صفحۂ اول
منتخب مضمونروما جسے انگریزی زبان میں روم کہا جاتا ہے اور یہی نام دنیا میں عمومی طور پر مستعمل ہے۔ یہ اطالیہ کا دار الحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ ایک خاص کمونے جس کا نام کمونے دی روما کیپیٹلے ہے۔ 1,285 کلومیٹر 2 (496.1 مربع میل) میں 2,860,009 رہائشیوں کے ساتھ، روم ملک کا سب سے زیادہ آبادی والا کمونے اور یورپی یونین کا تیسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔ دار الحکومت روم کا میٹروپولیٹن شہر، جس کی آبادی 4,355,725 رہائشیوں پر مشتمل ہے، اطالیہ کا سب سے زیادہ آبادی والا میٹروپولیٹن شہر ہے۔ روم اطالوی جزیرہ نما کے وسط مغربی حصے میں، لاتزیو کے اندر، دریائے ٹائبر کے ساحلوں کے ساتھ واقع ہے۔ ویٹیکن سٹی (دنیا کا سب سے چھوٹا ملک)، روم کی شہری حدود کے اندر ایک آزاد ملک ہے، جو شہر کے اندر کسی ملک کی واحد موجودہ مثال ہے۔ روم کو اس کے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے اکثر سات پہاڑیوں کا شہر کہا جاتا ہے اور اسے "ابدی شہر" بھی کہا جاتا ہے۔ روم کو عام طور پر "مغربی تہذیب اور مسیحی ثقافت کا گہوارہ" اور کاتھولک کلیسیا کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ روم کی تاریخ 28 صدیوں پر محیط ہے۔ جبکہ رومن اساطیر تقریباً 753 قبل مسیح میں روم کی بنیاد رکھتا ہے، یہ جگہ کافی عرصے سے آباد ہے، جو اسے تقریباً تین ہزار سال سے ایک بڑی انسانی بستی ہے اور یورپ کے سب سے قدیم مسلسل آباد شہروں میں سے ایک ہے۔ شہر کی ابتدائی آبادی لاطینی، اتروسک اور سابین کے مرکب سے پیدا ہوئی۔ آخر کار یہ شہر یکے بعد دیگرے رومی مملکت، رومی جمہوریہ اور رومی سلطنت کا دار الحکومت بن گیا اور بہت سے لوگ اسے پہلا شاہی شہر اور میٹروپولس کے طور پر مانتے ہیں۔ اسے سب سے پہلے ابدی شہر پہلی صدی قبل مسیح میں رومی شاعر ٹِبلس نے کہا تھا اور اس کا اظہار اووید، ورجل اور تیتوس لیویوس نے بھی کیا تھا۔ روم کو "کاپوت موندی" (دنیا کا دار الحکومت) بھی کہا جاتا ہے۔ 2019ء میں روم 8.6 ملین سیاحوں کے ساتھ دنیا کا چودھواں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شہر تھا، یورپی یونین کا تیسرا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شہر اور اطالیہ کا سب سے مقبول سیاحتی مقام تھا۔ |
خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • …کہ ابو ریحان البیرونی (تصویر میں) کے ریاضی، علم ہیئت، تاریخ اور جغرافیہ میں کارناموں کے پیش نظر چاند کے ایک دہانے کا نام "البیرونی کریٹر" رکھا گیا ہے؟
ویکیپیڈیا ایک تحریک
آج کا لفظ
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 216,343 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
منتخب فہرستشاہ سعودی عرب ، سعودی عرب کی ریاست کے سربراہ اور بادشاہ کو کہتے ہیں۔ شاہ سعودی عرب سعودی شاہی خاندان آل سعود کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔ 1986ء میں یہ لقب صاحب الجلاجہ سے تبدیل کر کے خادم الحرمین الشریفین رکھ دیا گیا تھا۔ بادشاہ شاہی سعودی مسلح افواج کا سپریم کمانڈر انچیف اور سعودی قومی اعزازی نظام کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔ بادشاہ کو دو مقدس مساجد کا متولی یعنی خادم الحرمين الشريفين کہا جاتا ہے اور یہ اصطلاح مکہ کی مسجد الحرام اور مدینہ کی مسجد نبوی پر دائرہ اختیار کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ عنوان تاریخ اسلام میں کئی بار استعمال ہوا ہے۔ یہ لقب استعمال کرنے والے پہلے سعودی بادشاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود تھے۔ تاہم شاہ خالد نے اپنے لیے یہ لقب استعمال نہیں کیا۔ 1986ء میں شاہ فہد نے "عزت مآب" کو دو مقدس مساجد کے متولی کے لقب سے بدل دیا، اور اس کے بعد سے یہ شاہ عبداللہ اور شاہ سلمان دونوں استعمال کر رہے ہیں۔ بادشاہ کو مسلم 500 کے مطابق دنیا کا سب سے طاقتور اور بااثر مسلمان اور عرب رہنما قرار دیا گیا ہے۔ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن کو سعودی عرب کا پہلا بادشاہ کہا جاتا ہے، انہوں نے عرب علاقوں کو متحد کرنے کے بعد 23 ستمبر 1932ء کو مملکت سعودی عرب پر تخت نشین ہوئے اور انہوں نے "مملکت کے بادشاہ" سعودی عرب کا لقب اختیار کیا، اور 1933ء میں انہوں نے اپنے بڑے بیٹے سعود بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کیا، عبدالعزیز 1953ء میں طائف میں اپنی وفات تک حکومت کرتے رہے۔ | |||
تاریخآج: بدھ، 8 جنوری 2025 عیسوی بمطابق 8 رجب 1446 ہجری (م ع و)
| |||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 216,343 مضامین موجود ہیں۔
|
|
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |