مندرجات کا رخ کریں

صفحۂ اول

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید

منتخب مضمون

سلطنت عثمانیہ (یا خلافت عثمانیہ 1517ء سے 1924ء تک) (عثمانی ترکی زبان: "دولت عالیہ عثمانیہ"، ترکی زبان: Osmanlı Devleti) سنہ 1299ء سے 1922ء تک قائم رہنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالدووا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔

خبروں میں

لی جے میونگ
لی جے میونگ

کیا آپ جانتے ہیں؟

ویکیپیڈیا:کیا آپ جانتے ہیں/2025/جون 5

ویکیپیڈیا ایک تحریک

کاغذی کے بجائے برقی کتاب، جہاں جگہ کی کوئی قید نہیں ہوتی!

آج کا لفظ

10
عموماً کہا جاتا ہے: مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آئی
لیکن درست جملہ یوں ہوگا: مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آئی
اس لیے کہ: سمجھ کا مفہوم ہوتا ہے عقل و فہم، چنانچہ اگر مذکورہ غلط جملہ میں سمجھ کی بجائے عقل کا استعمال کریں تو جملہ یوں ہو جائے گا: مجھے اس بات کی عقل نہیں آئی، اور ظاہر ہے یہ جملہ درست نہیں ہے۔
نیز اردو میں سمجھ آنا محاورہ نہیں ہے، بلکہ سمجھ میں آنا محاورہ ہے اور یہی درست ہے۔


کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟

اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 226,377 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔


منتخب فہرست

دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سنیما کے میدان میں بھارت کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔ یہ ہر سال قومی فلم اعزازات کی تقریب میں ڈائریکٹوریٹ آف فلم فیسٹیولز کی طرف سے پیش کیا جاتا ہے، جو وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند کی طرف سے قائم کردہ ایک تنظیم ہے۔ وصول کنندہ کو ان کی "بھارتی سنیما کی ترقی اور ترقی میں عظیم اور شاندار شراکت" کے لیے اعزاز دیا جاتا ہے اور اس کا انتخاب بھارتی فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات پر مشتمل ایک کمیٹی کرتی ہے۔ اس ایوارڈ میں سنہرا کنول (گولڈن لوٹس) کا تمغا، ایک شال اور 1,000,000 بھارتی روپیہ (12,000 امریکی ڈالر) کا نقد انعام شامل ہے۔

1969ء میں سترہویں نیشنل فلم ایوارڈز میں پہلی بار پیش کیا گیا، یہ ایوارڈ حکومت ہند نے دادا صاحب پھالکے کی ہندوستانی سنیما میں شراکت کی یاد میں متعارف کرایا تھا۔ دادا صاحب پھالکے (1870ء–1944ء)، جو مشہور اور اکثر "ہندوستانی سنیما کے باپ" کے طور پر جانے جاتے ہیں، ایک ہندوستانی فلم ساز تھے جنھوں نے ہندوستان کی پہلی مکمل لمبائی والی فیچر فلم، راجا ہریش چندر (1913ء) کی ہدایت کاری کی۔

ایوارڈ کی پہلی وصول کنندہ اداکارہ دیویکا رانی تھیں، جنھیں سترہویں نیشنل فلم ایوارڈز میں اعزاز سے نوازا گیا۔ 2023ء تک، 53 ایوارڈ یافتہ ہیں۔

مکمل فہرست دیکھیں

تاریخ

آج: جمعرات، 5 جون 2025 عیسوی بمطابق 8 ذوالحجہ 1446 ہجری (م ع و)

واقعات
ولادت
وفات

ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!

ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 226,377 مضامین موجود ہیں۔

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹس پر شامل ہوں: اور

ویکیپیڈیا صحت ومعتبریت کی کوئی ضمانت فراہم نہیں کرتا۔
ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن ویکیپیڈیا پر موجود مواد کی صحت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ ہر ترمیم کنندہ خود اپنی ترمیم کا ذمہ دار ہے۔
ہم سے رابطہ کریں مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں!