صفحۂ اول
منتخب مضمونترکیہ بنیادی طور پر مغربی ایشیا میں اناطولیہ میں ایک ملک ہے، جس کا ایک چھوٹا حصہ جنوب مشرقی یورپ میں مشرقی تھریس کہلاتا ہے۔ اس کی سرحد شمال میں بحیرہ اسود سے ملتی ہے۔ مشرق میں جارجیا، آرمینیا، آذربائیجان اور جنوب میں ایران، عراق، سوریہ، اور بحیرہ روم (اور قبرص)؛ اور مغرب میں بحیرہ ایجیئن، یونان اور بلغاریہ سے ملتی ہے۔ ترکیہ 85 ملین سے زیادہ لوگوں کا گھر ہے۔ زیادہ تر نسلی ترک ہیں، جبکہ نسلی کرد سب سے بڑی نسلی اقلیت ہیں۔ سرکاری طور پر ایک سیکولر ریاست، ترکیہ میں مسلم اکثریتی آبادی ہے۔ انقرہ ترکیہ کا دار الحکومت اور دوسرا بڑا شہر ہے۔ استنبول اس کا سب سے بڑا شہر ہے، اور اس کا اقتصادی اور مالیاتی مرکز، نیز یورپ کا بھی سب سے بڑا شہر ہے۔ دیگر بڑے شہروں میں ازمیر، بورصہ اور انطالیہ شامل ہیں۔ انسانی رہائش کا آغاز بالائی قدیم سنگی دور اواخر میں ہوا تھا۔ گوبیکلی تپہ جیسے اہم سنگی دور مقامات کا گھر اور کچھ قدیم ترین کاشتکاری والے علاقے، موجودہ ترکیہ میں مختلف قدیم لوگ آباد تھے۔ حتییوں کو اناطولیہ کے لوگوں نے ضم کر لیا تھا۔ کلاسیکی اناطولیہ میں سکندر اعظم کی فتوحات کے بعد ثقافتی ہیلنائزیشن میں تبدیل ہوا؛ ہیلنائزیشن رومی اور بازنطینی دور میں جاری رہی۔ سلجوق ترکوں نے گیارہویں صدی میں اناطولیہ کی طرف ہجرت شروع کر دی، جس سے ترک سازی کا عمل شروع ہوا۔ سلاجقہ روم نے 1243ء میں منگول حملے تک اناطولیہ پر حکومت کی، جب یہ ترکی کی سلطنتوں میں بٹ گئی۔ 1299ء میں شروع ہو کر، عثمانیوں نے سلطنتوں کو متحد کیا اور توسیع کی۔ محمد فاتح نے 1453ء میں استنبول کو فتح کیا۔ سلیم اول اور سلیمان اول کے دور میں، سلطنت عثمانیہ ایک عالمی طاقت بن گئی۔ 1789ء کے بعد سے، سلطنت نے بڑی تبدیلی، اصلاحات اور مرکزیت دیکھی جب کہ اس کے علاقے میں کمی واقع ہوئی۔ ترکیہ ایک اعلیٰ متوسط آمدنی والا اور ابھرتا ہوا ملک ہے۔ اس کی معیشت برائے نام کے لحاظ سے دنیا کی 18 ویں سب سے بڑی اور مساوی قوت خرید کے مطابق خام ملکی پیداوار کے لحاظ سے 11 ویں سب سے بڑی ہے۔ یہ ایک وحدانی صدارتی جمہوریہ ہے۔ ترکیہ انجمن اقتصادی تعاون و ترقی، جی 20، اور ترک ریاستوں کی تنظیم کا بانی رکن ہے۔ |
خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • …کہ جھلکاری بائی (تصویر میں) نے 1857ء کی ہندوستانی بغاوت کے دوران جھانسی کی ملکہ لکشمی بائی کے بھیس میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج کے ساتھ لڑائی لڑی تاکہ رانی کو آسانی سے قلعہ سے فرار کیا جا سکے؟ ویکیپیڈیا ایک تحریک
آج کا لفظ
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 215,182 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
منتخب فہرستافغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 2009ء میں اپنے پہلے میچ کے بعد سے ابتک 62 کھلاڑیوں کو ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں متعارف کروایا ہے۔ ایک روزہ بین الاقوامی دو نمائندہ ٹیموں کے درمیان میں ایک بین الاقوامی کرکٹ میچ ہے، ہر ایک کو ایک روزہ کا درجہ حاصل ہے، جیسا کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے ذریعہ طے کیا گیا ہے۔ ایک روزہ میچ ٹیسٹ میچوں سے اس لحاظ سے مختلف ہے کہ فی ٹیم اوورز کی تعداد محدود ہے اور یہ کہ ہر ٹیم کی صرف ایک اننگز ہوتی ہے۔ افغانستان کرکٹ فیڈریشن 1995ء میں قائم کی گئی تھی، لیکن طالبان نے 2000ء تک کرکٹ پر پابندی عائد کر دی تھی۔جب پانچ سال کے نعد پابندی کا خاتمہ ہوا تو ٹیم نے "بین الاقوامی کرکٹ کے ذریعے ایک زبردست پہچان بناِئی"۔ انھیں 2001ء میں آئی سی سی میں ایک الحاق شدہ رکن کے طور پر داخل کیا گیا اور انھوں نے 2006ء میں ممبئی میں میریلیبون کرکٹ کلب کے خلاف کھیلا اور اسے شکست دی۔ بعد ازاں 2006ء میں انھوں نے انگلینڈ کا دورہ کیا، مختلف کاؤنٹی سیکنڈ الیون ٹیموں کے خلاف سات میں سے چھ میچ جیتے۔ انھوں نے 2008ء میں ورلڈ کرکٹ لیگ میں شمولیت اختیار کی، اپنے ابتدائی سالوں میں ڈویژن فائیو اور فور جیتے اور اگلے سال 2009ء میں ڈویژن تھری جیتا۔ | |||
تاریخآج: بدھ، 4 دسمبر 2024 عیسوی بمطابق 2 جمادی الثانی 1446 ہجری (م ع و)
| |||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 215,182 مضامین موجود ہیں۔
|
|
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |