صفحۂ اول
![]() ![]() منتخب مضمون![]() بھارت کی تاریخ میں ہجومی تشدد کی وارداتیں عرصہ قدیم سے چلی آرہی ہیں جن کی وجوہات ہر دور میں مختلف رہیں۔ چونکہ بھارت کی سرزمین پر ایک ایسا تکثیری معاشرہ آباد رہا ہے جس میں ذات پات اور چھوت چھات کے نظام کو اہل مذہب کی پشت پناہی حاصل رہی، لہذا اعلیٰ ذات کے اشخاص یا شرفا چھوٹی اُمت کے افراد کو ان کی معمولی لغزشوں کی بنا پر بے جا تشدد کا نشانہ بناتے اور انھیں سخت زدوکوب کرتے۔ بسا اوقات یہ معمولی لغزشیں کوئی غلطی نہیں بلکہ ایک انسانی عمل ہوتا جس کی پاداش میں مبینہ ملزم کو پیٹ پیٹ کر ابدی نیند سلا دیا جاتا۔ ہجومی تشدد کی کچھ وجوہات قدیم زمانے سے چلی آ رہی ہیں اور بعض جدید دور میں سیاسی مفادات کے تحت سامنے آئی ہیں۔ قدیم وارداتوں میں توہمات یا سماجی روایتوں کے زیر اثر اور مخصوص انداز میں کسی گروہ کے تشدد پر اتر آنے کے واقعات ملتے ہیں جبکہ موجودہ دور میں بچوں کی چوری، سماجی نفرت، ناجائز جنسی تعلقات، مذہبی عداوت اور اسی قسم کی دیگر فرضی خبروں کی سماجی ذرائع ابلاغ پر نشر و اشاعت سے برپا ہونے والے تشدد کے واقعات زیادہ ہیں۔ نیز موجودہ دور کے بھارت میں مخصوص برادری کے افراد پر مزعومہ گاؤ کشی یا گایوں کی خرید و فروخت کا الزام عائد کرکے انھیں وحشیانہ ہجومی تشدد کے ذریعہ موت کے گھاٹ اتارنے کی سینکڑوں وارداتیں بھی سامنے آئی ہیں۔ اس قسم کے تشدد کا ایک انتہائی گھناؤنا اور غیر انسانی پہلو یہ بھی ہے کہ تشدد پر آمادہ ہجوم میں سے کچھ افراد اس پورے تشدد کی مکمل ویڈیو بناتے ہیں اور بعد میں انھیں سماجی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ پورے بھارت میں نشر کرتے ہیں۔ بھارت میں نریندر مودی کی پہلی حکومت کے قیام کے بعد ہجومی تشدد کی وارداتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ |
![]() ![]() خبروں میں
![]() ![]() کیا آپ جانتے ہیں؟![]() • …کہ پاکستان میں واقع تربیلا ڈیم (تصویر میں) دنیا میں مٹی کی بھرائی کا سب سے بڑا ڈیم ہے؟
![]() ![]() ویکیپیڈیا ایک تحریک
![]() ![]() آج کا لفظ
![]() ![]() کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 227,587 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
![]() ![]() منتخب فہرست![]() مسلح افواج کے بغیر ممالک بھی موجود ہیں۔ یہاں ملک کی اصطلاح کا مطلب خودمختار ریاستیں ہیں نہ کہ منحصر علاقے (مثلا گوام، شمالی ماریانا جزائر، برمودا ) وغیرہ جن کا دفاع کسی دوسرے ملک یا فوج کے متبادل کی ذمہ داری ہے۔ اصطلاح مسلح افواج سے مراد کسی بھی حکومت کے زیر اہتمام حکومت کی پالیسیوں کے دفاع کے لیے استعمال جانا ہے۔ درج ممالک میں سے کچھ جیسے آئس لینڈ اور موناکو کے پاس ہونے والی فوج نہیں ہے لیکن ان کے پاس اب بھی غیر پولیس فوجی قوت موجود ہے۔ یہاں درج اکیس ممالک میں سے بہت سے ممالک عام طور پر ایک سابقہ مقبوضہ ملک کے ساتھ دیرینہ معاہدہ رکھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال موناکو اور فرانس کے مابین معاہدہ ہے، جو کم از کم 300 سال سے موجود ہے ۔ جزیرے مارشل، آزاد ریاست مائیکروونیشیا (ایف ایس ایم) اور پلاؤ کی آزاد ایسوسی ایشن کے معاہدوں کا معاہدہ اپنے دفاع کے لیے ریاستہائے متحدہ پر انحصار کرتے ہیں۔ | |||
![]() ![]() تاریخآج: جمعہ، 20 جون 2025 عیسوی بمطابق 23 ذوالحجہ 1446 ہجری (م ع و) ویکیپیڈیا:منتخب ایام/20 جون/تصویر
| |||
![]() ![]() ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 227,587 مضامین موجود ہیں۔
|
|
![]() |
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |