یومِ آزادی بھارت کا لائو نشریات کیے گئے تھے، جس میں اندرا گاندھی کے قوم سے خطاب کو نشر کیا گیا تھا۔ اور اسی سای ایشین گیمس دہلی کو بھی نشر کیا گیا تھا ۔
آج کل بھارت کی 90% عوام دوردرشن دیکھتی ہے۔ ڈی ڈی نیشنل کی نشریات 1400 ٹرانسمیٹرز کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔ دوردرشن کے 46 سٹوڈیوس ہیں۔
چینلز
[ترمیم]دوردرشن 21 چینلوں کو آپریٹ کرتا ہے:
- دو قومی چینل ڈی ڈی نیشنل اور ڈی ڈی نیوز[3]
- 11 علاقائی زبانوں کے چینل (RLSC), چار صوابائی نیٹورکس (SN), ایک بین الاقوامی چینل، سپورٹس چینل DD Sports اور دو چینلز Rajya Sabha TV & Lok Sabha TV جو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے لائو ٹیلی کاسٹ کے لیے ہیں۔
ڈی ڈی 1 پر سارے پروگرام اوقات کے شیئرنگ کی بنیاد پر چلائے جاتے ہیں۔ ڈی ڈی نیوز چینل 3 نومبر 2003 سے شروع کیا گیا اور پھر ڈی ڈی 2 تفریحی چینل 24 گھنٹے سرویس کے ساتھ شروع کیا گیا۔
اس کے علاوہ علاقائی زبانوں میں پرائم ٹائم اور نان پرائم ٹائم چینلس کی شروعات بھی کی گئی۔ ڈی ڈی سپورٹس کو خالص کھیلوں کے لیے وقف مختث کیا گیا۔ دیہاتی کھیل جیسے کھو کھو کبڈی وغیرہ کے فروغ کے لیے بھی وقت کا اہتمام کیا گیا۔ ان پروگراموں کی وجہ سے معاشی اعتبار سے کوئی فائدہ نہیں مگر ملک کی ساخت کو برقرار رکھنے اور روایتی چیزوں کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدامات لیے۔
بین الاقوامی نشریات
[ترمیم]ڈی ڈی انڈیا، بین الاقوامی سطح پر سیٹلائٹ کے ذریعے نشریات کرتا ہے۔ یہ دنیا بھر کے 146 ممالک میں دستیاب ہے۔ مگر اس چینل کو ہر ملک میں بہ آسانی حاصل نہیں کیا نہیں پا جا رہا ہے۔ انگلستان میں ڈی ڈی انڈیا یوروبرڈ ساٹیلائٹ کے ذریعے دستیاب ہے۔
دوبارہ اجرا
[ترمیم]17 نومبر 2014ء کو دوردرشن کو دوبارہ اجرا کیا گیا۔ اس نئ رونمائی میں گلابی اور ارغوانی رنگ استعمال کیا گیا اور ساتھ ساتھ نیا نعرہ ‘‘ دیش کا اپنا چینل ‘‘ کا تعارف کیا گیا۔ اس کی عمل آوری دوردرشن کے ڈائریکٹر جنرل وجئے لکشمی چھبرا نے کیا۔[4]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Development of Television"۔ 04 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2015
- ↑ Sharmila Mitra Deb، Indian Democracy: Problems and Prospects، Anthem Press, 2009، ISBN 978-81-907570-4-1،
the well-known program Krishi Darshan, which started its telecast on January 26, 1967 … 'informing' and 'educating' the farmers about improving agricultural productivity
- ↑ ‘Irregular' Doordarshan appointments quashed - The Hindu
- ↑ http://timesofindia.indiatimes.com/india/DD-National-to-be-relaunched-as-Desh-Ka-Apna-Channel/articleshow/45155201.cms مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت)
بیرونی ورابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر دوردرشن سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Doordarshan Official Internet siteآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ddindia.gov.in (Error: unknown archive URL)
- Doordarshan news site
- Live Doordarshan Feeds